دارالعلوم دیوبند سے پوچھئے

0

سونے چاندی کے برتن بیچنا
سوال: کیا سونا اور چاندی کے برتن بنانا اور بیچنا جائز ہے؟
جواب: جس نوعیت کے برتن لوگ عموماً صرف زیب و زینت کے لیے استعمال کرتے ہیں، کھانے پینے کے لیے استعمال نہیں کرتے، ان کا بنانا اور بیچنا بلا کراہت جائز ہے اور جو برتن عام طور پر کھانے پینے کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں، انہیں بنانے سے احتراز کرنا چاہیے۔ (فتویٰ :785-648/B=8/1439، دارالافتاء، دارالعلوم دیوبند)
سلاٹر ہاؤس میںپیسے لگانا
سوال: ایک شخص نے زید سے پانچ لاکھ روپے لئے اور سلاٹر ہاؤس کے لئے جانور کی خریداری کی، اور زید سے یہ معاملہ طے ہوا کہ ذبح کے بعد فی کلو چار روپے کے حساب سے بطور کمیشن ادا کرنا ہے، کیا زید کا یہ کمیشن لینا درست ہے؟ جواب مر حمت فرما کر شکریہ کا موقع دیں۔
جواب: ایک شخص نے زید سے پانچ لاکھ روپے کس حیثیت سے لیے؟ قرض کے طور پر یا مضاربت کے طور پر؟ اگر قرض کے طور پر لین دین ہوا تو اس پر کسی طرح کا نفع اور کمیشن لینا دینا جائز نہیں اور اگر شرکت و مضاربت کے طور پر لین دین ہوا، تب بھی مذکورہ طریقے پر یعنی فکس کرکے نفع کا معاملہ طے کرنا جائز نہیں، نفع معہ مشاع یعنی فیصدی اعتبار سے طے ہونا چاہیے۔ (فتویٰ :765- 699/M=7/1439، دارالافتاء، دارالعلوم دیوبند)
دوران ڈیوٹی ذاتی کام کرنا
سوال: میں کمپیوٹر آپریٹر کی جاب کرتا ہوں، مقررہ ڈیوٹی کے دوران پورا وقت کام نہیں ہوتا، تو کیا فاضل وقت میں یا کام کرتے ہوئے ہم مخلتف کام کر سکے ہیں: جیسے 1۔ انٹرنیٹ سرف کرنا 2۔ یوٹیوب پر جا کر اسلامک بیان سننا۔ 3۔ آئن لائن سامان کی خریداری کرنا 4۔ یا جاب سے متعلق کسی کام کیلئے دوسری ویب سائٹ سے سوفٹ ویئر اور دیگر پرنٹنگ میٹریل ڈاون لوڈ کرنا وغیرہ۔
جواب: ملازمت کے جو اوقات متعین ہیں، ان میں فرض منصبی کے علاوہ کوئی ذاتی کام کرنا خواہ کسی طرح کا کام ہو شرعاً جائز نہیں ہے، اگر آپ کے پاس فرض منصبی اچھی ادا کرنے کے باوجود وقت بچ جاتا ہے تو ادارے کو اس کی اطلاع دیدیں تاکہ آپ کو کچھ اور کام دیدے یا پھر آپ کو ذاتی کام کی اجازت دیدے۔ اگر مالک کی طرف سے فاضل وقت میں ذاتی کام کی دلالۃً اجازت ہو، تب بھی گنجائش ہوگی۔ (فتویٰ :807- 727/ sn=8/ 1439، دارالافتاء، دارالعلوم دیوبند)
اوباشوں کے ذریعے قرض وصولنا
سوال: مقروض باوجود قدرت کے قرض ادا نہ کرے تو کیا قرض خواہ شہر کے اوباش قسم کے لوگوں کو قرض وصول کرنے پر مقرر کرسکتا ہے؟ اس شرط پر کہ 7 ہزار روپے مثلاً وصول کرے گا تو اس میں سے 2 ہزار روپے اس کے ہوں گے۔
جواب: قرض خواہ شہر کے جن اوباش لوگوں کو قرض وصول کرنے پر مقرر کرنا چاہتا ہے، وہ لوگ قرض وصول کرنے کے لیے محنت و عمل بھی کریں گے یا محض اپنے رعب و اثر کی بنا پر بلامحنت وصولی کرلیں گے؟ اور دو ہزار روپے محنتانہ اس کی محنت کی بنیاد پر دیئے جائیں گے یا سات ہزار روپئے وصول کرلینے کی شرط پر؟ اور اگر شرط پوری نہ کر سکے تو کیا ہوگا؟ اور اجرت اسی وصول کردہ روپے سے دی جائے گی یا الگ رقم سے؟ پوری صورت مسئلہ واضح فرما کر سوال کریں۔ (فتویٰ :790- 725/ M=7/1439، دارالافتاء، دارالعلوم دیوبند)
تصاویر پرنٹ نکالنا
سوال: میں ایک اسکول میں پرنٹنگ ڈیپارٹمنٹ میں کام کرتا ہوں، جہاں ہمیں مختلف نوٹس اور کوچنگ میں دیئے جانے والے پیپر کمپیوٹر پر ٹائپ کرکے پرنٹ کرنا پڑتا ہے، جس میں مختلف تصاویر بھی ڈیزائن اور پرنٹ کرنا پڑتا ہے، کیا یہ جائز ہے؟
جواب: ایک مسلمان کے لیے جاندار کی تصویریں ڈیزائن اور ان کا پرنٹ نکالنا شرعاً جائز نہیں ہے، حدیث میں تصویر سازی پر سخت وعید آئی ہے، اس لیے صورتِ مسئولہ میں اگر تصاویر ڈیزائن کرنے یا ان کا پرنٹ نکالنے سے بچ کر ملازمت کر سکتے ہیں تب تو ملازمت جاری رکھیں، ورنہ کوئی دوسری ملازمت جس میں ناجائز کام نہ کرنا پڑے، تلاش کریں۔ جب تک کوئی اور جگہ کام نہ ملے اسے کام کو چلاتے رہیں۔ (فتویٰ :808-647/sn=8/1439، دارالافتاء، دارالعلوم دیوبند)
٭٭٭٭٭

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More