غزہ(امت نیوز/ ایجنسیاں)غزہ میں اسرائیلی بمباری سے مزید 6فلسطینی شہید اور9زخمی ہوگئے، جس کے بعد اتوار سے اب تک شہید ہونے والوں کی تعداد13 ہو گئی ہے۔ صہیونی فوج کے جنگی طیاروں اور توپ خانے سے غزہ میں درجنوں اہداف پر بمباری کی گئی اور سرکاری املاک کو نشانہ بنایا، جس سے الاقصیٰ ٹی وی چینل کی بلڈنگ سمیت کئی عمارتیں تباہ ہوگئیں۔اطلاعات کے مطابق اسرائیلی فوج نے حماس کے ٹی وی چینل پر 6میزائل برسائے، جس کے نتیجے میں عمارت ملبے کا ڈھیر بن گئی اور نشریات رک گئیں۔فلسطینی مزاحمتی گروہوں نے اسرائیل کو منہ توڑ جواب دیتے ہوئے راکٹ حملے کیے جن میں دو اسرائیلی ہلاک اور 27 زخمی ہوگئے۔ ایک راکٹ جنوبی اسرائیل کے شہر عسقلان میں ایک گھر پر گرا ۔حماس نے حملوں کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔ اتوار کواسرائیلی خفیہ اداروں نے غزہ میں آپریشن کرتے ہوئے حماس کے مقامی رہنما سمیت 7 فلسطینیوں کو شہید کردیا تھا۔ فلسطینی وزارت صحت کے مطابق تازہ کارروائی میں شہید ہونے والوں میں 26 سالہ خالد سلطان، 20 سالہ مصعب حواس، 27 سالہ محمد زکریا اسماعیل التنری، 22 سالہ محمد زہدی حسن عودہ، 22 سالہ ایاد موسیٰ عبدالعال اور 23 سالہ حمد النحال شامل ہیں۔ عوامی محاذ برائے آزادی فلسطین کے مطابق بمباری سے اس کے 2 جنگجو بھی شہید ہوئے۔اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے غزہ پٹی میں 150 کے قریب اہداف کو فضائی حملوں کا نشانہ بنایا ہے، جبکہ فلسطینیوں نے اسرائیل کی سمت تقریباً 400 راکٹ اور مارٹر گولے داغے ہیں۔اسرائیلی فوج نے البریج میں فلسطینی مزاحمتی مراکز پر بمباری کی ۔مشرقی غزہ میں بھی مزاحمت کاروں کے ایک کنٹرول ٹاور پر بمباری کی گئی۔عبرانی ٹی وی چینلوں کے مطابق غزہ کی پٹی سے داغا گیا ایک مارٹر گولہ اسرائیلی فوج کی بس کے قریب گرا جس سے متعدد فوجی زخمی ہوئے ہیں۔