حضرت یوسف بن مہرانؒ فرماتے ہیں کہ مجھے کوفہ کے ایک آدمی عبد الرحمن نے یہ حدیث بیان کی کہ مجھے یہ بات پہنچی ہے کہ عرش کے نیچے مرغ کی شکل میں ایک فرشتہ ہے، اس کے پنجے موتی کے ہیں، اس کا خار سبز زبرجد کا ہے، جب رات کی پہلی تہائی گزرتی ہے، تو وہ اپنے پروں کو پھڑ پھڑاتا اور چہچہاتاہے اور کہتا ہے رات میں عبادت کرنے والوں کو پھڑ پھڑاتا اور چہچہاتا اور کہتا ہے، نمازیوں (یعنی تہجد گزاروں) کو کھڑے ہو جانا چاہئے۔ جب فجر طلوع ہوتی ہے تو اپنے پر پھڑ پھڑاتا اور چہچہاتا ہے اور کہتا ہے بیدار ہونے والوں کو بیدار ہوجانا چاہئے، اب ان کی غلطیاں انہیں کے ذمہ ہوں گی۔ (ابو الشیخ، 530، لالی مصنوعہ 62/1 الودیک للسیوطی ص 6.5)
اوقات نماز میں اذان دیتا ہے:
(حدیث) حضرت عائشہؓ فرماتی ہیں کہ میں نے رسول اکرمؐ کو فرماتے ہوئے سنا:
(ترجمہ) حق تعالیٰ کا (ایک فرشتہ) دیک (مرغ) ہے، اس کے پاؤں ساتوں زمینوں سے نیچے ہیں اور اس کا سرساتوں آسمانوں سے تجاوز کر گیا ہے۔ یہ اوقات نماز میں تسبیح کہتا ہے۔ زمین کے مرغوں میں سے کوئی مرغ بھی باقی نہیں رہتا، مگر اس کا (اپنی اذان سے) جواب دیتا ہے۔
(فائدہ) اس فرمان کے بعد آپؐ نے یہ بھی فرمایا مجھے پسند نہیں ہے کہ میرا گھر خالی ہو اور میں مرغ نہ رکھوں، لیکن یہ جملہ الحبائک میں ذکر نہیں کیا گیا۔ (ہم نے اس کا اضافہ کتاب العظمتہ ابوالشیخ سے کیا ہے) (جاری ہے)
٭٭٭٭٭
Next Post