تاج محل مسجد میں گھس کر ہندوخواتین کی پوجا پاٹھ

0

نئی دہلی(امت نیوز)انتہا پسند ہندو جماعتوں کی خواتین کارکنان اشتعال انگیزی کا مظاہرہ کر کے آگرہ میں تاج محل سے متصل مسجد میں زبردستی گھس گئیں ۔ اس موقع پر مسجد میں پوجا پاٹھ کی گئی اور مسجد کو مندر میں تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا ۔آگرہ بھی اتر پردیش میں شامل ہے ، جہاں انتہا پسند ہندو جماعت بی جے پی برسر اقتدار ہے ۔تاج محل کی سیکورٹی پر مامور اہلکاروں نے مسجد میں ہندو خواتین کےگھس کر پوجا پاٹھ کی خبروں کو جھوٹ قرار دیتے ہوئےدعویٰ کیا کہ ایسا کوئی واقعہ سرے سے ہوا ہی نہیں ہےلیکن مسجد کے امام نے شواہد کے ساتھ عدالت سے رجوع کرلیا ہے۔ انتہا پسند جماعتیں بابری مسجد کی طرح تاج محل کو ہتھیانے کے لیے بھی بے سروپا کہانیاں گڑھ رہی ہیں اور ان کا دعویٰ ہے کہ تاج محل دراصل تیجو مہالیہ کی مقدس عمارت تھی ، جسے مسلمان حکمرانوں نے تاج محل میں بدل دیا۔ہندو انتہا پسندوں کا یہ مضحکہ خیز دعویٰ بھی ہے کہ تیجو مہالیہ میں مندر بھی تھا جسے اس وقت کے مسلمان حکمرانوں نے مسجد بنایا تھا اس لیے مندر کو دوبارہ بحال کیا جائے۔ مقامی انتظامیہ کی درخواست پر ایک عدالت تاج محل کی مسجد میں ضلع سے باہر کے لوگوں پر نماز پڑھنے کی پابندی عائد کرچکی ہے ۔یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا نے تاج محل کو نقصان پہنچنے کے خدشے کے پیش نظر مسجد میں نماز پنجگانہ کی ادائیگی پر پابندی عائد کی تھی تاہم ہندو پجاریوں کو نہیں روکا گیا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More