اسلام آباد(اویس احمد) وفاقی وصوبائی ادارےپاکستان ریلوے کے2 ارب 17کروڑ54 لاکھ روپے سےزائدکے نادہندہ نکلے، وفاقی اداراوں کے ذمے ساڑھے 94 کروڑ، جبکہ صوبائی اداروں کے ذمے ایک ارب 77 کروڑ روپے واجب الادا ہیں۔ تفصیلات کے مطابق محکمہ دفاع کےذمےباربرداری اورریلوےپھاٹک کی مرمت کےاخراجات کی مدمیں 83 کروڑ 10لاکھ روپے سےزائد،نیشنل ہائی وےاتھارٹی(این ایچ اے)کےذمےباربرداری 5کروڑ54لاکھ روپےمحکمہ ڈاک کےذمہ اخراجات اراضی کی مد میں تقریباً 2کروڑ روپے۔ پوسٹ ماسٹر جنرل کے ذمہ بار برداری اخراجات کی مد میں ایک کروڑ70لاکھ روپے ۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے ذمہ بار برداری کی مد میں تقریباً ایک کروڑ 28لاکھ روپے ۔ اکائونٹنٹ جنرل آف پاکستان اسلام آباد کے ذمہ پنشن کی مد میں 86لاکھ15ہزار روپے واجب الادا ہیں۔ اسی طرح محکمہ خوراک خیبر پختون خوا کے ذمہ اخراجات اراضی کی مد میں 29کروڑ84لاکھ روپے سے زائد، محکمہ مواصلات و تعمیرات کے ذمہ ریلوے پھاٹک اور مرمت کے اخراجات کی مد میں ایک کروڑ48لاکھ روپے سے زائد ، محکمہ آبپاشی کے ذمہ اخراجات اراضی کی مد میں 13لاکھ 70ہزار روپے کے پی کے کی مقامی حکومتوں اور معاشرتی ترقی کے ذمہ ریلوے پھاٹک اور مرمت کے اخراجات کی مد میں 5 کروڑ68لاکھ روپے سےزائد واجب الادا ہیں۔ محکمہ خوراک پنجاب کے ذمہ اخراجات اراضی کی مد میں 12کروڑ روپے سے زائد، محکمہ مواصلات و تعمیرات کے ذمہ ریلوے پھاٹک اور مرمت کے اخراجات کی مد میں ایک ارب روپے سے زائد ، محکمہ آبپاشی کے ذمہ اخراجات اراضی کی مد میں 34لاکھ 83ہزار روپے سے زائد، مقامی حکومتوں اور معاشرتی ترقی کے ذمہ ریلوے پھاٹک اور مرمت کے اخراجات کی مد میں 7کروڑ37لاکھ روپے سےزائد۔ محکمہ پولیس کے ذمہ پینشن شیئر کی مد میں 2کروڑ16لاکھ روپے سے زائد واجب الادا ہیں۔محکمہ خوراک سندھ کے ذمہ اخراجات اراضی کی مد میں 50لاکھ روپے سے زائد، محکمہ مواصلات و تعمیرات کے ذمہ ریلوے پھاٹک اور مرمت کے اخراجات کی مد میں 12کروڑ64لاکھ روپے سے زائد ، محکمہ آبپاشی کے ذمہ اخراجات اراضی کی مد میں 17لاکھ 78ہزار روپے سے زائد ، مقامی حکومتوں اور معاشرتی ترقی کے ذمہ ریلوے پھاٹک اور مرمت کے اخراجات کی مد میں ایک کروڑ28لاکھ روپے سےزائد واجب الادا ہیں۔