کراچی(اسٹاف رپورٹر)کراچی میں گاڑیوں کے سائیڈ گلاس چوری کرنے اور پھر انہیں فروخت کرنے کا دھندہ عروج پر پہنچ گیا ہے، جس میں مختلف آٹو پارٹس مارکیٹ میں کاروبار کرنے والے کئی دکاندار بھی مکمل طور پر ملوث ہیں۔ شہر میں بعض آٹو پارٹس ڈیلرز کی کالی بھیڑوں نے سائیڈ گلاس چوری کروانے کے لئے باقاعدہ گروپ بنا رکھے ہیں، جو دکانداروں کی ایما پر رات میں گھروں کے باہر کھڑی گاڑیوں سے سائیڈ گلاس چوری کرتے ہیں۔اے سی ایل سی بھی اس کاروبار کو وسعت دینے کی تگ و دو میں مصروف عمل ہے اور بھاری رشوت کے عوض سب کچھ جانتے ہوئے بھی چپ سادھ رکھی ہے۔پولیس ذرائع کے مطابق شہریوں کو گاڑیوں کے سائیڈ گلاس چوری کرنے والے 7 گروپوں نے پریشان کیا ہوا ہے اور علاقہ پولیس اگر ان گروپوں کے کارندوں کو گرفتار کر بھی لیتی ہے، تو بعد میں انہیں رشوت لے کر چھوڑ دیا جاتا ہے ۔ابھی تک پولیس کسی بڑے گروپ یا اس کاروبار میں ملوث کسی بھی تاجر کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کر پائی ہے یا جان بوجھ کر کوئی کارروائی کرنا نہیں چاہتی ہے۔زیادہ تر وارداتیں گلشن اقبال ، طارق روڈ ، گلبرگ ، ناظم آباد ، نارتھ ناظم آباد ، نارتھ کراچی کے بعض علاقوں ، گلستان جوہر ، شاہ فیصل اور کلفٹن کے علاقوں میں ہوئی ہیں۔ان علاقوں میں گھروں کے باہر کھڑی مہنگی گاڑیوں کے سائیڈ گلاس چوری کئے جا رہے ہیں اور ہر متاثرہ شخص کئی کئی بار چوروں کا شکار بن چکا ہے ۔پولیس صرف متاثرہ شخص کی درخواست وصول کرنے اور ردی کی ٹوکری میں ڈال دینے کی حد تک کام کر رہی ہے۔پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ سائیڈ گلاس چوری کرنے والے افراد سائیڈ گلاس کا کاروبار کرنے والے دکانداروں سے مکمل رابطے میں ہوتے ہیں۔ایک محتاط اندازے کے مطابق شہر میں یومیہ 20 سے 25 یعنی ماہانہ 600 سے 750گاڑیوں کے سائیڈ گلاس چوری کیے جارہے ہیں۔اس طرح ماہانہ لاکھوں روپے مالیت کے سائیڈ گلاس مختلف علاقے سے چوری کئے جاتے ہیں۔اس وقت جن آٹو پارٹس مارکیٹوں میں چوری کے سائیڈ گلاسوں کا کچھ دکاندار کاروبار کر رہے ہیں۔ان میں تبت سینٹر کے سامنے واقع مارکیٹ، اسٹار گیٹ پر واقع مارکیٹ ، میکزی لائن پلازہ ، ڈیفنس کی مارکیٹ ، خداداد کالونی کے قریب واقع مارکیٹ اور فیڈرل بی ایریا کی مارکیٹ شامل ہے ۔ان مارکیٹوں پر اکثر پولیس نمائشی کارروائیاں بھی کرتی ہے، مگر یہ کارروائیاں رشوت کے حصول کے لئے کی جاتی ہیں، جو حاصل کر لینے کے بعد پولیس خاموشی اختیار کر لیتی ہے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے ناصرف تحقیقات کا آغاز کیا گیا ہے، بلکہ ایک قانون نافذ کرنے والا ادارے نے تفتیش بھی کسی حد تک مکمل کرلی ہے ، جس کے بعد اب اس کاروبار سے منسلک افراد اور معاونت کرنے والے پولیس اہلکاروں و افسران کے خلاف کسی بھی وقت آپریشن کا آغاز کیا جائے گا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اس وقت کراچی میں جو 7گروپ گاڑیوں کے سائیڈ گلاس چوری کرنے کا کام کر رہے ہیں۔ان میں ، ارشد لنگڑا، جاوید ، ندیم شیرازی ، لالا سلیم ،منا بھائی،بابو لالوکھیت اور ستار کا گروپ شامل ہیں، جن میں سے کئی گروپوں کے کارندے پولیس گرفتار بھی کرچکی ہے، تاہم ناقص تفتیش کے بعد بآسانی رہا ہوجاتے ہیں۔ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ اینٹی کار لفٹنگ سیل جسے گاڑیوں اور گاڑیوں کے پارٹس کی چوری کو روکنے اور اس کام میں ملوث افراد کو گرفتار کرنے کے لئے بنایا گیا تھا۔وہ گروپوں اور خریدنے والے تاجروں کی مکمل معلومات رکھنے کے باوجود رشوت کے باعث کارروائی نہیں کررہا۔