قبروں سے متعلق فرشتہ:
(حدیث) حضرت ابن عباسؓ فرماتے ہیں کہ رسول اقدسؐ نے ارشاد فرمایا:
ترجمہ: حق تعالیٰ کا ایک فرشتہ ہے، جو قبروں سے متعلق ہے، جب میت کو دفن کیا جاتا ہے اور اس پر مٹی برابر کر دی جاتی ہے اور واپس جانے کے لیے لوگ مڑتے ہیں۔ تو یہ فرشتہ اس قبر کی مٹی سے اک مشت اٹھا کر ان جانے والوں کی گدیوں پر پھینکتا ہے اور کہتا ہے ’’اپنی دنیا کی طرف لوٹ جائو اور اپنے مردوں کو بھول جائو۔‘‘ (امالی ابن بطہ)
(حدیث) حضرت انسؓ فرماتے ہیں کہ رسول اکرمؐ نے ارشاد فرمایا:
ترجمہ: جنازہ لے جانے والوں کے متعلق حق تعالیٰ نے ایک فرشتہ سپرد فرمایا ہے۔ یہ اہل میت غمگین اور رنجور ہوتے ہیں، لیکن جب اسے قبر میں دفن کر دیتے ہیں اور واپس لوٹتے ہیں تو یہ (فرشتہ) ایک مشت (میت کی قبر کی) مٹی سے اٹھا کر ان پر پھینکتا اور کہتا ہے: ’’تم اپنی دنیا کی طرف لوٹ جائو (اس کا غم نہ کھائو) حق تعالیٰ تمہیں تمہارے اموات بھلا دے۔‘‘ تو یہ اپنی میت کو بھول جاتے ہیں اور اپنی خریدو فروخت میں لگ جاتے ہیں۔
(دیلمی، عیون الاخبار ابوالفضل طوسی، مسند الفردوس، ۱/ ۲۳۶، التذکرۃ فی احوال الموتیٰ و امور الآخرۃ، ص ۲۱۶، وطبع قدیم، ص ۱۱۱، تنزیہ الشریعۃ ۲/ ۳۷۴)
٭٭٭٭٭