چہرئہ انور کا وقار و جلال

0

ابن سعد اور ابن جریر حضرت قیلہؓ بنت مخرمہ سے روایت کرتے ہیں، وہ فرماتی ہیں کہ جب میں نے رسول اکرمؐ کو خضوع و خشوع، وقار اور تمکنت کے ساتھ بیٹھے دیکھا تو میں خوف سے کانپنے لگی۔ ایک صحابیؓ نے آپؐ سے عرض کیا: ’’یا رسول اللہ! اس مسکینہ پر تو لرزہ طاری ہو گیا ہے‘‘۔ میں اس وقت آپؐ کی پشت کے پیچھے بیٹھی ہوئی تھی۔ آپؐ نے میری طرف دیکھے بغیر فرمایا: ’’اے اللہ کی مسکین بندی! اطمینان و سکون کو لازم رکھو‘‘۔ آپؐ کے فرماتے ہی سارا خوف اور ہیبت میرے دل سے دور ہو گئی۔ یزید بن اسودؓ روایت کرتے ہیں کہ ہم نے رسول اکرمؐ کی معیت میں حجتہ الوداع کی سعادت حاصل کی۔ ایک دن نبی اکرمؐ نے ہمیں صبح کی نماز پڑھائی اور نماز کے بعد لوگوں کی طرف رخ انور کر کے متوجہ ہوئے۔ اچانک لوگوں کے پیچھے سے دو آدمی نظر آئے، جنہوں نے جماعت کے ساتھ نماز نہیں پڑھی تھی۔ حضور اکرمؐ نے حکم دیا کہ ان دونوں کو میرے پاس لے آئو۔ جب وہ حضور اکرمؐ کی خدمت میں پیش ہوئے تو خوف سے کانپ رہے تھے۔ آپؐ نے ان سے پوچھا: تم نے لوگوں کے ساتھ نماز کیوں نہیں ادا کی؟ انہوں نے عرض کیا: یا رسول اللہ ہم اپنے خیموں میں نماز پڑھ کر یہاں حاضر ہوئے ہیں۔ آپؐ نے فرمایا: آئندہ ایسا نہ کرنا۔ اگر تم میں سے کوئی نمازی اپنے خیمے میں نماز پڑھ کر آئے اور دیکھے کہ لوگ امام کے پیچھے نماز پڑھ رہے ہیں تو وہ بھی جماعت میں شریک ہو جائے۔ یہ اس کی نفلی نماز ہوگی۔ امام ابو دائود اور امام ابن حاجہ حضرت ابو مسعود انصاریؓ سے روایت کرتے ہیں کہ ایک روز سرور دو عالمؐ نے ایک شخص سے گفتگو فرمائی۔ وہ مرعوب ہو کر کانپنے لگا۔ حضور اکرمؐ نے اس کو تسلی دیتے ہوئے فرمایا: ’’مت خوفزدہ ہو، میں بادشاہ نہیں ہوں، میں تو قریش کی خاتون کا بیٹا ہوں، جو دھوپ میں خشک کیا ہوا گوشت کھاتی تھی‘‘۔ ابن عدی حضرت انسؓ سے روایت کرتے ہیں کہ جب ہم بارگاہِ رسالتؐ میں بیٹھا کرتے تو ہم اس طرح بے حس و حرکت ہوکر بیٹھتے جیسے ہمارے سروں پر کوئی پرندہ بیٹھا ہے۔ اگر ہم نے ہلکی سی حرکت کی تو وہ اُڑ جائے گا۔ ہم میں سے کسی کو یارائے تکلم نہ ہوتا تھا، بلکہ ہم سر جھکائے ساکت و صامت بیٹھے رہتے۔ البتہ حضرت ابو بکر صدیقؓ اور حضرت عمر فاروقؓ گفتگو فرماتے تھے۔
٭٭٭٭٭

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More