اسلام آباد (نمائندہ امت/ مانیٹرنگ ڈیسک/ ایجنسیاں) پاکستان نے سی پیک منصوبے میں سعودی عرب کو تیسرا پارٹنر بنانے کا اعلان کر دیا۔چین کو اعتماد میں لے لیا گیا ہے، جبکہ سعودی عرب نے 10 ارب ڈالر کے اقتصادی پیکج اور گوادر میں آئل سٹی بنانے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔ اس معاملے پر اعلیٰ سطحی کمیٹی قائم کردی گئی۔متحدہ عرب امارات بھی پاکستان میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری پر تیار ہوگیا۔ کراچی میں پانی کے منصوبوں میں بھی دلچسپی ظاہر کی ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے بتایا کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے وفود اکتوبر کے پہلے ہفتے میں آئیں گے۔ وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت غریب عوام کو ترقی دینا چاہتی ہے۔ ذرائع کے مطابق 8ارب ڈالر کے کراچی، پشاور ریلوے لائن منصوبے پر چین کے ساتھ ساتھ جاپان اور جرمنی سے بھی مذاکرات کا فیصلہ کیا گیا ہے، تاکہ تیز رفتار ٹرینیں چلائی جائیں۔ دونوں ممالک سے معاہدہ قرضے کے بجائے بی او ٹی یا پارٹنر شپ کی بنیاد پر کیا جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ پاکستان نےسی پیک میں سعودی عرب کو شمولیت کی دعوت دے دی ہے۔ وزیر اعظم عمران خان کے دورہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے حوالے سے اسلام آباد میں پریس کانفرنس میں وزیر اطلاعات نے کہا کہ سعودی عرب سی پیک منصوبے میں پاکستان کا تیسرا پارٹنر ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ خادم حرمین شریفین شاہ سلمان کی تجویز پر اعلیٰ سطح کی کمیٹی قائم کر دی گئی ہے۔ اکتوبر کے پہلے ہفتے میں سعودی عرب کا وفد پاکستان آئے گا، جس میں وزیر خزانہ اور وزیر توانائی شامل ہونگے۔ فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پاکستان اور سعودی عرب کی قیادت میں مکمل ہم آہنگی پائی جاتی ہے۔ سعودیہ سے بڑی سرمایہ کاری ہوگی اور جو معاہدے ہوں گے شفاف اور واضح ہوں گے۔ سعودی عرب کو یقین دلایا ہے کہ سیکورٹی کے معاملات میں مدد کریں گے۔ وزیر اطلاعات نے کہا ہے کہ پاکستان کی سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سے تعلقات میں گزشتہ چند برسوں سے سرد مہری تھی جو وزیر اعظم عمران خان کے دورے سے ختم ہوئی ہے۔انہوں نے بتایا کہ متحدہ عرب امارات میں بھی طویل مشاورت ہوئی۔ اکتوبر میں امارات سے بھی اعلیٰ سطح کا وفد آئے گا۔ اس موقع پر اہم معاہدے کیے جائیں گے۔ عرب امارات نے کراچی میں پانی کے منصوبوں میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کا سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کا دورہ انتہائی کامیاب رہا۔ سعودی عرب نے 10ارب ڈالر کے اقتصادی پیکج اور گوادر میں آئل سٹی بنانے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔ سی پیک کے تحت آئل سٹی چین نے بنانا تھا۔ پاکستان نے بیجنگ کو اعتماد میں لینے کے بعد سعودی عرب سے معاہدہ کیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ متحدہ عرب امارات بھی گوادر سمیت مختلف منصوبوں میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری پر تیار ہے۔ ذرائع کے مطابق حکومت گوادر میں تیز رفتاری سے کام کرنا چاہتی ہے۔ اس کے علاوہ 8ارب ڈالر مالیت کے کراچی، پشاور ریلوے لائن منصوبے میں چین کے ساتھ ساتھ جاپان اور جرمنی سے بھی مذاکرات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ دونوں ملکوں کی مدد سے تیز رفتار ٹرینیں چلائی جائیں گی، تاہم معاہدے قرض کے بجائے بی او ٹی یا پارٹنر شپ کی بنیاد پر ہونگے۔ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان اور پاکستانی وفد نے بھارتی شر انگیزیوں کے حوالے سے بھی سعودی عرب کو اعتماد میں لیا۔امریکی میڈیا کے مطابق اس وقت چین کی خلیجی عرب ممالک سے تیل کی درآمدات کو گوادر سے سنکیانگ تک پہنچانے کا ایک منصوبہ بھی زیر غور ہے اور گوادر سے سنکیانگ تک تیل کی ایک نئی پائپ لائن بچھانے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے، جس کی یومیہ صلاحیت 10لاکھ بیرل ہوگی۔ سی پیک میں سعودی عرب کو شامل کرنے کا بنیادی مقصد اقتصادی راہداری منصوبے کیلئے مزید سرمایہ کاری کا حصول ہے، تاکہ صرف چین پر ہی اکتفا نہ کیا جائے۔ چین کے وزیر خارجہ کے دورے میں اس بات پر اتفاق کیا گیا تھا کہ مشرق وسطیٰ کے ممالک کو سی پیک کے تحت قائم کئے جانے والے اکنامک زونز میں سرمایہ کاری کا موقع دیا جائے۔ وزیر اعظم عمران خان کے دورے میں متحدہ عرب امارات کو بھی سی پیک منصوبے میں شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔ سعودی عرب کی اقتصادی راہداری منصوبے میں شمولیت سے سعودی عرب کو چین کیلئے اپنی تیل کی برآمدات کیلئے گوادر کے ذریعے ایک نسبتاً سستا ترسیلی راستہ میسر آ جائے گا۔ سعودی عرب سمیت اس خطے کے ممالک تیل پر انحصار کرنے والی معیشت کو توسیع دینے اور اسے دیگر شعبوں تک بڑھانے کے خواہشمند ہیں، جس کیلئے ناصرف چین کو دیگر اشیا برآمد کرنے بلکہ چینی اشیا درآمد کرنے میں بھی دلچسپی رکھتے ہیں۔ دریں اثنا وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت غریب عوام کو ترقی دینا چاہتی ہے۔ پاکستان کو فلاحی ریاست بنائینگے۔ ادارے مضبوط ہونگے تو ملک ترقی کرے گا۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا اور ہزاروں جانوں کی قربانی دی۔ عرب ٹی وی کو انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ جب بھی برا وقت آیا سعودی عرب نے مدد کی۔ بھارت اور افغانستان سے اچھے تعلقات چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عالم اسلام میں جاری تنازعات نے مُسلم امہ کی قوت کو شدید نقصان پہنچایا۔ پاکستان تمام فریقوں کے ساتھ مل کر عالم اسلام میں جاری لڑائیوں کو ختم کرانے کے لیے اپنا کردار ادار کرے گا۔ علاوہ ازیں وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت مشاورتی اجلاس ہوا، جس میں وفاقی وزرا شاہ محمود قریشی، اسد عمر، شیریں مزاری، نعیم الحق، بابر اعوان شریک ہوئے۔ اجلاس میں وزیر اعظم کے دورہ سعودی عرب اور یو اے ای کا جائزہ لیا گیا۔ شرکا نے وزیر اعظم کے پہلے غیر ملکی دورے پر اطمینان کا اظہار کیا۔اجلاس میں حکومت کے 100 روزہ پلان پر عملدرآمد کا بھی جائزہ لیا گیا۔ وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ حکومت کے پہلے 100روز میں عوام کو تبدیلی نظر آئیگی۔ تحریک انصاف کے منشور پر تیزی سے عملدرآمد کیا جائے گا، انہوں نے کہا کہ کمزور معیشت کی بحالی حکومت کی ترجیح ہے۔
٭٭٭٭٭