خلاصہ تفسیر
(اور ) وہ لوگ تکیہ لگائے ایسے فرشوں پر بیٹھے ہوں گے جن کے استر دبیز ریشم کے ہوں گے (اور قاعدہ ہے کہ اوپر کا کپڑا بہ نسبت استر کے زیادہ نفیس ہوتا ہے، پس جب استر استبرق ہوگا تو اوپر کا کیسا کچھ ہوگا) اور ان دونوں باغوں کا پھل بہت نزدیک ہوگا (کہ کھڑے، بیٹھے، لیٹے ہر طرح بلا مشقت ہاتھ آ سکتا ہے) سو اے جن و انس (باوجود اس کثرت و عظمت نعم کے) تم اپنے رب کی کون کون سی نعمتوں کے منکر ہو جاؤ گے؟ (اور ) ان (باغوں کے مکانات اور محلات) میں نیچی نگاہ والیاں (یعنی حوریں) ہوں گی کہ ان (جنتی) لوگوں سے پہلے ان پر نہ تو کسی آدمی نے تصرف کیا ہوگا اور نہ کسی جن نے (یعنی بالکل محفوظ و غیر مستعمل ہوں گی) سو اے جن وانس (باوجود اس کثرت و عظمت نعم کے) تم اپنے رب کی کون کون سی نعمتوں کے منکر ہو جاؤ گے؟ (اور رنگت اس قدر صاف و شفاف ہوگی کہ) گویا وہ یاقوت اور مرجان ہیں (اور ممکن ہے کہ تشبیہ سرخی میں بھی ہو اور تعدد مشبہ بہ کا غالباً اہتمام کیلئے ہے) سو اے جن و انس (باوجود اس کثرت و عظمت نعم کے) تم اپنے رب کی کون کون سی نعمتوں کے منکر ہو جاؤ گے؟ (آگے مضمون مذکور کی تقریر و تاکید ہے کہ) بھلا غایت اطاعت کا بدلہ بجز غایت عنایت کے کچھ اور بھی ہو سکتا ہے؟ (انہوں نے غایت اطاعت کی، اس لئے صلہ میں غایت عنایت کے مورد ہوئے) سو اے جن و انس (باوجود اس کثرت و عظمت نعم کے) تم اپنے رب کی کون کون سی نعمتوں کے منکر ہو جاؤ گے؟ (یہ تو خواص کے باغوں کی صفت مذکور ہوئی) اور (آگے عامہ مؤمنین کے باغوں کا ذکر ہے یعنی) ان (مذکورہ) دونوں باغوں سے کم درجہ میں دو باغ اور ہیں (جو عامہ مؤمنین کے لئے ہیں اور ہر ایک کو دو دو ملیں گے) سو اے جن و انس (باوجود اس کثرت و عظمت نعم کے) تم اپنے رب کی کون کون سی نعمتوں کے منکر ہو جاؤ گے؟ (اور آگے ان باغوں کی صفت ہے کہ) وہ دونوں باغ گہرے سبز ہوں گے۔ سو اے جن و انس (باوجود اس کثرت و عظمت نعم کے) تم اپنے رب کی کون کون سی نعمتوں کے منکر ہو جاؤ گے؟ ان دونوں باغوں میں دو چشمے ہوں گے کہ جوش مارتے ہوں گے۔ سو اے جن و انس (باوجود اس کثرت و عظمت نعم کے) تم اپنے رب کی کون کون سی نعمتوں کے منکر ہو جاؤ گے؟ (جوش مارنا بوجہ اس کے کہ چشمہ کے لوازم میں سے ہے، اوپر کے چشموں میں بھی یہ صفت مشترک ہے اور وہاں تجریان بھی ہے اور یہاں نہیں۔ پس یہ قرینہ ہے اس کا کہ یہ چشمے صفت جریان میں پہلے دو چشموں سے کم ہیں اور یہ باغ ان باغوں سے کم ہیں) (جاری ہے)
٭٭٭٭٭
Next Post