جب کوئی عزیز وفات پائے
جب کوئی دوست یا عزیز اپنے سامنے موت کے قریب ہو تو اس کے سامنے کلمہ طیبہ اتنی آواز سے پڑھا جائے کہ وہ سن لے اور جب اس کا انتقال ہوجائے تو اس کی آنکھیں بند کرکے یہ دعا کرے:
اَللّٰھُمَّ اغْفِرْ لَہٗ و َارْفَعْ دَرَجَتَہٗ فِی الْمَھْدِیِّیْنَ وَاخْلُفْہُ فِیْ عَقِبِہٖ فِی الْغَابِرِیْنَ وَاغْفِرْلَنَا وَلَہٗ یَا رَبَّ الْعَالَمِیْنَ وَافْسَحْ لَہٗ فِیْ قَبْرِہٖ وَنَوِّرْلَہٗ فِیْہِ۔ (مسلم، ابودائود، نسائی، حصن حصین)
(ترجمہ) یا اللہ! اس کی مغفرت فرمائیے اور ہدایت یافتہ لوگوں میں اس کا درجہ بلند فرمائیے اور اس کے بعد اس کے پسماندگان کیلئے خود نعم البدل بن جائیے اور ہماری بھی مغفرت فرمائیے، اس کی بھی، یا رب العالمین! اور اس کی قبر کو کشادہ کردیجئے اور اس کیلئے اس میں نور پیدا فرما دیجئے۔
جب کسی سے تعزیت کرے
جب کسی مرنے والے کے پسماندگان سے تعزیت کرنی ہو تو یہ کلمات کہے:
اِنَّ لِلّٰہِ مَا اَخَذَ وَلَہٗ مَا اَعْطیٰ وَکُلُّ شَیْ ٍٔ عِنْدَہٗ بِاَجَلٍ مُّسَمًّی فَلْتَصْبِرْ وَلْتَحْتَسِبْ۔ (بخاری ومسلم)
(ترجمہ) بیشک اللہ ہی کا تھا جو اس نے لے لیا اور اللہ ہی کا ہے جو اس نے عطا فرمایا اور اس کے نزدیک ہر شخص کا ایک وقت مقرر ہے، لہٰذا تمہیں چاہئے کہ صبر کرو اور ثواب حاصل کرو۔
٭٭٭٭٭
Next Post