خلاصۂ تفسیر
وہ ہر چیز کا خوب جاننے والا ہے (اور ) وہ ایسا (قادر) ہے کہ اس نے آسمان اور زمین کو چھ روز (کی مقدار زمانہ) میں پیدا کیا، پھر عرش پر (جو کہ مشابہ ہے تخت سلطنت کے اس طرح) قائم (اور جلوہ فرما) ہوا (جو اس کی شان کے لائق ہے اور) وہ سب کچھ جانتا ہے جو چیز زمین کے اندر داخل ہوتی ہے (مثلاً بارش) اور جو چیز اس میں سے نکلتی ہے (مثلاً نباتات) اور جو چیز آسمان سے اترتی ہے اور جو چیز اس میں چڑھتی ہے (مثلاً ملائکہ کہ نزول و عروج کرتے ہیں اور مثلاً احکام جن کا نزول ہوتا ہے اور اعمال عباد جن کا صعود ہوتا ہے) اور (جس طرح ان چیزوں کا اس کو علم ہے اسی طرح تمہارے تمام احوال کا بھی اس کو علم ہے چنانچہ) وہ (علم و اطلاع کے اعتبار سے) تمہارے سب اعمال کو بھی دیکھتا ہے، اسی کی سلطنت ہے آسمانوں اور زمین کی اور اللہ ہی کی طرف سب امور (جوہریہ و عرضیہ) لوٹ جاویں گے (یعنی قیامت میں پیش ہو جاویں گے، اسی میں توحید کے ساتھ ضمناً قیامت کا بھی اثبات ہوگیا) وہی رات (کے اجزا) کو دن میں داخل کرتا ہے (جس سے دن بڑا ہو جاتا ہے) اور وہی دن (کے اجزا) کو رات میں داخل کرتا ہے (جس سے رات بڑی ہو جاتی ہے) اور (اس قدرت کے ساتھ اس کا علم ایسا ہے کہ) وہ دل کی باتوں (تک) کو جانتا ہے۔ (جاری ہے)
٭٭٭٭٭
Prev Post