ارتیائیل علیہ السلام(غم مٹانے والا):
روم سے لشکر اسلام کی خبر پہنچائی!
حضرت سعید بن عبد العزیزؒ سے روایت ہے کہ حضرت ابو مسلم خولانیؒ کو ملک روم میں جہاد میں مصروف لشکر اسلام کی خبر کی تاخیر ہوگئی اور یہ اسی حال میں (منتظر) تھے کہ ایک پرندہ آیا اور زمین پر بیٹھ گیا اور کہا کہ میں ارتیائیل ہوں، انسانوں کے دلوں سے غم کو مٹاتا ہوں، پھر اس نے اس لشکر کی (حضرت ابو مسلمؒ کو) اطلاع کی تو حضرت ابو مسلمؒ نے اسے فرمایا: تو بہت تاخیر کر کے آیا ہے۔
حضرت عرباض بن ساریہؓ حضور اقدسؐ کے صحابہ کرامؓ میں سے تھے اور بوڑھے ہو چکے تھے اور وہ چاہتے تھے کہ ان کی روح قبض ہو جائے، یہ ایک دن دعا کررہے تھے کہ
’’خدایا! میری عمر بہت ہو گئی ہے، میری ہڈیاں لاغر ہوگئی ہیں، اب آپ مجھے اپنے ہاں بلا لیں۔‘‘
حضرت عرباضؓ فرماتے ہیں: میں اسی حال میں ایک دن دمشق کی مسجد میں بیٹھا نماز پڑھ رہا تھا اور دعا کر رہا تھا کہ میری وفات ہو جائے۔ (اس حالت میں یہ دیکھتا ہوں کہ) میں انسانوں میں سے حسین ترین نوجوان کے پاس ہوں، جس پر سبز جبہ بھی ہے۔ اس نے کہا یہ کیا طریقہ ہے جو تم دعا کررہے ہو؟
میں نے کہا اے بھائی! میں کس طرح دعا کروں؟ تو اس نے کہا یوں کہو ’’اللھم حسن العمل و بلغ الاجل‘‘ (خدایا (میرے) اعمال بہتر فرما اور میرا اجل (مجھ تک) پہنچا۔‘‘
میں نے اس سے کہا آپ کون ہیں؟ حق تعالیٰ آپ پر رحم کرے۔ اس نے کہا کہ میں ارتیائیل ہوں، جو مومنوں کے دلوں سے غم کو مٹاتا ہے، پھر میں نے مڑ کر جو دیکھا تو کسی کو نہ پایا۔ (ابن ابی الدنیا، ابن عساکر)(جاری ہے)
٭٭٭٭٭
Prev Post
Next Post