ملحد کا سوال اور قرآن کا ایک نیا معجزہ!

0

ملحدین کی جانب سے جب بھی کلام پاک پر کوئی اعتراض کیا جاتا ہے تو قرآن کریم کا نیا معجزہ ظہور پذیر ہوتا ہے۔ جیسے پہلے بھی لکھا تھا کہ سورئہ کہف میں اصحاب کہف کے غار میں رہنے کی مدت اور اس واقعہ کو بیان کرنے والے الفاظ کی تعداد بالکل ایک ہے۔ یعنی 309۔
اب نیا چیلنج یہ دیا گیا کہ قرآن پاک کا کوئی ایسا معجزہ پیش کرو، جو تمام سورتوں کو شامل ہو۔ کوئی ایسا قانون بتائو جو تمام سورتوں پر فٹ آئے؟ اس نکتے پر کسی مفسر نے توجہ نہیں دی، اس لئے کسی کتاب میں بھی شاید درج نہ ہو۔ انجینئر عبد الدائم الکحیل (معجزات قرآنی کے نامور عرب محقق) فرماتے ہیں کہ ایک ملحد کا یہ اعتراض سن کر میں پریشان تو ہوگیا، مگر حسب سابق بڑے پیمانے پر تحقیق شروع کی تو خدا پاک نے ذہن میں ڈال دیا اور نئی چیز سامنے آگئی کہ قرآن کریم کی تمام ایک سو چودہ سورتوں کا یہ معجزہ ہے کہ ہر سورت میں کئی ایسے الفاظ استعمال ہوئے ہیں، جو باقی کسی سورت میں نہیں۔ مثلاً سورۃ الفاتحہ میں ’’ایاک‘‘ اور ’’نستعین‘‘ دو ایسے لفظ ہیں، جو باقی کسی سورت میں نہیں۔ اسی طرح سورۃ البقرۃ میں 647 ایسے کلمات ہیں، جو باقی کسی سورت میں نہیں، مثلاً الطلاق، الخیط، قثائھا، فومھا، عدسھا، بصلھا وغیرہ۔ سورئہ آل عمران میں ایسے کلمات کی تعداد 289 ہے۔ جیسے حصورا، محررا اور نبتہل وغیرہ۔ اسی طرح قرآن کی سب سے چھوٹی سورۃ، سورۃ الکوثر اور سورۃ الاخلاص میں بھی ایسے کلمات ہیں، جو باقی کسی سورۃ میں نہیں۔ سورۃ الاخلاص میں یلد، الصمد اور یولد ہیں۔ جبکہ سورۃ الکوثر میں الکوثر، الابتر، انحر اور شانئک… باقی تمام سورتیں بھی ایسی ہی ہیں۔ پھر جو لفظ بھی خاص طور پر کسی سورت میں آیا ہے، اس کا سورۃ کے نام اور مرکزی مضمون سے گہرا تعلق ہے۔ بے شک ایسا کلام سوائے رب کائنات کے کوئی پیش نہیں کر سکتا۔ (ضیاء چترالی)
٭٭٭٭٭

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More