اور کوئی ڈرا کھڑے ہونے سے اپنے رب کے آگے، اس کیلئے ہیں دو باغ۔ پھر کیا کیا نعمتیں اپنے رب کی جھٹلاؤ گے؟ جن میں بہت سی شاخیں۔ پھر کیا کیا نعمتیں اپنے رب کی جھٹلاؤ گے؟ ان دونوں میں دو چشمے بہتے ہیں۔ پھر کیا کیا نعمتیں اپنے رب کی جھٹلاؤ گے؟ ان دونوں میں ہر میوہ قسم قسم کا ہوگا۔ پھر کیا کیا نعمتیں اپنے رب کی جھٹلاؤ گے؟ تکیہ لگائے بیٹھے بچھونوں پر، جن کے استر تافتے کے اور میوہ ان باغوں کا جھک رہا۔ پھر کیا کیا نعمتیں اپنے رب کی جھٹلاؤ گے؟ ان میں عورتیں ہیں نیچی نگاہ والیاں، نہیں قربت کی ان سے کسی آدمی نے ان سے پہلے اور نہ کسی جن نے۔ پھر کیا کیا نعمتیں اپنے رب کی جھٹلاؤ گے؟ وہ کیسی جیسے کہ لعل اور مونگا۔ پھر کیا کیا نعمتیں اپنے رب کی جھٹلاؤ گے؟ اور کیا بدلہ ہے نیکی کا مگر نیکی؟ پھر کیا کیا نعمتیں اپنے رب کی جھٹلاؤ گے؟ اور ان دو کے سوائے اور دو باغ ہیں۔ پھر کیا کیا نعمتیں اپنے رب کی جھٹلاؤ گے؟ گہرے سبز جیسے سیاہ۔ پھر کیا کیا نعمتیں اپنے رب کی جھٹلاؤ گے؟ ان میں دو چشمے ہیں ابلتے ہوئے۔ پھر کیا کیا نعمتیں اپنے رب کی جھٹلاؤ گے؟ ان میں میوے ہیں اور کجھوریں اور انار۔ پھر کیا کیا نعمتیں اپنے رب کی جھٹلاؤ گے؟ ان سب باغوں میں اچھی عورتیں ہیں خوبصورت۔ پھر کیا کیا نعمتیں اپنے رب کی جھٹلاؤ گے؟ حوریں ہیں رکی رہنے والیاں خیموں میں۔ پھر کیا کیا نعمتیں اپنے رب کی جھٹلاؤ گے؟ نہیں ہاتھ لگایا ان کو کسی آدمی نے ان سے پہلے اور نہ کسی جن نے۔ پھر کیا کیا نعمتیں اپنے رب کی جھٹلاؤ گے؟ تکیہ لگائے بیٹھے سبز مسندوں پر اور قیمتی بچھونے نفیس پر۔ پھر کیا کیا نعمتیں اپنے رب کی جھٹلاؤ گے؟ بڑی برکت ہے نام کو تیرے رب کے، جو بڑائی والا اور عظمت والا ہے۔ (جاری ہے)
٭٭٭٭٭
Prev Post
Next Post