بیکن-سٹی-اسمارٹ اسکولز سسٹم کی119شاخیں بند کرنے کا حکم

0

کراچی(اسٹاف رپورٹر)ڈائریکٹوریٹ پرائیویٹ انسٹیٹیوشن نے عدالتی احکامات پر عملدرآمد نہ کرنے کی وجہ سے بیکن ہاؤس،سٹی اور اسمارٹ اسکول سسٹم کی 119 شاخوں کو بند کرنے کا حکم دیتے ہوئے رجسٹریشن معطل کردی ہے ۔رجسٹریشن کی بحالی تک کوئی بھی اسکول میٹرک کے ضمنی اور سالانہ امتحانات کے فارم جمع نہیں کراسکے گا۔ مذکورہ اسکولوں نے 5فیصد سے زائد وصول کردہ فیس عدالت میں جمع کرائی نہ ہی کوئی جواب جمع کرایا ہے ۔مذکورہ اسکولوں کے منتظمین کی جانب سے سرکاری افسران کو اسکولوں میں انسپکشن کرنے ہی نہیں دی جاتی۔فاؤنڈیشن ، ہیڈاسٹار اور جنریشن کے 50سے زائد اسکولوں کی رجسٹریشن بھی آج معطل کرنے کے امکانات ہیں۔تفصیلات کے مطابق محکمہ تعلیم کے ماتحت ادارے ڈائریکٹوریٹ آف انسپکشن رجسٹریشن آف پرائیویٹ انسٹیٹیوشن سندھ کی جانب سے جاری کردہ نوٹی فکیشن نمبر DIR/I&S/PIS/EDU/GOS(6786-91)2018کے مطابق ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر منسوب حسین صدیقی نے3 رکنی کمیٹی قائم کی ہے، جس میں چیئرمین ڈائریکٹر عبدالستار سمائر،سیکریٹری اور ممبر ڈپٹی ڈائریکٹر انسپکشن عبدالرزاق قاضی اور ڈپٹی ڈائریکٹر عبدالستار میمن شامل ہیں۔مذکورہ کمیٹی کی جانب سے عدالتی احکامات پر عملدرآمد نہ کرنے پر 3بڑے پرائیویٹ اسکول سسٹم کی 119برانچوں کی رجسٹریشن معطل کرتے ہوئے معطلی کے نوٹس اسکول کے ہیڈ آفس میں چسپاں کردیئے گئے ہیں ۔ڈی جی منسوب صدیقی کی جانب سے بیکن ہاؤس کو گزشتہ دنوں ایک لیٹر بھی لکھا گیا تھا کہ ہم نے رپورٹ عدالت میں جمع کرانی ہے، لہذا ہمیں بتایا جائے کہ ہائی کورٹ نے 5ستمبر کو جو فیصلہ دیا تھا۔اس کے بعد آپ نے 5فیصد سے زائد جو فیس وصول کی تھی، کیا وہ آپ نے عدالت میں جمع کرادی ہے۔اگر کرائی ہے، تو اس کا شیڈول فراہم کیا جائے، جس کے بعد بیکن ہاؤس کی جانب سے واپس ڈی جی منسوب صدیقی کو خط لکھا گیا کہ معاملہ عدالت میں ہے ۔ہم سپریم کورٹ جائیں گے۔ہائیکورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی پر ڈائریکٹوریٹ آف انسپکشن رجسٹریشن آف پرائیویٹ انسٹیٹیوشن سندھ کی جانب سے افسران کو بھیج کر بیکن ہاؤس ،سٹی اسکول اور اسمارٹ اسکول سسٹم کی سندھ بھر کی شاخوں کی رجسٹریشن معطل کرکے بند کردی گئیں۔بیکن ہاؤس کی شہر میں 42شاخیں ،سٹی اسکول کی 62شاخیں اور اسمارٹ اسکول کے 15سے زائد شاخیں ہیں۔مذکورہ اسکولوں نے 5فیصد سے زائد وصول کردہ فیس عدالت میں جمع کرائی نہ ہی کوئی جواب جمع کرایا ہے ۔مذکورہ اسکولوں کے منتظمین کی جانب سے سرکاری افسران کو اسکولوں میں انسپکشن کرنے ہی نہیں دی جاتی ۔ذرائع کا کہنا ہے وزیر تعلیم سردار شاہ کی جانب سے محکمہ کے افسران کو کہا گیا ہے کہ قانون کے مطابق جو بھی کام کرسکتے ہیں۔وہ ضرور کریں تاکہ اس سے عوام کو فائدہ ہو، جس کے بعد پہلی بار سخت کارروائی کرتے ہوئے رجسٹریشن معطل کی گئی ہے ۔معلوم رہے کہ اسکولوں کی رجسٹریشن معطل ہونے سے مذکورہ 119سے زائد شاخوں میں سے کسی بھی اسکول کے فارم میٹرک بورڈ ز وصول نہیں کرے گا، جب کہ اس وقت میٹرک بورڈ کراچی سمیت سندھ بھر کے تمام بورڈز کے تحت نویں اور دسویں جماعت کے سائنس ریگولر اور جنرل گروپ پرائیویٹ کے سالانہ امتحانی فارم جمع کرانے کی تاریخوں کا اعلان کیا گیا ہے، جبکہ مذکورہ اسکولوں سے فارم وصول نہیں کیے جائیں گے۔ اسکولوں کی جانب سے طلبہ و طالبات کی فیسوں میں نام کی درستگی ، سرٹیفکیٹس پر کاؤنٹر دستخط سمیت کوئی بھی کارروائی نہیں کراسکیں گے۔معلوم رہے کہ ڈائریکٹوریٹ آف انسپکشن رجسٹریشن آف پرائیویٹ انسٹیٹیوشن سندھ کی جانب سے اسکولوں کو عدالتی احکامات پر عملدرآمد کے لیے 5مرتبہ لیٹرز لکھے گئے، لیکن انہوں نے عدالتی احکامات پر عمل نہیں کیا، جس کے بعد رجسٹریشن معطل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ادھر معلوم ہوا ہے کہ آج مزید اسکولوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی ، جن میں فاؤنڈیشن ،ہیڈ اسٹاراور ،جنریشن اسکول شامل ہیں ۔معلوم رہے کہ جنریشن اسکول پہلے سے ہی غیر رجسٹرڈ چلایا جا رہا ہے ، جس کو آج نوٹس دیا جائے گا کہ آپ عدالتی حکم پر عمل درآمد کریں۔تب آپ کو رجسٹریشن دی جائے گی۔ دوسری جانب بیکن ہاؤس نے اعلامیہ جاری کیا ہے کہ ڈائریکٹوریٹ جنرل کسی بھی صورت میں ہماری رجسٹریشن معطل کرنے کا اختیار نہیں رکھتے۔ہمارے اسکولوں میں 10ہزار سے زائد طلبہ زیر تعلیم ہیں، جن کو محکمہ کی وجہ سے اذیت کا سامنا ہوا ہے ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More