اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہےکہ نہ ڈیل ہوگی نہ ڈھیل ہوگی اور نواز شریف کو وہیں پہنچایا جائے گا جہاں کچھ دن پہلے تھے۔ بدھ کواسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ نواز شریف کا جیل آنا جانا لگا رہےگا، لوگ سوال کرتے تھےکہ نوازشریف کو ای سی ایل میں کیوں ڈالا؟ کل وہ نکلتے اور باہر چلے جاتے تو کہاں ڈھونڈتے؟۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ نواز شریف خاندان سے ہماری کوئی ذاتی دشمنی تو نہیں، ہماری جائیدادوں پر انہوں نے قبضہ نہیں کیا، نوازشریف اور مریم کو ملک سے باہر جانے کی اجازت نہیں دیں گے۔فواد چوہدری نے مزید کہا کہ جو کہتے ہیں ڈیل ہوئی ہے وہ سعودی عرب اور نوازشریف کے تعلقات سےلاعلم ہیں، نوازشریف کے سعودی عرب سے معاملات کیسے ہیں، الزام لگانے والوں کو اندازہ ہی نہیں، سعودی عرب کے ولی عہد کرپشن کے خلاف تحریک کے سرخیل ہیں، تمام دنیا میں کرپشن کے خلاف تحریک چل رہی ہے، محمد بن سلمان کیسےکہہ سکتےہیں پاکستان میں کسی کرپٹ کو چھوڑ دیاجائے، نوازشریف اتنے اہم نہیں ہیں کہ سعودی عرب ان کے لیے بات کرے لہٰذا کسی ملک نے نوازشریف کے لیے کوئی بات نہیں کی۔ان کا کہنا تھا کہ نیب آزاد ادارہ ہے ، اسے ہم کنٹرول نہیں کرتے جبکہ نوازشریف کی رہائی کے لیے کسی ملک نے نہیں کہا، پاکستان کی عدالتیں مکمل آزاد ہیں، سوال یہ ہے چھوٹےچور کے لیے علیحدہ اور بڑے چور کے لیے علیحدہ نظام ہے،بس اسے تبدیل کرنا پڑے گا۔وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ نواز شریف کی ضمانت ہوئی ہے کیس ختم نہیں ہوا، دیکھ رہے ہیں نیب کی پراسیکیوشن میں کہاں خامیاں ہیں، نواز شریف مقدمے میں جو خامیاں ہیں انہیں ختم کریں گے، اہم بات یہ نہیں ہےکہ نواز شریف 6 مہینے سال ،2 یا 3سال جیل میں رہیں، اہم بات یہ ہے کہ جو خزانہ وہ لوٹ کر لے گئے اسے واپس لایا جائے۔فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ (ن) لیگ کی عجیب پالیسی ہے، فیصلے حق میں آئیں تو نظام ٹھیک ورنہ بکا ہوا ہے، پہلے فیصلہ کرلیں عدالتیں صحیح فیصلہ کررہی ہیں یا نہیں تاکہ آپ کو کنفیوژن نہ ہو۔انہوں نےکہا کہ ہم اسحاق ڈار، حسن نواز اور حسین نواز کو پاکستان سے باہر نہیں رہنے دیں گے، پاکستان اور برطانیہ میں تحویل مجرمان کے معاہدے سے اس اقدام کوتقویت ملے گی۔ ایک سوال کے جواب میں وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ حینف عباسی کی اڈیالہ جیل میں سپریٹنڈنٹ کے کمرے میں موجودگی کے حوالے سے تحقیقات کررہے ہیں۔ پنجاب حکومت اس معالے کو دیکھ رہی ہے۔