ضیاء الرحمن چترالی
یورپ اور امریکہ میں جہاں ایک طرف لوگوں کو اسلام اور مسلمانوں سے متنفر کرنے کے لیے ہر قسم کے اوچھے ہتھکنڈے آزمائے جا رہے ہیں، وہیں دوسری جانب اسلام بڑی تیزی سے ان خطوں میں پھیل رہا ہے۔ مثبت سوچ رکھنے والے افراد تو اسلام میں داخل ہوتے ہی ہیں، لیکن اب ایسی شخصیات بھی اسلام کی طرف مائل ہونے لگی ہیں، جن کی وجہ شہرت ہی اسلام دشمنی ہے۔ کچھ عرصہ قبل ہالینڈ کے کٹر اسلام مخالف سیاست دان اور سابق رکن پارلیمنٹ ’’ارنائوڈ فانڈورن‘‘ (Ernaud Fandorn) مشرف بہ اسلام ہوئے، جس کے بعد انہوں نے عمرہ بھی ادا کیا، گزشتہ سے پیوستہ سال ارنائو نے فریضہ حج بھی ادا کیا۔
2008ء میں اسلام مخالف فلم ’’فتنہ‘‘ میں بنیادی کردار ادا کرنے والے سیاست دان نے اپنے ایک مسلمان دوست کی تبلیغ پر اسلام قبول کر لیا۔ اس سے قبل وہ ہالینڈ میں اسلام مخالف نظریات کے حوالے سے شہرت رکھتے تھے، وہ بدنام زمانہ اسلام دشمن ڈچ سیاستدان گیرٹ ولڈز کے قریبی ساتھی ہیں اور گیرٹ ولڈز کی پارٹی نے ہی 2008ء میں ’’فتنہ‘‘ نامی فلم بنائی تھی، جس میں اسلام اور قرآن کو (خدا کی پناہ) فتنہ قرار دیا گیا تھا۔
اس فلم کے خلاف اسلامی دنیا میں ایک طوفان برپا ہوگیا تھا، جس کے بعد گیرٹ ولڈز اپنی اس فلم کو ریلیز کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکا تھا، تاہم انٹرنیٹ میں اسے اَپ لوڈ کردیا گیا تھا، مگر اب علامہ اقبالؒ کے بقول… ’’پاسبان مل گئے کعبے کو صنم خانے سے‘‘ کے مصداق ارنائوڈ فانڈورن نے اپنی پوری زندگی ہالینڈ سمیت پورے یورپ میں اسلام کی نشر و اشاعت کے لیے وقف کررکھا ہے۔ عرب ذرائع ابلاغ کے مطابق قبول اسلام کے بعد گزشتہ جب وہ عمرہ کی ادائیگی کے لیے اپنے ڈچ ساتھیوں کے ساتھ حرم شریف پہنچے تو ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا اور انہیں شاہی مہمان کی حیثیت سے سرکاری پروٹوکول دیا گیا۔ ارنائوڈ فانڈورن سے ائمہ حرمین شریفین نے بھی خصوصی ملاقات کی اور قبول اسلام پر انہیں مبارک باد دی۔ عمرے کی ادائیگی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ارنائوڈ فانڈورن نے رندھی آواز میں کہا کہ میرے وہم و گمان میں نہیں تھا کہ میں ایک دن مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ جائوں گا، انہوں نے کہا کہ 25 دن پہلے اسلام کی حقانیت میرے دل میں جاگزیں ہوگئی تھی، تاہم میں نے فیصلہ کیا تھا کہ اس کا باقاعدہ اعلان حرم شریف جاکر کروں گا۔
رپورٹ کے مطابق، ارنائوڈ فانڈورن جب مدینہ منورہ پہنچے تو مسجد نبویؐ کے امام و خطیب شیخ صلاح البدیر اور شیخ علی الحذیفی دامت برکاتہما نے ان کا استقبال کیا۔ ارنائوڈ فانڈورن چونکہ اسلام لانے سے قبل پیغمبر اسلامؐ کے خلاف انتہائی نازیبا کلمات کہتے رہے ہیں، اس لیے جیسے ہی وہ روضہ اطہر پر پہنچے تو ان کی حالت غیر ہوگئی، وہ اپنے جذبات پر قابو نہ پاسکے اور دھاڑیں مار مار کر روتے رہے، جس سے وہاں موجود دیگر افراد پر بھی گریہ طاری ہوگیا اور ارنائوڈ فانڈورن نے مسجد نبوی ؐکے دونوں شیوخ سے دیر تک اپنے اسلام قبول کرنے کے حوالے سے گفتگو کرتے رہے اور مسجد نبویؐ کے ائمہ کرام نے انہیں دین اسلام پر ڈٹ جانے اور اس راستے میں پیش آنے والے مصائب کے حوالے سے خصوصی لیکچر دیا۔
بعدازاں انہوں نے منبر رسولؐ کے ساتھ ریاض الجنۃ میں نماز پڑھی، اس دوران وہ مسلسل رو رہے تھے، نماز سے فراغت کے بعد انہوں نے میڈیا کو بتایا کہ مجھے ایسا لگ رہا ہے کہ میں جنت میں ہوں۔ (جاری ہے)
٭٭٭٭٭
Next Post