محکمہ اوقاف پنجاب – 1403 عمارتوں کو اونے پونے داموں کرائے پر دینے کا انکشاف
راولپنڈی( ناصرعباسی )محکمہ اوقاف پنجاب کے حکام کی جانب سے 76ہزار 625 ایکڑ زرعی اراضی اورمختلف شہروں کے مہنگے علاقوں میں ادارے کی موجود ہزاروں عمارتوں کو اونے پونے داموں کرائے پر دینے کا انکشاف ہوا ہے ۔جس کے سبب قومی خزانے کو بھاری مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جبکہ کرائے دار ماہانہ کروڑوں روپے کمارہے ہیں۔پنجاب بھر میں ادارے کے پاس مہنگے ترین علاقوں میں1403 عمارتیں موجود ہیں اور کرائے کی مد میں ادارے کو ماہانہ اوسط فی عمارت ساڑھے 10ہزار روپےوصول ہو رہے ہیں اور ادارے کو ان عمارتوں کے کرایوں کی مد میں سالانہ صرف18کروڑ روپے وصولی ہو رہی ہے ۔محکمہ اوقاف پنجاب کےپاس 76ہزار 625ایکڑ زرعی اراضی کی سالانہ آمدن صرف 29کروڑ روپے ہے ۔جو اوسطاً فی ایکڑ آمدن صرف 2500روپے بنتی ہے۔محکمہ اوقاف سےسرکاری عمارتوں اورزرعی اراضی کے کرایوں میں اضافےکے مطالبے کی قراردادپنجاب اسمبلی میں جمع کروا دی گئی ہے ۔قرار داد تحریک انصاف کی رکن پنجاب اسمبلی مسرت جمشید چیمہ کی جانب سے جمع کرائی گئی۔قرار داد کے مطابق محکمہ اوقاف کےافسران اوراہلکاروں کی ملی بھگت سےقومی خزانے کودہائیوں سےنقصان پہنچایاجارہا ہےتا ہم کسی بھی سابقہ ادوار حکومت میں قومی خزانے کو پہنچنے والے نقصان کا ازالہ کرنے کی ضرورت محسوس نہیں کی گئی۔ادارے کو کرائے پر دی گئی ہزاروں عمارتوں سے کم آمدن ہو رہی ہے ۔حالانکہ محکمہ اوقاف کی عمارتوں میں کاروبار کرنے والے لاکھوں اورکروڑوں روپے ماہانہ کما رہے ہیں اورحکومت کومالی نقصان ہورہا ہے۔جبکہ کرایوں پر نظر ثانی سے ادارے کی آمدن میں کئی گنا اضافہ ہوسکتا ہے ۔اسی طرح 76ہزار 625ایکڑ لیز پر دی گئی سرکاری اراضی سے قومی خزانے کو صرف 29کروڑ روپےسالانہ آمدن حاصل ہورہی ہے ۔قرارداد میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ محکمہ اوقاف کی زرعی اراضی کی فی ایکڑپیداوار اورعمارات کےکرایوں میں اضافہ کےلیے ٹھوس بنیادوں پراقدامات کئےجائیں۔جس سےادارے کی آمدن میں اضافہ ہوسکے ۔’’امت‘‘کے رابطے پر مسرت جمشید کا کہنا تھا کہ قرارداد کے ذریعے ان کی جانب سےقومی خزانے کو پہنچنے والے مالی نقصان کی نشاندہی اور اسکے ازالے کی جانب توجہ دلائی گئی ہے اور سرکاری زرعی اراضی اور عمارتوں کے کرایوں میں اضافے کرکے آمدن کو بڑھایا جائے۔