برآمدات بڑھانے کیلئے صنعتوں کو 31 ارب سبسڈی دینے کا فیصلہ

0

اسلام آباد(اویس احمد ) وفاقی حکومت نے ملکی برآمدات میں اضافے کے لیے زیرو ریٹڈ انڈسٹری کو گیس پر پونے 26 ارب روپے، جبکہ یوریا کی قیمتیں مستحکم رکھنے کے لئے فرٹیلائیزر سیکٹرکو ساڑھے 5ارب روپے کی سبسڈی دینے کا فیصلہ کیا ہے۔وزارت پیٹرولیم ذرائع کے مطابق مجموعی طور پر سوا31 ارب روپے کی نئی سبسڈی کا اطلاق 16اکتوبر 2018سے ہو گا اور صنعتوں کو ادا کردہ اضافی بلوں کی مد میں بھی ریلیف دیا جائے گا۔ وفاقی حکومت نے ایل پی جی کو عام آدمی کا ایندھن قرار دیتے ہوئے اس کے بحران کے خاتمے اور قیمتیں کم کرنے کے لیے ایل پی جی پر عاید 17فیصد جنرل سیلز ٹیکس کم کر کے 10فیصد کر دیا ہے جس سے گھریلو صارفین کے لیے ایل پی جی سیلینڈر کی قیمت میں واضح کمی واقع ہوئی ہے۔ ذرائع کے مطابق جمعرات کے روز وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت ہونے والے کابینہ اجلاس میں ملکی برامدات کو عالمی سطح پر مسابقت میں لانے کے لیے ٹیکسٹائل، لیدر، جوٹ، کارپٹ اور سرجیکل انڈسٹریز پر مشتمل پانچ بڑی برامد کنندہ صنعتوں کے لیے گیس پر سبسڈی دینے کی منظوری دے دی ہے، جبکہ زرعی شعبے پر بوجھ کم کرنے کے لیے یوریا کھاد کی قیمت مستحکم رکھنے کے لیے فرٹیلائیزر سیکٹر کو بھی گیس پر سبسڈی کی منظوری دے دی گئی ہے، جس سے فرٹیلائیزر سیکٹر کے لیے حکومتی سبسڈی بڑھ کر 12ارب روپے سے زائد ہو گئی ہے۔ اس سے قبل وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی)میں بھی اور فرٹیلائیزرز کے لیے سبسڈی زیر بحث آ چکی ہے۔ ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ نے زیرو ریٹڈ انڈسٹری پر بوجھ کم کرنے کا تحریک انصاف حکومت کا وعدہ پورا کرنے کے لیے ان شعبوں کے لیے سبسڈی دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ملکی برآمدات میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھنے والی زیرو ریٹڈ انڈسٹری کو گیس پر سبسڈی ملنے سے پاکستانی مصنوعات و عالمی منڈی میں مسابقت کے بہتر مواقع ملیں گے، جس سے پاکستانی برآمدات میں اضافہ ہو گا اور تجارتی خسارے میں بھی کمی واقع ہو گی۔ اس سے قبل وفاقی حکومت نے مالی سال 2018-19کے بجٹ میں مجموعی طور پر مختلف شعبوں کے لیے سبسڈی کی مد میں 174ارب 74 کروڑ روپے مختص کیے تھے۔ سبسڈی کا بیشتر حصہ پاور سیکٹر استعمال کرتا ہے۔ ایل پی جی کی قیمتوں میں کمی کے حوالے سے وزارت پیٹرولیم ذرائع کا کہنا ہے کہ موجودہ حکومت کے ابتدائی دنوں میں ساڑھے 11کلوگرام گیس والے گھریلو سیلنڈر کی قیمت فروخت 18سو روپے سے بڑھ گئی تھی، تاہم ٹیکس میں کمی اور سخت اقدامات کے ذریعے یہ قیمت کم کر کے ساڑھے 13سو روپے تک لائی جا چکی ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More