حکومت نے عوام دشمن بجٹ پیش کیا – شہباز شریف

0

اسلام آباد(نمائندہ امت) قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے گیس کی قیمتوں میں اضافہ واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نے اپنے دور میں گیس کے نرخوں میں ایک دھیلے کا اضافہ نہیں کیا تھا ۔ چاروں صوبوں کی مرضی کے بغیر کالا باغ ڈیم چھیڑنا وفاق کی غلطی ہوگی۔کالا باغ ڈیم کے معاملے پر صوبوں کو اعتماد میں لیا جائے ۔اسد عمر پڑھے لکھے وزیر خزانہ ہیں، ان سے توقع نہیں تھی کہ عوام دشمن بجٹ دیں گے۔اشرافیہ کے لیے قیمتیں بڑھائے جانے پر کوئی اختلاف نہیں کرے گا ،لیکن غریب عوام پر ٹیکس بڑھانا ان کے بچوں پر ظلم ہے۔حکومت نے عوام پر مہنگائی کا بم پھینکا۔غلط باتوں سے سی پیک مشکوک کرنے کی کوشش کی گئی ،لیکن عوام سی پیک کو کہیں نہیں جانے دیں گے۔شہباز شریف کی تقریر کے جواب میں وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ لوٹا گیا پیسہ وطن واپس لانے پر کام شروع ہوچکا ہے۔ غریب آدمی کے استعمال کی کسی چیز پر ٹیکس نہیں بڑھایا گیا ہے۔ غریب آدمی ایل پی جی خریدتا ہے ،جس پر عائد30 فیصد ٹیکس کی شرح کم کر کے 10 فیصد کی گئی ، امیروں کے لیے گیس 145 فیصد بڑھائی ۔ گیس کمپنیوں کو درپیش 154 ارب کا خسارہ نواز لیگی حکومت نے پیدا کیا تھا۔ریگولیٹری ڈیوٹی پر تعیش اشیا پر لگائی۔ کھاد کی قیمت نہیں بڑھائی ، اس پر 6 سے 7 ارب کی سبسڈی دیں گے۔سی پیک میں توانائی کے تمام پروجیکٹس 75فی صد قرض اور 25 فیصد سرمایہ کاری سے بنے ۔ اپوزیشن لیڈر کہتے ہیں ملک میں کوئی بحران نہیں، جب کہ ہم جس طرف نظر ڈالتے ہیں ،بحران ہی بحران نظر آتے ہیں۔503 ارب روپے گردشی قرضے اب 1100 ارب تک ہیں۔ ہم ٹیکس چوروں کے پیچھے جائیں گے اور دکھائیں گے ٹیکس چور کیسے پکڑے جاتے ہیں، جو گھنگھرو باندھ کر جائیدادیں خریدتے رہے ہیں ،انہیں یاد رکھنا چاہئے کہ ہم ان کے پیچھے آ رہے ہیں، وہ سن لیں اور اپنے حصے کا ٹیکس دینا شروع کریں۔ حکومت کو آئے ہوئے ابھی ایک ماہ ہوا ہے ،آگے دیکھیں اب ہوتا کیا ہے۔قبل ازیں پارلیمنٹ میں ترمیمی بجٹ پر بحث کرتے ہوئے نواز لیگی صدر اور اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ ترمیمی بجٹ میں 183 ارب کے نئے ٹیکس لگائے، متوسط طبقے کے لیے گیس کی قیمت بڑھائی گئی،کھاد کے حوالے سےکسان پر بوجھ ڈالا گیا ،جس سے مہنگائی کا طوفان آئے گا۔گیس قیمتوں میں57 فی صد اضافے سے بجلی کی قیمت بھی بڑھے گی۔کھاد مہنگی ہونے سے آلو ، پیاز ،ٹماٹر سمیت تمام سبزیاں مہنگی ہوں گی ۔ نواز لیگی حکومت نے اربوں روپے سبسڈی پر بجلی دی ۔تاریخ میں پہلی مرتبہ کسانوں کوبلاسود قرضے ملے اور سبسڈی پرزرعی ادویات ملیں ۔ داسو ڈیم فعال پروجیکٹ ہے ،جسے ورلڈ بینک فنانس کر رہا ہے، اس سے 4 ہزار میگا واٹ بجلی پیدا ہوگی، یہ منصوبہ ہمارے دور میں شروع ہوا، تحریک انصاف کی حکومت اسے جتنی جلد مکمل کرے اتنا بہتر ہوگا۔ دیامر بھاشا کے لیے 122 ارب میں زمین ہم نے خریدی تھی۔ دیامر بھاشا ڈیم ’مدر آف ڈیم‘ ہے، ڈکٹیٹر مشرف نے 2005ء میں فیتہ کاٹا لیکن ایک انچ زمین نہ خریدی، یہ کریڈٹ بھی نواز شریف کی حکومت کو جاتا ہے کہ 122 ارب روپے خرچ کر کے دیامر بھاشا ڈیم کی زمین خریدی، فزیبلٹی رپورٹ فائنل ہے، آخری بجٹ میں ہم نے 23 ارب روپے بھاشا ڈیم کے لیے مختص کیے۔پی ٹی آئی کے ووٹرز بھی آج واویلا کر رہے ہیں۔ بہترین ٹیم اتارنے کی باتیں کرنے والوں کے امپورٹڈ ایڈوائزر ہر جگہ نظر آتے ہیں۔ امریکی وزیر خارجہ سے گفتگو کے معاملے پر غلط بیانی کی گئی ۔چینی وزیرخارجہ کا انتہائی بے رخی سے استقبال کیا گیا۔ اس طرح کے رویے سے چین کی دوستی کا امتحان لینے کی کیا ضرورت تھی؟ ۔سی پیک سے متعلق حکومتی بیانات پاکستان سے دشمنی کے مترادف ہیں۔ دھاندلی کی تحقیقات کے لیے کمیٹی کے قیام کا فیصلہ خوش آئند ہے، امید ہے کہ خصوصی کمیٹی بروقت کام مکمل کر کے ایوان میں رپورٹ پیش کرے گی اور حقائق عوام کے سامنےلائے جائیں گے۔ہم یہاں 2018ء کے عام انتخابات کے نتائج کو دوام بخشنے نہیں جمہوریت کے فروغ و استحکام کیلئے ایوان میں ہیں ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More