اسلام آباد (محمد فیضان) فیڈرل بورڈآف ریونیو اور ٹیکس نا دہندگان کی میپنگ کے لیے میسرز ٹریکر کمپنی کو دئیے گئے ٹھیکے میں پیپرا رولز کی خلاف ورزی کا ا نکشاف ہوا ہے ٹرا نسپیرنسی انٹرنیشل نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو اور ٹیکس نادہندگان کی میپنگ کے لیے ٹریکر کمپنی کے درمیان ہو نے والے معاہدے کو پیپرا رولز کی خلاف ورزی قرار دیتے ہو ئے چیئرمین ایف بی آر سے معاملے کی تحقیقات کرکے ایکشن لینے کی درخو است کر دی ۔ ٹرانسپیرنسی نے یہ خط ’’امت ’’میں اس حوالے سے چھپنے والی خبر پرچیئرمین ایف بی آر کو لکھا ہے کہ خبر میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو اور ٹریکر کمپنی کے درمیان ٹیکس دہندگان کی میپنگ کے لیے معاہدے کا انکشاف کیا گیا تھا۔ٹرانسپیر نسی انٹرنیشنل نے خط کی کاپی وزیرا عظم عمران خان ، رجسٹرار سپریم کورٹ ،چیئرمین نیب ، وزارت خزانہ اور وزیرا عظم معائنہ کمیشن کو بھی بھجوا دی ہے ۔ٹرانسپیرنسی نے لکھا ہے کہ میسرز ٹریکر کمپنی کو ایوارڈ دیتے ہوئے پیپرا رولز کی خلاف ورزی کی گئی ہے۔پیپرا کے رول 8کے تحت ٹریکر کمپنی کو ٹھیکہ دئیے جانے سے قبل اس کو پیپرا کی ویب سائٹ پرسا لا نہ پرکیورمنٹ پلان میں مشتہر کیا جانا ضروری تھا جبکہ سپلا ئر یا ٹھیکے دار کی پری کوا لیفیکشن کے حوالے سے پیپرا رول 5پر عمل درآمد تمام ایجنسیز کے لیے لا زم ہے ، اسی طرح رول 16کے تحت پری کو الیفیکشن کے پراسیس ، رول 20کے تحت پرکیورمنٹ کے بنیادی طریقہ کا ر،رول 21کے تحت کنٹریکٹ کے لیے کھلے عا م بولی کا مقا بلہ ،رول 23کے تحت بولی کی دستا ویزات اور رول 29کے تحت تشخیصی معیار کے قا نون پر عمل درآمد لا زمی ہے۔ ٹرا نسپیرنسی انٹرنیشنل نے کہا ہے کہ پیپرا کی ویب سائٹ کا مکمل جا ئزہ لینے کے بعد یہ بات نوٹ کی گئی ہے کہ ایف بی آر اور میسرز ٹریکرکمپنی کے درمیان ہونے والے معاہدہ پیپرا کی ویب سا ئٹ پر موجود ہی نہیں۔ پیپرا رول 8کی سخت خلاف ورزی کی گئی ہے۔ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نےاپنے خط میں اس حوالے سے سابق جسٹس اسلام آباد ہا ئیکورٹ جسٹس شوکت عزیز صدیقی کے نیشنل لا جسٹک سیل ( این ایل سی ) کو روڈ کنٹریکٹ دئیے جانے کے خلاف 2013میں دئے گئے فیصلے کی مثال پیش کی ہے اس فیصلے میں بھی نیشنل لا جسٹک سیل کو ٹھیکہ بنیادی ا صولوں سے ہٹ کر دیئے جانے پر ٹھیکے کو غیر شفاف اور فراڈ پر مبنی قرار دیا گیا تھا اور اسے اقربا پروری می مثال دیتے ہو ئے منسوخ کر کے ٹھیکہ دینے میں ملوث متعلقہ حکام کے خلا ف کا رروائی کےا حکاما ت دیئے گئے تھے اور معاملہ نیب کو بھجوا دیا گیا تھا۔ ٹرا نسپیرنسی انٹرنیشنل نے چیئرمین ایف بی آر سے کہا ہے کہ وہ فوری طور پر پیپرا رولز کی خلاف ورزی کے خلاف دیئے گئے کنٹریکٹ پر ایکشن لیں اور ا گر ایف بی آر نے پیپرا رولز کی خلاف ورزی کی ہے تو اس کنٹریکٹ کو منسوخ کریں اور اس کنٹریکٹ کے لیے اوپن ٹینڈر جاری کریں اور جو افسران یا حکام یہ کنٹریکٹ دیئے جانے میں ملوث اور اس سے فا ئدہ اٹھانے والوں میں شامل ہیں ان کے خلا ف این اے او 1999کے تحت کا رروا ئی کریں۔