اسرائیل کے حق میں بیان سے حکومتی رکن اسمبلی پسپا

0

اسلام آباد/ کراچی (نمائندہ امت/اسٹاف رپورٹر)تحریک ا نصاف کی رکن قومی اسمبلی عاصمہ حدید پارلیمنٹ میں اسرا ئیل کے حق میں بات کر کے عوامی رد عمل سامنے آنے پر اپنے بیان سے مکرگئیں۔ یہ امر حیران کن ہے کہ ڈھکے چھپے الفاظ میں ا سرائیل کے ساتھ دوستی کی بات پران کی تقریر کے دوران یا بعد میں قومی اسمبلی میں کسی مذہبی یا سیاسی جماعت نے کو ئی ا عترا ض نہیں اٹھا یا اور نہ ہی حکو متی بنچوں سے اس کی کوئی و ضا حت آ ئی ۔معاملہ سوشل میڈیا پر گرم ہوا ۔ لیکن عاصمہ حدید کی تقریر اب قومی اسمبلی کے ریکارڈ کا حصہ بن گئی ہے۔پیر کو ویڈیو پیغام میں عاصمہ حدید نے وضاحت میں کہا کہ میں نے 30 اکتوبرکو اسرائیل کی حمایت میں کوئی قراداد پیش نہیں کی۔اس روز قومی اسمبلی میں اسرائیلی طیارے کے حوالے سے بحث ہوئی جو گرماگرمی میں بدل گئی۔ میں صرف یہ بات کہنا چاہتی تھی کہ آپ یہاں لڑنے کی بجائے وہاں کیوں نہیں چلے جاتے اور اپنے مسلمان بھائیوں کی یہودیوں سے جان کیوں نہیں چھڑاتے۔ میرا مقصد تھا کہ کوئی ایسا طریقہ ا ختیا ر کر لیا جا ئے جس سے مسلمان مرد، عورتیں اور بچے ذبح ہونے سے بچ جا ئیں۔ انکا کہنا تھا کہ ہمارے پاس نبیؐ کی ذات کے علاوہ کوئی نمونہ نہیں۔ واضح رہے کہ عاصمہ حدیدنے قومی اسمبلی میں غلط مثالیں پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم یہودیوں سے متعلق بات کرتے ہوئے ان کو برا بھلا کہتے ہیں لیکن جب ہم نماز میں درود ابراہیمی پڑھتے ہیں تو یہودیوں کوبھی دعائیں دیتے ہیں۔ اسی طرح اللہ کے حکم کے مطابق یہودیوں کا قبلہ بیت المقدس اورمسلمانوں کا قبلہ خانہ کعبہ ہے لہٰذا اب مسلمانوں اور یہودیوں میں اس معاملے پرلڑائی ختم ہوجانی چاہیے۔دریں اثنا اس معاملے پر سینیٹ میں قا ئد حزب اختلاف را جہ ظفر الحق نے کہا ہے کہ مسئلہ فلسطین کے حل تک اسرا ئیل کے سا تھ کسی بھی قسم کے تعلقا ت یا ان کے لیے نرم گوشے کے بارے سوچا بھی نہیں جا سکتا۔انہوں نے ا مت سے گفتگو میں کہا کہ قومی اسمبلی میں پہلی مرتبہ اسرا ئیل کے حوالے سے ا یسی بات کی گئی۔ تحریک ا نصاف کے سینیٹر فیصل جا وید نے پا رلیمنٹ ہا ئو س میں امت سے گفتگو میں کہا کہ تحریک ا نصاف فلسطین کے مظلوم بھا ئیوں کے خون کا سودا کرنے کے بارے میں کبھی سوچ بھی نہیں سکتی، اسرا ئیل کے لیے نرم گوشہ رکھنا بھی فلسطینی مسلمانوں کے خون سے غداری ہو گی۔ عا صمہ حدید نے ذا تی حیثیت میں بیان دیا ، پا رٹی کی اعلیٰ قیادت ان سے پو چھے گی کہ انہوں نے یہ بات کیوں کی ۔سابق وفاقی وزیر مشاہد اللہ نے امت سے گفتگو کرتے ہو ئے کہا کہ اسرائیل سے دوستی کی بات کر کے نو جوان نسل کو گمراہ کرنے کی کوشش نہ کی جا ئے ، مسئلہ فلسطین کے حل تک اسرا ئیل کے ساتھ کسی قسم کے روابط کے بارے سوچنا مظلوم فلسطینیوں کے خون کا سودا کرنے کے مترادف ہو گا۔مسلم لیگ پی ٹی آئی کی کسی ایسی کوشش کو کامیاب نہیں ہو نے دے گی۔علاوہ ازیں تحریک لبیک پاکستان کے سندھ اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر مفتی محمد قاسم فخری نے لیاری کےمختلف علاقوں کے دورے میں عوام سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم اسرائیل کی حمایت میں خاتون رکن اسمبلی کی تقریر پر پالیسی واضح کریں۔انہوں نے کہا اسرائیل کو تسلیم کرنے کا مطلب فلسطینی مجاہدین اور عوام کے خون کا سودا کرنے کے مترداف ہے ۔اسرائیل مسلمانوں پر جو ظلم کے پہاڑ توڑ رہا وہ پی ٹی آئی کی بصیرت سے محروم خاتون کو نہیں دکھائی دے رہا ۔ قومی اسمبلی میں انکی اس قرار داد کے بعد حکومت کی جانب سے جشن عید میلاد النبیؐ کو سرکاری طورپر منانے کا اعلان مشکوک ہوگیا ہے۔اس موقع پر آگرہ تاج میں عوام نے اسرائیل اور پی ٹی آئی کی رکن اسمبلی کےخلاف نعرے بازی بھی کی۔ جبکہ جماعت اسلامی حلقہ خواتین کی سیکریٹری جنرل دردانہ صدیقی نے حکومتی خاتون رکن اسمبلی کی طرف سے اسرائیل کو تسلیم کرنے کی تجویز کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت فوری طور پر تقریر پر سرکاری موقف واضح کرے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More