مولانا عبدالجبار غزنویؒ کا خواب:
امام ابن حزم از پروفیسر ابو زہرہ مصری کے مترجم جناب غلام احمد حریری اس کتاب کے دیباچے میں لکھتے ہیں:
’’خاکسار نے اپنے اساتذہ کی زبانی یہ روایت سنی کہ مولانا امام عبدالجبار غزنویؒ کو امام ابن حزمؒ سے گہرا تعلق خاطر تھا، مگر یہ چیز اکثر کھٹکتی تھی کہ ابن حزم اکابر و اعاظم کا ادب ملحوظ نہیں رکھتے۔ ایک بار وہ خواب میں نبی کریمؐ کی زیارت سے مشرف ہوئے تو جسارت ابن حزم کی وجہ دریافت کی۔ آپ نے فرمایا: ’’یہ عشق کا غلبہ ہے، ترک ادب نہیں ہے۔‘‘
حقیقت یہ ہے کہ ابن حزم کا جذبہ اتباع رسولؐ اس قدر بڑھا ہوا تھا کہ وہ حدیث نبویؐ کے ہوتے ہوئے کسی کے قول کو خاطر میں نہیں لاتے تھے۔ (حیات ابن حزم مولفہ از ابو زھرہ، مترجم پروفیسر غلام احمد حریری، ص: 30)
مولانا ابراہیم میر سیالکوٹیؒ کا خواب:
سیالکوٹ میں بڑی علمی شخصیات پیدا ہوئی ہیں جن میں ملا عبد الحکیم سیالکوٹیؒ بھی شامل ہیں۔ علمی طور پر بڑے مشہور تھے۔ کئی کتب پر ان کے حاشیے بھی موجود ہیں۔ مختلف علوم و فنون میں خصوصاً منطق، فلسفہ میں اگر کوئی مثال دینی ہو تو ملا عبدالحکیم سیالکوٹی کی مثال دی جاتی ہے۔ بڑی دور دراز سے علماء ان سے علوم حاصل کرنے کے لئے تشریف لاتے تھے۔ انہی کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ شاہجہاں بادشاہ نے ان کو دو دفعہ چاندی میں تولا تھا۔
ہر عالم کو خواہش ہوتی تھی کاش! وہ ملا عبدالحکیم سیالکوٹی جیسا عالم بنے۔ حق تعالیٰ نے سیالکوٹ کے عالم دین مولانا ابراہیم میر سیالکوٹی کو رؤیا صادقہ (سچے خواب) میں خوشخبری دی کہ وہ ملا عبدالحکیم کے علوم کے حامل ہیں۔ واقعی رب تعالیٰ نے ان کو تمام علوم میں مہارت عطا کی، خصوصاً تفسیر قرآن، فن حدیث، علوم منطق وفلسفہ پر انہیں بڑا عبور تھا۔ (حیات مولانا ابراہیم میر سیالکوٹی، قاضی سیف، ص:46)(جاری ہے)
٭٭٭٭٭
Next Post