آشیانہ شہباز کو لے ڈوبا

0

اسلام آباد (رپورٹ: اختر صدیقی) قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر، نواز لیگ کے صدر سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو قومی احتساب بیورو لاہور نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل کیس میں جمعہ کو گرفتار کر لیا ہے۔ نیب لاہور کے دفتر پر رینجرز اور پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے۔ اپوزیشن لیڈر کو ہفتہ کو ریمانڈ کیلئے احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ نیب کا کہنا ہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی کو گرفتاری کی پیشگی اطلاع دیدی گئی تھی، جبکہ حراست میں لینے کے بعد انہیں آگاہ کیا گیا، تاہم یہ معاملہ متنازع ہوگیا ہے۔شہباز شریف کیخلاف سابق وزیر اعظم نواز شریف کے پرنسپل سیکریٹری رہنے والے فواد حسن فواد وعدہ معاف گواہ بن گئے ہیں، جو نواز لیگ کے انتہائی قریب سمجھے جاتے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق نیب نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل کیس میں اپوزیشن لیڈر اور نواز لیگ کے صدر سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو گرفتار کرلیا ہے۔ شہباز شریف کو جمعہ کو صاف پانی کیس کی تحقیقات کیلئے بلایا گیا تھا۔گرفتاری سے قبل شہباز شریف نے نیب کو17 سوالات کے جواب دینےسے انکار کر دیا، جس پر نیب کے حکام نے وعدہ معاف گواہ فواد حسن فواد کو شہباز شریف کے روبرو بٹھا دیا، جنہوں نے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب کو اسکینڈل کا ذمہ دار قرار دیا۔ ترجمان نیب کے مطابق گرفتاری کے بعد قائد حزب اختلاف کی گاڑی واپس بھجوا دی گئی ہے۔ باخبر ذرائع نے ‘‘امت’’ کو بتایا کہ نواز شریف کے سابق پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد وعدہ معاف گواہ بننے پر تیار ہوگئے ہیں۔ صاف پانی کیس میں زعیم قادری کو بھی وعدہ معاف گواہ بنانے کی کوششیں جاری ہیں، تاہم ابھی تک وہ اس پر آمادہ نہیں ہوئے۔ ذرائع کے مطابق شہباز شریف جمعہ کو صاف پانی کیس کے حوالے سے نیب آفس پہنچنے پر 17سوالات کا جواب دینے کیلئے کہا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ یہ سوالات کسی اور سے کئے جائیں۔اس پر شہباز کو بتایا کہ آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل کیس میں گرفتار ملزمان نے آپ کے خلاف تمام تر شواہد فراہم کر دیئے ہیں۔آپ نے کروڑوں کے غیر قانونی ٹھیکے دیئے۔ ان کا اصل ریکارڈ کہاں ہے؟۔ اپنے حق میں کوئی شواہد یا صفائی میں کچھ ہے۔ شہباز شریف نے کہا کہ میں جواب دے چکا ہوں۔اس پر ان کے سامنے 3فائلیں رکھی گئیں اور بتایا گیا کہ نیب کے پاس ثبوت موجود ہیں۔ فواد حسن فواد کا بیان حلفی، احد چیمہ کے انکشافات اور ان کے گھرسے ملنے والی اہم فائلوں و دیگر تفصیلات سےآگاہ کرتے ہوئے پوچھا گیا کہ آپ کے خلاف ثبوت ہیں، کس کس بات کا انکار کریں گے۔آپ ثبوتوں کی کہیں تردید نہیں کرسکتے۔ شہباز شریف کی جانب سے اپنے بے گناہی کے اصرار پر فواد حسن فواد کو ان کے روبرو بٹھا دیا گیا، جنہوں نے کہا کہ تمام کام میاں صاحب کے احکام پر کئے گئے۔ آپ کے دستخط کے ساتھ دستاویز نیب کے پاس ہیں۔اس پر شہباز شریف نے کہا کہ آپ مل کر پھنسوانا چاہتے ہیں۔ نیب نے فواد کو واپس بھجوا کر سابق وزیر اعلیٰ کو گرفتاری کے فیصلے سے آگاہ کیا، جس پر شہباز نے احتجاج کیا اور کہا کہ صاف پانی کمپنی معاملے میں بلا کر گرفتاری کا معاملہ آشیانہ ہاؤسنگ سوسائٹی سے جوڑا جا رہا ہے۔ اس پر نیب حکام نے کہا کہ آپ باقی صفائیاں عدالت میں دیجیے گا۔ شواہد کی بنا پر آپ کو گرفتار کیا۔ ذرائع کے مطابق پنجاب حکومت نے منصوبے کی فزیبلٹی اور اشتہارات کی مد میں 25کروڑ خرچ کئے۔ 40کروڑ کی رقم لیکویڈیشن ڈیمجز کی مد میں ادا کئے گئے۔ معاہدہ ختم کرنے کیلئے چوہدری لطیف اینڈ سنز کو بھی 55لاکھ روپے ادا کئے گئے۔ پنجاب حکومت نے مارچ 2013میں کم آمدنی والے سرکاری ملازمین کو گھر دینے کیلئے پیرا گون ہاؤسنگ سوسائٹی میں آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم کا منصوبہ بنایا، جس کے تحت6400گھر تعمیر کیے جانے تھے۔اس سلسلے میں 3ہزار کنال اراضی مختص کی گئی۔ایک ہزار کنال ڈویلپرز کو دی گئی۔ نیب کو متاثرین نے شکایات بھی کیں۔نیب کو بتایا گیا تھا کہ 3ہزار کنال کی سرکاری اراضی پر غیر قانونی معاہدہ ہوا۔ کامیاب بولی لگانے والی کمپنی سے ٹھیکہ واپس بھی لیا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ شہباز شریف نے بطور وزیر اعلیٰ پنجاب غیر قانونی طور پر پی ایل ڈی سی بورڈ آف ڈائریکٹرز کی طاقت کا غیر قانونی استعمال کیا۔ شہباز کے شریک ملزم اس وقت کے سیکریٹری امپلی منٹیشن فواد حسن فواد نے قوانین کے مطابق میرٹ پر ٹھیکہ لینے والی کمپنی چوہدری لطیف اینڈ سنز کو دیا گیا ٹھیکہ غیر قانونی طور پر منسوخ کیا۔ ملزم شہباز شریف نے21اکتوبر 2014کو آشیانہ اقبال پروجیکٹ کا ٹھیکہ پی ایل ڈی سی سے ایل ڈی اے کو منتقل کرنیکا حکم دیا۔ یہ اقدام غیر قانونی ہے۔ فیصلے کے وقت ایل ڈی اے کے ڈی جی احد خان چیمہ تھے، جنہوں نے ٹھیکہ پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت منظور نظر میسرز بسم اللہ انجنیئرنگ کو دیا جو پیراگون کی پراکسی کمپنی تھی۔ معاہدے کے تحت 2ہزارکنال زمین پروجیکٹ تعمیراتی معاوضے کی مد میں دینی تھی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اگست میں نیب نے فواد حسن فواد کو انکوائری رپورٹ جان بوجھ کر چھپانے کے الزام میں گرفتار کیا، جس میں انکشاف ہوا کہ ٹھیکہ کامیاب بولی لگانے والی کمپنی چوہدری لطیف اینڈ سنز سے لیکر کاسا ڈویلپر کو کیوں دیا گیا۔احد چیمہ پر غیر قانونی طور پر ایک فرم کو 14ارب کا ٹھیکہ دینے، جبکہ ملزم شاہد شفیق پر جعلی دستاویزات پر14ارب کا ٹھیکہ لینے کا الزام ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکیم کے 90فیصد حصص بسمہ انجنیئرنگ کے پاس تھے۔ پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی کی جانب سے 4برس قبل سپارکو گروپ، بسم اللہ انجنیئرنگ اور انوہی کنسٹرکشنز کے ساتھ آشیانہ اقبال ہاؤسنگ سکیم کے فیز ون میں2200سے زائد فلیٹس بنانے کا معاہدہ کیا گیا اور فیز ٹو کی اراضی بھی حاصل کر لی گئی تاہم شہریوں کی جانب سے رقم کی ادائیگی کے باوجود ترقیاتی کام نہ کئے گئے۔ نیب لاہور کی جانب سے پہلے سے گرفتار افراد میں ایل ڈی اے کے چیف انجنیئر اسرار سعید، بلال قدوائی، امتیاز حیدر، کرنل ریٹائرڈ عارف شامل ہیں۔ ٹھیکہ ڈی جی ایل ڈی اے نے پاس کیا اور پی ایل ڈی سی میں ہر شخص کو ٹھیکہ دینے کے لیے مجبور کیا گیا۔ اس دوران17چیف ایگزیکٹوز تبدیل کئے گئے۔ زمین کی مالیت 3کروڑ 9لاکھ کے قریب ہے، لیکن کروڑوں کی اراضی خریدنے کیلئے 25 لاکھ کی رقم احد چیمہ کے اپنے اکاؤنٹ اور بقایا رقم کی ادائیگی پیراگون اکاؤنٹ سے کی گئی۔ ساری زمین احد چیمہ کو اس لیے دی گئی کہ ٹھیکہ لیا جا سکے۔ دوران تفتیش انکشاف ہوا کہ احد چیمہ نے 19کنال 7مرلہ زمین مزید لی ہے۔ احد چیمہ کیخلاف نیب نے ریفرنس بھی دائر کر کے 21فروری کو گرفتار کیا تھا اور وہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کی تحویل میں ہیں۔ سابق وزیر اعظم نواز شریف کے پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد پر اختیارات کا ناجائزاستعمال کا الزام ہے ۔نیب نے فواد حسن فواد کی جانب سے تمام تر امور کا ذمہ دار قرار دینے پر شہباز شریف کو گرفتار کیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ فواد حسن فواد نے شہباز شریف کے دستخطوں سے جاری بعض اہم دستاویزات نیب کے حوالے کر دی ہیں، جن کو اب بطور ریفرنس استعمال کیا جائے گا۔
٭٭٭٭٭

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More