عظیم کینیڈین سائنسدان کا قبول اسلام

0

ضیاء الرحمن چترالی
جب قرآن پاک اور مستند احادیث مبارکہ سے جنینیات کے بارے میں حاصل کی گئی معلومات یکجا ہو کر انگریزی میں ترجمہ ہوگئیں تو انہیں پروفیسر ڈاکٹر کیتھ مورکے سامنے پیش کیا گیا۔ کیونکہ ڈاکٹر کیتھ مور موجودہ زمانے میں جنینیات (Embryology) کے میدان میں سب سے مقتدر اور معتبر ترین شخصیت ہیں۔ ان سے کہا گیا کہ وہ ان کو پیش کئے گئے علمی مواد کے بارے میں اپنی رائے دیں۔ محتاط مطالعے کے بعد ڈاکٹر کیتھ مور نے کہا کہ جنینیات کے متعلق آیات قرآنی اور مستند احادیث میں بیان کردہ تقریباً تمام معلومات جدید سائنسی دریافتوں سے بالکل ہم آہنگ ہیں۔ جدید جنینیات سے قرآن و حدیث کے بیان کردہ ان حقائق کا بھر پور اتفاق ہے اور وہ کسی بھی طرح جدید جنینیات سے اختلاف نہیں کرتے۔
انہوں نے مزید کہا کہ البتہ بعض آیات ایسی بھی ہیں، جن کی سائنسی درستی کے بارے میں وہ کچھ نہیں کہہ سکتے۔ وہ یہ نہیں بتا سکتے کہ وہ آیات (سائنس کی مطابقت میں) صحیح ہیں یا غلط، کیونکہ خود انہیں ان آیات میں دی گئی معلومات کے متعلق کچھ علم نہیں۔ ان کے متعلق جنینیات کے جدید مطالعات اور مقالہ جات تک میں بھی کچھ موجود نہیں تھا۔ ایسی ہی ایک آیت مبارکہ درج ذیل ہے۔
ترجمہ: پڑھو ( اے نبی) اپنے رب کے نام کے ساتھ جس نے پیدا کیا، جس نے جمے ہوئے خون کے ایک لوتھڑے سے انسان کی تخلیق کی۔
یہاں عربی لفظ علَق استعمال ہوا ہے، جس کا ایک مطلب تو خون کا لوتھڑا ہے، جبکہ دوسرا مطلب کوئی ایسی چیز ہے جو چمٹ جاتی ہو، یعنی جونک (Leech) جیسی کوئی شے ہو۔ ڈاکٹر کیتھ مور کو علم نہیں تھا کہ حمل کے ابتدائی مرحلوں میں جنین (Embryo) کی شکل جونک (leech) جیسی ہوتی ہے یا نہیں۔ یہ معلوم کرنے کے لئے انہوں نے نہایت طاقتور اور حساس آلات کی مدد سے جنین (ماں کے پیٹ میں موجود بچہ) کے ابتدائی مراحل کا بڑے محتاط انداز میں مطالعہ کیا اور پھر ان تصاویر کا موازنہ جونک کے خاکے سے کیا۔ وہ ان دونوں کے درمیان غیر معمولی مشابہت دیکھ کرحیران رہ گئے۔ اسی طرح انہوں نے جنینیات کے بارے میں مزید معلومات حاصل کیں، جو قرآن پاک سے تھیں اور جن سے وہ قبل ازیں واقف نہیں تھے۔
ڈاکٹر کیتھ مور نے جنینیاتی معلومات سے متعلق قرآن و حدیث سے حاصل شدہ مواد پر تقریباً 80 سوالوں کے جوابات دیئے۔ قرآن و حدیث میں جنینیات کے حوالے سے موجود علم صرف جدید سائنسی معلومات سے ہم آہنگ ہی نہ تھا، بلکہ بقول ڈاکٹر کیتھ مور، اگر آج سے تیس سال پہلے مجھ سے یہی سب سوالات پوچھے جاتے تو سائنسی معلومات کی عدم موجودگی کے باعث میں ان میں سے آدھے سوالات کے جوابات بالکل بھی نہیں دے سکتا تھا۔ 1981ء میں دمام (سعودی عرب) میں منعقدہ ساتویں طبی کانفرنس کے دوران ڈاکٹر کیتھ مورنے کہا: میرے لئے نہایت خوشی کا مقام ہے کہ میں نے قرآن کریم میں انسان کی (دوران حمل) نشوونما سے متعلق پیش کردہ نکات کی وضاحت کرنے میں مدد کی۔ اب مجھ پر یہ واضح ہو چکا ہے کہ یہ ساری معلومات حضرت محمدؐ تک خدا نے پہنچائی ہیں، کیونکہ کم و بیش یہ سارا علم (نزول قرآن کے) کئی صدیوں بعد ہی دریافت کیا گیا تھا۔ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ حضرت محمدؐ بلاشبہ خدا کے رسول ہی تھے۔ یہ کہہ کر انہوں نے کلمہ پڑھا اور اسلام میں داخل ہونے کا اعلان کیا۔
قبول اسلام کے بعد ڈاکٹر کیتھ مور اپنی کتاب دی ڈیویلوپنگ ہیومن میں قرآن پاک سے نئی معلومات حاصل ہو جانے کے بعد تبدیلی کر دی اور کتاب کا تیسرا ایڈیشن مرتب کیا۔ اس ایڈیشن کو عالمی پذیرائی حاصل ہوئی اور اس کتاب نے اسی سال کسی ایک مصنف کی لکھی ہوئی بہترین طبی کتاب کا اعزاز بھی حاصل کیا۔ اس نئے ایڈیشن کا دنیا کی کئی بڑی زبانوں میں ترجمہ ہو چکا ہے اور اسے میڈیکل کی تعلیم کے پہلے سال میں ایک نصابی کتاب کے طور پر بھی پڑھایا جاتا ہے۔
٭٭٭٭٭

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More