تیسری قسط
عبدالمالک مجاہد
یہ پریشان حال لوگ برصیصا عابد کی خدمت میں حاضر ہوئے۔ اُس نے ابیض شیطان کے سکھائے ہوئے کلمات کے ساتھ دعا کی تو شیطان نے مریض کے گلے سے دباؤ ہٹا لیا اوروہ جنون زدہ شخص شفایاب ہو گیا۔
ابیض شیطان لوگوں کے ساتھ اسی طرح کی چالیں چلتا، پہلے انہیں تکلیف دیتا اور پھر انہیں برصیصا عابد کے پاس بھیج دیتا۔ جیسے ہی وہ لوگ برصیصا سے دم کرواتے شیطان اپنی کارروائی روک دیتا اور لوگ شفایاب ہو جاتے تھے۔
ایک طویل عرصے کے بعد ابیض شیطان نے ایک نہایت خطرناک کارروائی کا آغاز کیا۔ اس نے گویا برصیصا کی مکمل تباہی و بربادی کے مرحلے پر کام شروع کر دیا۔ شیطان بنو اسرائیل کے بادشاہ کی لڑکی کے پاس آیا اور اس کے بھی گلے پر دباؤ ڈالا۔ لڑکی کے تین بھائی تھے، ان کے پاس یہ شیطان معالج کی شکل میں پہنچا اور بولا: کیا میں اس لڑکی کا علاج کردوں؟
بھائیوں نے کہا: ہاں، ہم تو یہی چاہتے ہیں۔ شیطان نے کچھ کرتب دکھلانے کے بعد کہا: اس لڑکی پر کوئی سرکش شیطان سوار ہو گیا ہے، اسے بھگانا میرے بس کا روگ نہیں، البتہ تمہاری رہنمائی ایک آدمی کی طرف کرتا ہوں،اس لڑکی کو اُس کے پاس چھوڑ آئو۔ جب سرکش شیطان آئے گا تو وہ عابد اس لڑکی کے لیے دعا کر دے گا اور اسے دم جھاڑ کرے گا تو یہ ٹھیک ہو جائے گی۔ بھائیوں نے پوچھا: وہ کون آدمی ہے؟ اس نے بتایا: برصیصا عابد جو فلاں گرجے میں رہتا ہے۔
بھائیوں نے عرض کیا: برصیصا عابد کیونکر ہماری بہن کا علاج کر سکتا ہے، جبکہ وہ نہایت بلند مرتبہ شخصیت ہے؟
ابیض شیطان نے کہا: اگر وہ علاج کرنے کے لیے تیار ہوجائے تو ٹھیک ہے، ورنہ لڑکی کو اسی کے گرجے میں بے خوف وخطر چھوڑ کر آجانا اور اس سے کہنا : ہماری یہ بہن تیرے پاس امانت ہے۔اس کا خیال بھی رکھنا اور اس کا علاج بھی ممکن ہو تو کردینا۔
لڑکی کے بھائی برصیصا عابد کی خدمت میں حاضر ہوئے اور اسے حالات سے آگاہ کیا تو اس نے علاج کرنے سے انکار کر دیا اور کہا: میںمردوں کو تودم جھاڑ کر دیتا ہوں، مگر میں کسی عورت کا علاج نہیں کرتا، چنانچہ وہ اپنی بہن کو گرجے کے اندر ہی ایک کونے میں واقع کمرے میں چھوڑ کر گھر آگئے ۔
بعض دیگر روایات کے مطابق گرجے کے گوشے میں ایک غار تھا،برصیصا عابد نے غار کی طرف اشارہ کرتے ہوئے لڑکی کے بھائیوں سے کہا: لڑکی کو اُس غار میں چھوڑ دو، چنانچہ بھائیوں نے لڑکی کو اس غار میں چھوڑا اور چلے گئے۔
پھر ابیض شیطان برصیصا عابد کے پاس آیا اور اس سے کہا:
اس لڑکی کے پاس جائو اور اس کے بدن پر صرف ہاتھ پھیر دو، وہ شفایاب ہو جائے گی اور اپنے گھر واپس چلی جائے گی۔ برصیصا عابد لڑکی کی طرف چلا، جب غار کے دروازے کے قریب پہنچا تو شیطان جلدی سے غار میں گھس گیا اور لڑکی کے پاس جاپہنچا۔ وہ لڑکی اسے دیکھ کر ہاتھ پائوں مارنے لگی، جس کی و جہ سے اس کے جسم کا کپڑا زمین پر گر گیا۔
برصیصا نے اس کے جسم پر ہاتھ پھیرا تو وہ ٹھیک ٹھاک ہوگئی۔لڑکی کے جوان جسم پر ہاتھ پھیرنا برصیصا کو بہت اچھا لگا اور وہ بار بار لڑکی کے پاس آنے لگا۔ بالآخر اس نے لڑکی کے ساتھ بدکاری کر لی اور لڑکی حاملہ ہوگئی۔
برصیصا عابد کا منہ کالا کرانے کے بعد یہ شیطان بولا: تیری بربادی ہو برصیصا! تو نے زنا کا ارتکاب کر کے بہت بھاری غلطی کی ہے۔ اب تیرے بچنے کا ایک ہی طریقہ ہے کہ تو اس لڑکی کو قتل کر دے اور رب العزت کے دربار میں خالص توبہ کر لے۔ جب لڑکی کے بھائی تجھ سے اس کے بارے میں پوچھیں تو کہہ دینا کہ لڑکی کا شیطان آیا تھا، وہ اسے لے کربھاگ گیا۔
شیطان مسلسل برصیصا عابد کو سجھائو دیتا رہا۔ نتیجہ یہ نکلا کہ اس نے لڑکی کو قتل کر کے کسی جگہ دفن کر دیا اور اپنے گرجے میں لوٹ آیا، پھر عبادت و بندگی میں مشغول ہو گیا۔ وہاں لڑکی کے بھائی آئے اور لڑکی کے بارے میں پوچھا: اے برصیصا! تو نے ہماری بہن کا کیا کیا؟ اس نے جواب دیا: لڑکی کا شیطان آیا اور اسے لے کر فرار ہو گیا۔ میں اس سے لڑکی کو نہیں چھڑا سکا۔ بھائیوں نے برصیصا عابد کی بات سچ مان لی اور واپس چلے گئے۔
بعض ر وایات کے مطابق برصیصا عابد نے کہا: میں نے تمہاری بہن کے لیے خدا تعالیٰ سے دعا کی، وہ شفایاب ہوگئی اور تمہاری طرف واپس چلی گئی۔ یہ سن کر بھائی اپنی بہن کی تلاش میں ادھر ادھر پھیل گئے۔ (جاری ہے)
Prev Post
Next Post