حماس سے 2 روزہ جنگ میں اسرائیل کے 33 ملین ڈالر ڈوب گئے

0

ضیاء چترالی
اسرائیل اور فلسطینی تحریک مزاحمت حماس کے مابین ہونے والی حالیہ 2 روزہ جنگ میں صہیونی حکومت کو 33 ملین ڈالر کا نقصان پہنچا ہے۔ حماس کی 400 میزائلوں کی نمائش پر اسرائیلی باشندوں پر دہشت طاری ہو چکی ہے۔ جبکہ اسرائیلیوں نے ایک سروے میں حماس کو اس جنگ کا فاتح قرار دیا ہے۔ دوسری جانب غزہ کی پٹی پر رواں سال مارچ سے اسرائیل مخالف مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔ جمعہ کو اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 40 مظاہرین زخمی ہوگئے۔ 34 ہفتوں سے جاری ان مظاہروں میں اب تک 235 فلسطینی شہید اور 24 ہزار کے قریب زخمی ہو چکے ہیں۔ فلسطینی ذرائع ابلاغ کے مطابق حماس اور اسرائیل کے مابین اس مختصر جنگ کا آغاز 11 نومبر کی شام ہوا، جب غزہ کے علاقے خان یونس پر راکٹ و میزائل کی بارش کر دی گئی۔ اسی دوران اسرائیلی چھاپہ ماروں نے فائرنگ کرکے امدادی کاموں میں مصروف 7 حماس رہنمائوں کو شہید کر دیا۔ حماس کے جوابی حملے میں ایک صہیونی سپاہی ہلاک اور 3 زخمی ہوگئے۔ رہنمائوں کی شہادت پر مشتعل ہوکر فلسطینیوں نے اسرائیل پر راکٹ برسائے اور 12 نومبر کو اسرائیلی بمباروں نے سارے غزہ پر آگ برسانی شروع کردی۔ بمباری کے باوجود فلسطینیوں نے راکٹ باری جاری رکھی۔ ایک راکٹ نے اسرائیلی فوجی وین کے بھی پرخچے اڑا دیئے۔ اگلے روز حماس کی جانب سے 400 میزائلوں کی نمائش کی گئی اور ساتھ یہ دھمکی بھی دی گئی کہ اب سارا اسرائیل ہمارے میزائلوں کی زد میں ہے، ہم جنگ نہیں چاہتے، لیکن اگر اسرائیلیوں نے نہتے فلسطینیوں پر بمباری جاری رکھی تو ہم بھی اسرائیلی بستیوں کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔ اس دھمکی کے بعد اسرائیل نے مصر کے ذریعے مذاکرات شروع کر دیئے اور ایک امن معاہدہ طے پا گیا۔ جنگ بندی کے ساتھ معاہدے کے تحت اسرائیل غزہ کی ناکہ بندی نرم کرنے پر بھی راضی ہوگیا۔ اسرائیلی اخبارات میں شائع ہونے والی رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فوج کے حملوں سے 40 گھنٹوں میں صہیونی ریاست کو 33 ملین ڈالر کا نقصان پہنچا ہے۔ عبرانی ٹی وی چینل 2 کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ غزہ کے محاذ پر 40 گھنٹوں کی کارروائیوں کے دوران اسرائیل کی ایک کروڑ 20 لاکھ شیکل (اسرائیلی کرنسی) کی رقم خرچ ہوئی۔ امریکی کرنسی میں یہ رقم 33 ملین ڈالر کے مساوی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیل کو آئرن ڈوم کی بیٹریوں، جنگی طیاروں، نیوی کی سرگرمیوں، ریزرو فوج کی نقل و حرکت اور دیگر فورسز کی حرکت کی وجہ سے بہت زیادہ مالی نقصان پہنچا۔ اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی پر 160 اہداف پر بمباری کی۔ اسرائیلی فوج نے تسلیم کیا ہے کہ اس کارروائی میں فوج کو بھاری رقم صرف کرنا پڑی ہے۔ اسرائیلی فوج کے ایف 15 طیارے کی اڑان پر ایک لاکھ 70 ہزار شیکل اور ایف 16 کی ایک اڑان پر ایک لاکھ شیکل کی رقم صرف ہوتی ہے۔ اسرائیلی فوج کے جنگی ہیلی کاپٹروں نے ایک گھنٹے میں 50 ہزار شیکل پھونک ڈالے۔ دوسری جانب غزہ کی پٹی سے داغے گئے 400 راکٹوں سے بھی اسرائیل کو بے پناہ مالی نقصان پہنچا ہے۔ اس لئے اسرائیلی باشندوں نے اس مختصر جنگ میں اپنی ریاست کو شکست خوردہ ور حماس کو فاتح قرار دیا ہے۔ اسرائیل کے عبرانی ٹی وی چینل ’’کے اے این‘‘ پرکیے گئے سروے جائزے میں 65 فی صد رائے دہندگان نے غزہ کی جنگ میں حماس کو فاتح اور اسرائیل کو شکست خوردہ قرار دیا۔ سروے میں رائے دینے والے صرف 19 فیصد افراد نے نیتن یاہو کی حکومت کی کاردگی کو بہتر قرار دیا۔ غزہ میں تازہ کارروائی کے نتیجے میں اسرائیلی وزیر دفاع آوی گیڈور لائبرمین کا مستعفی ہونا بھی حماس کے سامنے ناکامی کا منہ بولتا ثبوت اور اعلان ہے۔ رائے عامہ کے جائزے کے مطابق 57 فیصد رائے دہندگان کا کہنا ہے کہ لائبرمین کی بطور وزیر دفاع کار کردگی بہت خراب رہی ہے۔ جبکہ 49 فیصد کا کہنا ہے کہ تازہ معرکے میں حماس کا اسرائیل پر پلڑا بھاری رہا ہے۔ سروے میں شامل 14 فیصد رائے دہندگان نے کہا کہ غزہ میں آپریشن کے دوران اسرائیل کامیاب رہا، جبکہ 64 فیصد نے کہا ہے کہ حالیہ جنگ میں حماس فاتح رہی ہے۔ دریں اثنا غزہ پٹی کی سرحد پر 30 مارچ 2018ء سے اسرائیل کے خلاف احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ 34 ہفتوں سے جاری احتجاج کے دوران اب تک 235 فلسطینی شہید اور 24 ہزار کے قریب زخمی ہوچکے ہیں۔ گزشتہ جمعہ کو فائرنگ اور شیلنگ سے 40 فلسطینی زخمی ہوگئے۔ جبکہ فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر طولکرم میں صہیونی درندوں نے ایک بازار میں گھس کر فلسطینی صراف کو قتل کر دیا۔ یہودی دہشت گردوں نے 42 سالہ رفعت ذیاب کو لوٹنے کی کوشش کی۔ رفعت نے مزاحمت کی، جس پر یہودی شرپسندوں نے اسے گولیاں مار کر قتل کردیا اور حملہ آور لوٹ مار کے بعد اسرائیلی فوج کی مدد سے جائے واردات سے فرار ہوگئے۔
حماس سے 2 روزہ جنگ میں اسرائیل کے 33 ملین ڈالر ڈوب گئے۔ ٭
٭٭٭٭٭

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More