صنوفی-ڈریپ کی جانب سے مریضوں کے محفوظ علاج پر ورکشاپ
کراچی(بزنس رپورٹر)بین الاقوامی دوا ساز ادارے صنوفی نے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) کے اشتراک سے ’’ فارما کو ویجیلینس: مریضوں کے تحفظ کے لیے محفوظ دوا سازی‘‘ کے عنوان سے ایک روزہ ورکشاپ کا انعقاد کیا۔عالمی ادارہ صحت کے مطابق ادویات کے منفی اثرات یا کسی بھی ممکنہ پیچیدگی کی تشخیص، تحقیق، تفہیم اور روک تھام سے متعلق تکنیک اور طریقہ کار کو ‘فارما کو ویجیلینس کہا جاتا ہے۔ ورکشاپ کا مقصد مریضوں کے تحفظ سے متعلق عالمی طرزِ عمل کے بارے میں بتانے کے ساتھ ساتھ کلینکل تحقیق میں گُڈ ویجیلینس پریکٹس، سیفٹی رپورٹنگ، پیریوڈک بینیفٹ رسک رپورٹ اور سگنل منیجمنٹ کا ایک مجموعی جائزہ پیش کرنا تھا۔ورکشاپ کے مقرر صنوفی گلوبل فارما کو ویجیلینس کے ملٹی کنٹری سیفٹی ہیڈ انتون کلیشن تھے۔ ورکشاپ کی سربراہی ڈریپ کے سی ای او ڈاکٹر شیخ اختر حسین نے کی، جب کہ شرکاء میں ڈریپ کے ڈائریکٹر فارمیسی سروسز شیخ فقیر محمد، صنوفی پاکستان کے کنٹری چیئر اور جنرل منیجر ڈاکٹرعاصم جمال، ڈریپ اور صنوقی کے دیگر اعلیٰ عہدیدار شامل تھے۔شیخ اختر حسین نے کہا کہ ڈریپ پہلے سےفارما کو ویجیلینس کے موثر نظام کے لیے سرگرمِ عمل ہے۔ڈاکٹر عاصم جمال نے کہا کہ صنوفی کا ایک بہترین بین الاقوامی اور مقامی فارما کو ویجیلینس اور وبائی امراض سے متعلق شعبہ )جی پی ای ڈپارٹمنٹ(موجود ہے جو دنیا بھر سے مطلوبہ اور متعلقہ معلومات جمع کرنے میں فعال ہے۔عالمی مقررین نے کلیشن نے پاکستان میں فارما کو ویجیلینس کے موثر نظام کے لیے ڈریپ کی جانب سے کی جانے والی کوششوں کو سراہتے ہوئے ڈریپ کے عہدیداروں کی تکنیکی صلاحیتوں کی تعریف کی۔