بارش کا فرشتہ
شہادت حسینؓ کی خبر دی:
حضرت انسؓ فرماتے ہیں کہ ملک المطر (بارش کے فرشتے) نے اپنے لئے رب تعالی سے نبی اکرمؐ کی زیارت کی اجازت طلب کی تو حق تعالیٰ نے انہیں اجازت عطاء فرمائی۔ اس روز آپؐ ام المومنین سیدہ ام سلمہؓ کے ہاں تھے (اور یہ فرشتہ آپ کے پاس موجود تھا) آپؐ نے حضرت ام سلمہؓ سے ارشاد فرمایا: دروازے بند کر دو، ہمارے پاس کوئی نہ آئے، جب سیدہ ام سلمہؓ دروازے پر پہنچیں تو حضرت حسینؓ داخل ہوئے اور آپؐ کی گدی مبارک پر بلا دھڑک سوار ہوگئے تو آنحضرتؐ نے انہیں منہ اور چہرہ پر چومنا شروع کردیا تو فرشتہ (ملک المطر) نے عرض کیا:
آپ ان سے محبت کرتے ہیں؟ آپؐ نے فرمایا: ہاں تو فرشتہ نے عرض کیا: آپ کی امت انہیں عنقریب شہید کردے گی، اگر آپ پسند کریں تو میں آپ کو وہ مقام بھی دکھادوں، جہاں انہیں شہید کیا جائے گا، پھر آپؐ کو وہ جگہ دکھلائی اور ریت اور سرخ مٹی (بھی) لے آئے تو اسے حضرت ام سلمہؓ نے لے لیا اور اپنے کپڑے میں باندھ لیا۔ (معجم صحابہ امام بغوی۔ طبرانی، حاشیۃ الحبائک بحوالہ مسند احمد ابو یعلی، مسند بزار، باسانید کلہا علی شرط حسن)
حضرت ابو الطفیلؓ فرماتے ہیں کہ ملک القطر نے (حق تعالیٰ سے) اجازت طلب فرمائی کہ وہ حضرت ام سلمہؓ کے گھر میں جاکر آپؐ پر سلام پیش کرے (اجازت ملنے پر جب فرشتہ حضرت ام سلمہؓ کے گھر سے میں آچکا) تو آپؐ نے ارشاد فرمایا ہمارے پاس کوئی نہ آئے (اسی دوران) حضرت حسینؓ تشریف لائے اور (آپؐ کے پاس) جانے لگے تو حضرت ام سلمہؓ نے (آپؐ سے ) عرض کیا: یہ حسینؓ (آئے) ہیں تو آپؐ نے فرمایا آنے دو تو یہ رسول اقدسؐ کی گدی پر سوار ہونے اور کھیلنے لگ گئے جسے (یہ) فرشتہ دیکھ رہا تھا تو اس فرشتہ نے عرض کیا: اے محمد! آپ ان سے محبت کرتے ہیں؟ آپؐ کی امت تو انہیں عنقریب شہید کردے گی، اگر آپؐ چاہیں تو میں آپ کو وہ جگہ دکھادوں پھر انہوں نے اپنے ہاتھ سے اشارہ کیا اور مٹی کی ایک مٹھی اٹھالی (اور آپؐ کو دکھائی) اور حضرت ام سلمہؓ نے وہ مٹی لے لی اور اسے اپنی اوڑھنی میں باندھ دیا تو (صحابہ کرامؓ یہ) رائے دیا کرتے تھے کہ کربلا کی خاک ہے۔ (طبرانی، مواردالظمآن 2241، مجمع الزوائد 190/9)
یہ حدیث مختلف طریقوں سے مروی ہے، امام احمدؒ نے (مسند احمد میں) بسند صحیح حضرت عائشہؓ یا ام سلمہؓ سے روایت کیا ہے کہ آنحضرتؐ ان میں سے کسی سے فرمایا:
(ترجمہ) میرے پاس اس گھر میں ایک فرشتہ آیا ہے جو پہلے کبھی نہیں آیا۔ اس نے کہا ہے کہ آپؐ کا یہ بیٹا حسینؓ شہید ہے، اگر آپؐ چاہیں تو میں اس زمین کی خاک بھی دکھلا سکتا ہوں، جہاں اس سے جنگ کی جائے گی (اور اسے شہید کیا جائے گا) فرمایا کہ اس کے بعد اس نے سرخ مٹی نکال کر دکھلائی۔ (جاری ہے)
٭٭٭٭٭
Next Post