اراکین اسمبلی کیلئے ضابطہ اخلاق بنانے پر حکومت-اپوزیشن متفق
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)قومی اسمبلی میں مسلم لیگ (ن) اورپیپلز پارٹی نے قانون سازی کیلئے ضابطہ اخلاق تشکیل دینے کے لیے کمیٹی بنانے کی حکومتی تجویز کی حمایت کر دی۔ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے ایوان سے خطاب کرتے ہوئے کمیٹی تشکیل دینے کی حمایت کی اور کہا کہ ایوان کے دونوں جانب سے غیر پارلیمانی زبان کا استعمال کیا گیا جو قابل مذمت ہے، کس نے پہلے الزام لگایا اور بدلے میں کیا کہا گیا، اگر اس کی تفصیل میں گیا تو معاملہ مزید الجھ جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کے بعد جمہوریت اور آئین کی خاطر رویوں میں تبدیلی ضروری ہے اور میں وزیر دفاع کی تجویز کی تائید کرتا ہوں کہ اراکین قومی اسمبلی کے لیے ضابطہ اخلاق تشکیل دیا جائے۔شہباز شریف نے تجویز دی کہ ایک ’اخلاقیات کمیٹی‘ بنائی جائے جس میں تمام جماعتوں کے ارکان شامل ہوں۔ انہوں کا کہا کہ قومی اسمبلی میں کچھ دنوں سے دونوں جانب سے غیر پارلیمانی زبان استعمال کی جا رہی ہے اور گالم گلوچ سے صرف ذاتی تسکین ہوتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پارلیمانی زبان کے استعمال پر زور دیا جائے اور حقائق کا سہارا لیا جائے اور بے بنیاد الزامات کا سلسلہ بھی بند ہونا چاہیے۔ ہم خود اگر اپنے پاؤں پر کلہاڑا ماریں گے تو کسی کو الزام نہیں دے سکتے۔کہ گزشتہ چند دنوں میں اسمبلی میں مچھلی بازار لگا رہا اور دونوں جانب سےغیرپارلیمانی زبان استعمال کی گئی، ایوان میں پارلیمانی زبان استعمال کی جائے اور بے بنیاد الزامات سے گریز کرنا چاہئے، پوری دنیا میڈیا کے ذریعے ایوان کی کارروائی دیکھ رہی ہوتی ہے۔شہبازشریف نے کہا کہ جمہوری نظام کو فروغ دینے کیلئے ایوان میں الیکشن لڑ کر آئے ہیں، ہمیں عوام کے ساتھ کئے وعدے پورے کرنے ہیں، اسمبلی میں پاکستان کے مستقبل کو تابناک بنانے کیلئے قومی معاملات پر بات کرنی چاہئے، اگر جمہوریت کو مضبوط اور 22کروڑ عوام کی توقعات کو پورا کرنا ہے تو تعمیری بات کرنا ہوگی۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ایوان میں ایسے واقعات کی روک تھام کے لئے ایک کمیٹی بنائی جائے جس کے تحت کوڈ آف کنڈکٹ بنایا جائے۔حکومت اور اپوزیشن ایک گاڑی کے دو پہیے ہیں، اگر یہ گاڑی نہ چلی تو بہت نقصان ہو گا۔پیپلز پارٹی کے رکن راجہ پرویز اشرف نے بھی ضابطہ اخلاق کی تشکیل کے لیے کمیٹی بنانے کی حمایت کی اور کہا کہ جو لوگ غیر پارلیمانی زبان استعمال کر رہے ہیں وہ دراصل ازخود اپنی توہین کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایوان میں اقتصادی صورتحال پر ہونے والی بحث تاحال مکمل نہیں ہو سکی جو گزشتہ ایک ہفتے سے ایجنڈے کا حصہ ہے۔انہوں نے وزیر دفاع پرویز خٹک کی تجویز کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ ایک کمیٹی بنائی جائے تاکہ ایوان میں گفتگو کا کوڈ آف کنڈکٹ بنایا جاسکے، میں اس تجویز کو سراہتا ہوں لیکن ایسی تجاویز پر عملدرآمد بھی ہونا چاہیے۔اس سے قبل اجلاس سے خطاب میں وزیر دفاع پرویز خٹک نے کہا کہ پی ٹی آئی کی پارلیمانی میٹنگ میں سب کو اسمبلی کے ماحول کو اچھے رکھنے کا کہا ہے، ہمیں ایک دوسرے کو نیچا نہیں دکھانا چاہیے، پورا ملک ہمیں دیکھ رہا ہے۔انہوں نے تجویز پیش کی کہ ایک کمیٹی بنا دی جائے جو دیکھے کہ اسمبلی میں زبان کونسی استعمال کرنی ہے، اگر ماحول اسی طرح رہے گا تو سب کی بے عزتی ہوگی۔