فاروق ستار نے مدد کے لئے آفاق احمد کا دروازے کھٹکھٹادیا

0

امت رپورٹ
مشکلات میں گھرے فاروق ستار نے مدد کے لئے آفاق احمد کا دروازہ کھٹکھٹا دیا ہے۔ لیکن تاحال چیئرمین مہاجر قومی موومنٹ نے پی آئی بی گروپ کے سربراہ کو گھاس نہیں ڈالی۔ ذرائع کے مطابق فاروق ستار سمجھتے ہیں کہ ایم کیو ایم پاکستان پر ان کے بقول قابض آٹھ کے ٹولے عامر خان، خالد مقبول صدیقی، کنور نوید جمیل، خواجہ اظہار الحسن، فیصل سبزواری، امین الحق، وسیم اختر اور فروغ نسیم کا مقابلہ کرنے کے لئے آفاق احمد جیسے مضبوط لیڈر کی سپورٹ ناگزیر ہے۔
واضح رہے کہ ایم کیو ایم پاکستان (المعروف ایم کیو ایم بہادر آباد گروپ) نے چند روز پہلے فاروق ستار کو پارٹی سے نکال دیا تھا۔ بہادر آباد آفس میں رابطہ کمیٹی کے کنوینر خالد مقبول صدیقی کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس کے دوران فاروق ستار کی بنیادی رکنیت ختم کرنے اور ان سے میل جول نہ رکھنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ تاہم فاروق ستار نے اس فیصلے کو مسترد کر دیا۔ اور اب وہ ایم کیو ایم میں انٹرا پارٹی الیکشن کرانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس سلسلے میں فاروق ستار نے گزشتہ ماہ ایک 22 رکنی تنظیم بحالی کمیٹی بنائی تھی۔ یاد رہے کہ 25 جولائی کے الیکشن سے پہلے دونوں گروپ ایک ہو گئے تھے لیکن اب پھر پی آئی بی اور بہادر آباد گروپ میں تقسیم ہو چکے ہیں۔
مستند ذرائع نے ’’امت‘‘ کو بتایا کہ اس وقت فاروق ستار ایڑی چوٹی کا زور لگا رہے ہیں کہ کسی طرح آفاق احمد سے مفاہمت ہو جائے۔ اس سلسلے میں وہ قریباً پچھلے ڈیڑھ ماہ سے چیئرمین مہاجر قومی موومنٹ کے ساتھ ملاقات کی کوشش کر رہے ہیں۔ جبکہ پارٹی سے نکالے جانے کے بعد ان کوششوں میں مزید تیزی آئی ہے۔ فاروق ستار نے آفاق احمد تک رسائی کے لئے اپنے تمام بالواسطہ اور بلا واسطہ ذرائع استعمال کر لئے ہیں، حتیٰ کہ مہاجر قومی موومنٹ کے اوورسیز عہدیداران تک سے اس حوالے سے رابطہ کیا لیکن آفاق احمد سے ان کی ملاقات ممکن نہیں ہو سکی ہے۔ ذرائع کے مطابق فاروق ستار چاہتے ہیں کہ پارٹی پر اپنی گرفت مضبوط کرنے کے لئے آفاق احمد کی سپورٹ مل جائے اور وہ انٹرا پارٹی الیکشن کے لئے بھی فاروق ستار کی حمایت کر دیں۔ ذرائع کے بقول اگرچہ کارکنوں کی ایک بڑی تعداد فاروق ستار کے ساتھ ہے تاہم انہیں تازہ چیلنجز سے نمٹنے کے لئے مہاجر سیاست کرنے والی کسی مضبوط شخصیت کی سپورٹ درکار ہے۔ اور وہ سمجھتے ہیں کہ موجودہ سنیاریو میں اس حوالے سے آفاق احمد سب سے موزوں اور قد آور شخصیت ہے۔ لیکن ایشو یہ ہے کہ فی الحال آفاق احمد اس سلسلے میں فاروق ستار سے ملاقات میں دلچسپی نہیں رکھتے۔ ذرائع نے بتایا کہ جن لوگوں کے ذریعے فاروق ستار نے آفاق احمد کو ملاقات کا پیغام پہنچایا۔ ان کی طرف سے پی آئی بی گروپ کے سربراہ کو یہی جواب دیا گیا ہے کہ فی الحال آفاق احمد اپنی والدہ کی علالت کی وجہ سے مصروف ہیں اور یہ کہ وہ لانڈھی والے اپنے آبائی گھر کو سیاسی سرگرمیوں کے لئے استعمال نہیں کرتے۔ تاہم فرصت ملنے پر جب وہ ڈیفنس آئیں گے تو پھر اس پر سوچا جا سکتا ہے۔ تاہم ذرائع کا کہنا تھا کہ اصل بات یہ ہے کہ ماضی کی کچھ تلخ یادیں ایسی ہیں، جس کی وجہ سے آفاق احمد، فاروق ستار کی مدد سے گریزاں ہیں۔یہ تلخ یادیں اس دور کی ہیں جب چیئرمین مہاجر قومی موومنٹ جیل کاٹ رہے تھے اور غیر منقسم ایم کیو ایم اپنے پورے عروج پر تھی۔ الطاف حسین لندن میں بیٹھ کر پارٹی کنٹرول کر رہے تھے اور کراچی کے معاملات پر فاروق ستار کی مضبوط گرفت ہوا کرتی تھی۔ ذرائع کے بقول وگرنہ ملاقات کوئی ایشو نہیں۔ 25 جولائی کے عام انتخابات سے کچھ عرصہ پہلے فاروق ستار بغیر کسی اطلاع کے آفاق احمد سے ملنے پہنچ گئے تھے۔ تاہم اس وقت وہ بہادر آباد اور پی آئی بی گروپ کے انضمام سے ایک ہونے والی ایم کیو ایم پاکستان کا نمائندہ بن کر آئے تھے۔ تاکہ الیکشن کے حوالے سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی جا سکے۔ ذرائع کے بقول لیکن یہ کوشش اس لئے کامیاب نہیں ہو سکی تھی کہ ایم کیو ایم پاکستان نے کراچی کی تمام نشستوں پر ایڈجسٹمنٹ سے متعلق آفاق احمد کا فارمولا مسترد کر دیا تھا۔ ایم کیو ایم پاکستان کا نمائندہ بن کر آنے والے فاروق ستار کا اصرار تھا کہ کراچی کی 19 کے قریب سیٹوں کو چھوڑ کر صرف چار سیٹوں پر سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی جائے۔ کیونکہ انہیں زعم تھا کہ باقی سیٹیں تو ویسے ہی ایم کیو ایم نے جیتی ہوئی ہیں، جن پر وہ 2013ء کے الیکشن میں بھی کامیاب ہوئی تھی۔
دلچسپ امر یہ ہے کہ کراچی میں مہاجر سیاست کے حوالے سے بننے والے نئے سنیاریو میں ایک فاروق ستار ہی نہیں، عامر خان بھی آفاق احمد کی سپورٹ کے خواہشمند ہیں۔ ذرائع کے بقول اس کا سبب یہ ہے کہ مہاجر سیاست کرنے والوں میں اس وقت آفاق احمد وہ واحد بڑا نام ہیں، جنہوں نے جیل کاٹی اور اپنے پرانے مقدمات لڑے۔ تاہم انہیں کسی نئے الزام کا سامنا نہیں۔ اور وہ اداروں کے لئے کلین ہیں۔ لہٰذا اداروں کی نظر میں ان کی اہمیت بڑھ گئی ہے۔ عامر خان اور فاروق ستار دونوں اپنی مشکلات سے نکلنے کے لئے آفاق احمد کی اس موجودہ حیثیت کا فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق جہاں ایک طرف فاروق ستار پارٹی پر اپنی گرفت مضبوط کرنے کے لئے آفاق احمد کی سپورٹ چاہتے ہیں تو وہیں دوسری جانب عامر خان بھی ان سے مفاہمت کے خواہشمند ہیں۔ عامر خان اپنے خلاف کرپشن اور دہشت گردوں کی مدد سے متعلق کیسز دوبارہ کھلنے پر پریشان ہیں۔ لیکن عامر خان کی جانب سے آفاق احمد سے ملاقات کی کوششیں بھی بری طرح ناکامی کا شکار ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ قریباً ایک ماہ قبل عامر خان اور آفاق احمد کی ملاقات کے حوالے سے میڈیا پر چلنے والی خبریں اسی سلسلے کی کڑی تھیں۔ گرائونڈ بنانے کے لئے یہ جھوٹی خبر جان بوجھ کر چلوائی گئی تھی۔ جس پر آفاق احمد کی طرف سے سخت ردعمل سامنے آیا تھا۔ چیئرمین مہاجر قومی موومنٹ نے اس خبر کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے ایک سازش قرار دیا تھا۔
ذرائع نے بتایا کہ فی الوقت آفاق احمد کی توجہ اپنی پارٹی کو ری آرگنائز کرنے پر ہے۔ لہٰذا وہ کسی کی مدد کرنے کے بجائے پارٹی کو مزید منظم بنانے میں دلچسپی رکھتے ہیں تاکہ اگلے برس بلدیاتی الیکشن میں مہاجر قومی موومنٹ پوری طاقت کے ساتھ میدان میں اتر سکے۔ اس سلسلے میں مہاجر قومی موومنٹ میں انٹرا پارٹی الیکشن کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ فی الحال تاریخ کا اعلان نہیں کیا گیا لیکن تیاریاں جاری ہیں۔ جبکہ 25 نومبر کو شاہ فیصل ٹائون میں مہاجر قومی موومنٹ کا جنرل ورکرز اجلاس بلایا گیا ہے۔ ٭
٭٭٭٭٭

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More