اومنی مالکان کی پنجاب منتقلی کیلئے تیاریاں مکمل

0

کراچی(اسٹاف رپورٹر)منی لانڈرنگ و جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں گرفتار اومنی گروپ کے سربراہ انور مجید،بیٹے عبدالغنی مجید اور سمٹ بینک کے سابق صدر حسین لوائی کو عدالتی حکم پر ممکنہ طور پر بدھ یا جمعرات کو اسلام آباد اور راولپنڈی منتقل کیا جاسکتا ہے۔تینوں کو طیارے کے ذریعے اسلام آبادلے جایا جائے گا۔محکمہ داخلہ سندھ نےآئی جی جیل خانہ جات کو عدالتی احکامات پر فوری عمل درآمد کے احکامات جاری کردیے ہیں۔نجی ٹی وی نے دعویٰ کیا ہے کہ سعودی عرب میں گرفتار اومنی گروپ کےچیف فنانشل آفیسر اسلم مسعودنے ہوشربا انکشاف پر مبنی اعترافی بیان ریکارڈ کرا دیا ہے ۔بینکوں نے اومنی گروپ سے11ارب کی چینی غائب کرنے کے کیس میں شوگر ملوں کے بجائے قیمتی گھروں کی قرقی کی خواہش ظاہر کی ہے ۔ پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری بدھ کو اپنی ہمشیرہ فریال تالپور کے ہمراہ جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوں گے ۔چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول زرداری نے بدھ کو ایف آئی اے کی جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونے اور سوالنامے کے جوابات دینے کا فیصلہ کیا ہے ۔تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کی جانب سے منی لانڈرنگ اور جعلی بینک اکاؤنٹس کے مقدمے میں گرفتار اومنی گروپ کے سربراہ انور مجید کو این آئی سی وی ڈی سے پمز اسپتال اسلام آباد اور ان کے بیٹے عبدالغنی مجید اور سمٹ بینک کے سابق صدر حسن لوائی کو اڈیالہ جیل منتقل کرنے کے حکم پر عمل درآمد کی تیاریاں شروع کر دی گئی ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ محکمہ داخلہ سندھ نے عدالت کا مصدقہ تحریری فیصلہ ملنے پر پیر کو آئی جی جیل خانہ جات کو اس پر عمل درآمد کا مکتوب ارسال کیا تھا۔آئی جی جیل نے اس ضمن میں ملیرجیل کے سپرنٹنڈنٹ کو احکامات جاری کئے تھے ۔ اسی لیٹر کی بنیاد پر جیل سپرنٹنڈنٹ نے قیدیوں کی منتقلی و سیکورٹی انتظامات کے حوالہ سے کراچی پولیس چیف ایڈیشنل آئی جی ڈاکٹر امیر شیخ کو لیٹر ارسال کیا تھا۔ سندھ پولیس نے آئی جی جیل خانہ جات کو رابطہ کرکے قیدیوں کی منتقلی و سیکورٹی کیلئے سندھ پولیس کا اسکواڈ تیار ہونے کے فیصلے سے آگاہ کر دیا ہے ۔ جیل انتظامیہ کو بتایا گیا ہے کہ وہ جب بھی قیدیوں کو منتقل کرنا چاہے تو اسے سندھ پولیس کے اہل کاروں پر مشتمل اسکواڈ کی خدمات فراہم کر دی جائیں گی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے صوبائی محکمہ داخلہ نے گزشتہ روز آئی جی جیل خانہ جات کو ایک اور لیٹر ارسال کرتے ہوئے سپریم کورٹ کے احکام پر فوری عمل درآمد کو یقینی بنانے کو کہا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ تینوں قیدیوں کو بذریعہ طیارہ کراچی سے اسلام آباد منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، کیونکہ انہیں زمینی راستہ سے منتقل کرنے میں رسک ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ محکمہ جیل خانہ جات و سندھ پولیس کے حکام قیدیوں کو اسلام آباد میں پولیس کی تحویل میں دیں گے۔ایئر پورٹ سے انور مجید کی پمز اسپتال پہنچانے کی ذمہ داری اسلام آباد جبکہ باقی 2قیدیوں کی اڈیالہ جیل منتقلی کی ذمہ داری اسلام آباد اور پنجاب پولیس کی ہوگی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ تینوں قیدیوں کے طیارے کی ٹکٹوں کے بندوبست کی ذمہ داری محکمہ جیل خانہ جات کی ہو گی۔ اس ضمن میں رابطہ کرنے پر کراچی پولیس کے سربراہ امیر شیخ نے ’’امت ‘‘کو بتایا کہ کراچی پولیس قیدیوں کی منتقلی کیلئے اسکواڈ فراہم کرے گی ۔ آئی جی جیل خانہ جات جب چاہیں گے ،پولیس اسکواڈ پہنچ جائے گا۔ادھر نجی ٹی وی نے دعویٰ کیا کہ سعودی عرب میں گرفتار اومنی گروپ کےچیف فنانشل آفیسر اسلم مسعودنے ہوشربا انکشاف پر مبنی اعترافی بیان ریکارڈ کرا دیا ہے ۔اسلم مسعود نے انکشاف کیا کہ 300ارب روپے غیر قانونی طور پر بیرون ملک بھجوائے گئے ۔بیان میں کہا گیا ہے کہ منی لانڈرنگ دھندے میں اسٹاک بروکرز ، پراپرٹی ٹائیکون گروپ اور مختلف چیمبرز آف کامرس کے عہدیداربھی شامل رہے ہیں ۔ایف آئی اے کوریکارڈکرائے گئے بیان میں انکشاف کیا گیا کہ منی لانڈرنگ کے دھندے میں 600 افراد شامل رہے ہیں ۔ ان میں ملک کے مختلف ممالک کے 137 عہدیدار، پراپرٹی ٹائیکون سمیت ملک بھر کے 248 پراپرٹی ڈیلرز اور 82 اسٹاک بروکرز ملوث ہیں ۔بیان میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ منی لانڈرنگ دھندے کی سرپرست پیپلز پارٹی کی قیادت کرتی ہے ۔کالا دھن حوالہ اور ہنڈی کے ذریعے صاف کیا گیا ۔نجی ٹی وی کے مطابق اسلم مسعود کو گرفتاری سے بچانے کیلئے ایڑی چوٹی کا زور لگایا گیا تھا ۔ادھر اومنی گروپ کا بینکوں سے تاحال تصفیہ نہیں ہوسکا ۔مالیاتی اداروں کے ساتھ اومنی گروپ کے سربراہ انور مجید کے بیٹا نمر مجید ساتھیوں کے ساتھ تصفیے کیلئے مذاکرات جاری رکھے ہوئے ہے۔نمر مجیدکی جانب سے بینکوں کو لیے گئے اربوں کے عوض کچھ شوگر ملیں تحویل میں دینے کی پیش کش کی ہے ۔ اطلاعات کے مطابق اس پیشکش پربینکوں اور مالیاتی اداروں نے اعلی حکام اور قانونی ماہرین کے ساتھ مشاورت کی ہے۔مشاورت مکمل ہونے پر مالیاتی اداروں کی جانب سے اومنی گروپ کی شوگر ملوں کو تحویل میں لینے میں دلچسپی نہیں دکھائی گئی ہے ۔ اس عدم دلچسپی کی ایک وجہ یہ ہے کہ بینکوں کو شوگر ملیں چلانے کا کوئی تجربہ نہیں ہے ،نہ ہی بینک شوگر ملیں چلانے کے لیے ماہرین کی خدمات حاصل کریں گے۔دوسری وجہ یہ بیان کی جا رہی ہے ،بینکوں کو وہی شوگر ملیں دینے کی پیشکش کی گئی ہے ،وہاں اومنی گروپ سیاسی اثر رسوخ رکھتا ہے۔ تحویل میں لینے کے باوجود بینکوں کے افسران کو متعلقہ علاقوں میں آنے جانے میں مشکلات ہوں گی ۔ ’’امت ‘‘کو معلوم ہوا ہے کہ بڑے مالیاتی اداروں نے اومنی گروپ کے عہدیدار ان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بینکوں سے لیے گئے قرض کے بدلے نقدرقم واپس کردیں یا کراچی میں واقع اپنے گھر تحویل میں دیدیں ۔ ان گھروں کی مالیت بھی قرض کی رقم کے برابر ہونی چائیے۔اس کے علاوہ کوئی اور پیشکش قبول نہیں کی جائے گی ۔اس معاملے پر اومنی گروپ کی جانب سے جواب آئندہ چند روز میں داخل کرائے جانے کا امکان ہے ۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ اومنی گروپ نے بینکوں سے کئی ارب روپے قرض لیا تھا۔ اس قرضے کے بدلے میں اومنی گروپ نے بینکوں کے پاس 11ارب روپے مالیت کی چینی کی بوریاں گروی رکھوائی تھیں ۔ سپریم کورٹ کے حکم پر قائم جے آئی ٹی نے عدالت میں انکشاف کیا تھا کہ اومنی گروپ نے گروی رکھی گئی چینی غائب کر کے مارکیٹ میں بیچ دی تھی ۔اس انکشاف نے مالیاتی اداروں کو ہلا کر رکھ دیا تھا اور اس سے بھروسہ کو دھچکا لگا۔سپریم کورٹ نے اومنی گروپ کی نمر مجید کو ہدایت کی تھی کہ وہ بینکوں سے تصفیہ کر لیں ،بصورت دیگر قانونی کارروائی کاسامنا کرنا پڑے گا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More