پاکستان کرکٹ ٹیم سالہا سال سے بیٹنگ مسائل سے دوچار ہے۔ اپنے اختتام کی جانب بڑھنے والے سال 2018 میں بھی پاکستانی بیٹسمینوں نے قابل ذکر کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کیا، جس کا اندازہ ون ڈے انٹرنیشنلز کے اِن اعداد و شمار سے لگایا جا سکتا ہے کہ رواں برس سب سے زیادہ رنز بنانے والوں کی ٹاپ ٹین فہرست میں صرف ایک قومی بیٹسمین شامل ہے۔ قومی ٹیم کے جارح مزاج اوپنر فخر زمان نے 2018 میں 17 ایک روزہ میچ کھیلے اور 67.30 کی اوسط سے 875 رنز بنائے۔ جبکہ تکنیکی اعتبار سے پاکستان کے سب سے اہم بلے باز بابر اعظم رواں برس خاطر خواہ کارکردگی نہیں دکھا پائے۔ 2018 میں انہوں نے محض 36.35 کی اوسط سے رنز بنائے ہیں۔ جبکہ مجموعی طور پر ان کا بیٹنگ ایوریج 51.52 ہے۔ بابر اعظم نے رواں برس مجموعی طور پر 18 ون ڈے میچ کھیلے، جس میں انہوں نے ایک سنچری اور دو ففٹیز کی مدد سے 509 رنز بنائے۔ وہ 2018 کے کامیاب بیٹسمینوں کی فہرست میں 22ویں نمبر پر ہیں۔ جبکہ رواں برس ہی پاکستان کرکٹ ٹیم میں شمولیت کا اعزاز پانے والے نوجوان اوپنر امام الحق نے ٹیم کے مستقل رکن بابر اعظم سے بہتر پرفارمنس دکھائی اور وہ مذکورہ فہرست میں 15ویں پوزیشن پر براجمان ہیں۔ چیف سلیکٹر انضمام الحق کا بھتیجہ ہونے کی وجہ سے ناقدین کو کھٹکنے والے امام الحق نے 2018 میں 13 ون ڈے میچ کھیلے اور 61.09 کے اچھے اوسط سے 672 رنز بنائے۔ یہی نہیں امام الحق نے اپنے سینئرز کے مقابلے میں زیادہ سنچریاں اور ففٹیز اسکور کی ہیں۔ نوجوان اوپنر نے تین بار 100 کا ہندسہ عبور کیا اور 3 ہی نصف سنچریاں بھی بنائیں۔ پاکستان کرکٹ ٹیم کے شعبہ بیٹنگ کیلئے لمحہ فکریہ یہ ہے کہ 2018 کے 50 بہترین بیٹسمینوں کی فہرست میں درج بالا تین بلے بازوں کے علاوہ اور کوئی بھی پاکستانی کھلاڑی موجود نہیں ہے۔ فہرست میں پاکستان کے مقابلے میں افغانستان، زمبابوے، آئرلینڈ، اسکاٹ لینڈ اور بنگلہ دیش جیسی تیسرے درجے کی ٹیموں کے بیٹسمین زیادہ ہیں۔ فہرست میں افغانستان کے 4، زمبابوے کے 5، آئرلینڈ اور اسکاٹ لینڈ کے 3، 3 اور بنگلہ دیش کے 4 کھلاڑی شامل ہیں۔ بیٹنگ فلاپ ہونے کی وجہ سے ہی پاکستان کرکٹ ٹیم ایشیا کپ 2018 سے رسوا کن انداز میں باہر ہوگئی تھی۔ ٹورنامنٹ کے دوران پاکستان صرف ہانگ کانگ اور افغانستان کیخلاف اپنے میچز جیتا تھا۔ دوسری جانب بھارت کے ویرات کوہلی 2018 کے سب سے کامیاب بیٹسمین بن گئے ہیں۔ بھارتی ٹیم کے کپتان ویرات کوہلی نے رواں برس 14 میچوں میں 133.55 رنز کی غیر معمولی اوسط سے 1202 رنز بنائے۔ کوہلی کا ہائی اسکور 160 رنز ناٹ آؤٹ تھا، جبکہ انہوں نے 6 سنچریاں اور 3 نصف سنچریاں اسکور کیں۔ فہرست میں دوسرے نمبر بھارت کے روہت شرما کا ہے، جنہوں نے 19 ون ڈے میچ کھیلے اور 73.57 کی اوسط سے 1030 رنز بنائے، جس میں 5 سنچریاں اور 3 نصف سنچریاں شامل ہیں۔ یہی نہیں رواں برس سب سے زیادہ چھکے لگانے کا اعزاز بھی روہت شرما کے پاس ہے، جنہوں نے 39 بار گیند کو باؤنڈری لائن کے پار پہنچایا ہے۔ انگلینڈ کے جانی بیئراسٹو 2018 کے بہترین بیٹسمینوں کی فہرست میں تیسرے نمبر پر ہیں۔ انہوں نے 22 میچوں میں 4 سنچریوں اور 2 نصف سنچریوں کی مدد سے 1025 رنز بنائے ہیں۔ انگلش کپتان جوئے روٹ نے 24 میچوں میں 3سنچریوں اور 5 ففٹیز کی بدولت 946 رنز بنائے۔ فہرست میں پانچویں پوزیشن زمبابوے کے برینڈن ٹیلر کے پاس ہے، جنہوں نے 21 ون ڈے میچوں میں 898 رنز بنائے۔ برینڈن ٹیلر نے 2 سنچریاں اور 4 نصف سنچریاں بھی اسکور کیں۔ صرف ایک رن کے فرق سے بھارت کے شیکھر دھون چھٹے نمبر پر موجود ہیں۔ بھارتی اوپنر نے 3 سنچریوں اور 2 نصف سنچریوں کی مدد سے 897 رنز بنائے۔ 3 سنچریوں اور ایک نصف سنچری کی بدولت 894 رنز بنانے والے انگلینڈ کے جیسن روئے کا فہرست میں ساتواں نمبر ہے۔ جبکہ رواں سال واحد ڈبل سنچری اسکور کرنے والے فخر زمان آٹھویں پوزیشن پر ہیں۔ فخر زمان کی طرح ویسٹ انڈیز کے شائی ہوپ نے بھی رواں برس 875 رنز بنائے ہیں، لیکن ایک میچ زیادہ کھیلنے کی وجہ سے فہرست میں ان کو 9ویں نمبر پر رکھا گیا ہے۔ بنگلہ دیش کے مشفیق الرحیم 770 رنز کے ساتھ فہرست میں 10ویں نمبر پر ہیں۔ انہوں نے رواں برس ون ڈے کرکٹ میں ایک نصف سنچری اور 5 نصف سنچریاں بنائیں۔ ٭
٭٭٭٭٭
Prev Post