ہیڈ محرر جمشید کوارٹرز کے رویے کیخلاف 300 اہلکاروں کا احتجاج
کراچی(اسٹاف رپورٹر)چپ تعزیہ کی سیکورٹی کیلئے رزاق آباد ٹریننگ سینٹر سے آئے 300 اہلکاروں نے جمشید کوارٹرز تھانے کے باہر ہیڈ محرر اے ایس آئی بہادرعلی کیخلاف مظاہرہ کیا، جبکہ ایک اہلکار کی وردی بھی پھاڑ دی گئی، مظاہرین نے ذمہ داروں کیخلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ وہ صبح سے چپ تعزیے کی سیکورٹی ڈیوٹی دینے کے بعد جب ہیڈ محرر کے پاس اسلحہ جمع کرانے لگے تو بہادر اور اسکے دوست اہلکار نے کانسٹیبل جنید کو مغلظات بکیں اور اسے تشدد کا نشانہ بنایا، جس سے اسکی وردی پھٹ گئی۔ واقعے کے بعد اہلکاروں نے ڈی ایس پی اور ایس ایچ کو بھی اسکی اطلاع دی تاہم کوئی کارروائی نہیں کی گئی، جس پر مذکورہ اہلکار سراپا احتجاج ہوگئے۔ مظاہرین نے امت کو بتایا کہ ڈیوٹی کے دوران انکے کھانے پینے کا بھی خیال نہیں رکھا گیا۔ انہوں نے ایڈیشنل آئی جی کراچی سے واقعے کا نوٹس لینے کی اپیل کی ذمہ داران کیخلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ دوسری جانب ہیڈ محرر بہادرعلی نے کہا کہ مغرب کے بعد اہلکار تھانے میں اسلحہ جمع کرانے آئے، جس پر ان کو کہا گیا کہ ابھی جلوس ختم نہیں ہوا، وہ ڈیوٹیاں کیوں چھوڑ کر آئے ہیں۔ جس پر اہلکاروں نے ہماری ویڈیو بنانا شروع کردی کہ ہم ان کا اسلحہ جمع نہیں کررہے ہیں۔ ویڈیو بنانے والے اہلکار سے موبائل چھیننے کی کوشش کی تو اس کا جھگڑا ہوگیا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ میں جلوس ختم ہونے سے پہلے اسلحہ جمع نہیں کرسکتا تھا، اسی لئے ان کو کہا کہ دوبارہ جاکر اپنی ڈیوٹیاں کریں لیکن وہ ڈیوٹی کرنے پر تیار نہیں تھے، بلکہ ویڈیو بنا کر ہمیں بلیک میل کرنے کی کوشش کررہے تھے کہ ہم اسلحہ جمع نہ کرنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر چلا دینگے۔ ان کا کہنا تھا کہ کسی اہلکار کو مارا پیٹا نہ ہی وردی پھاڑی ۔