مختلف امور کے فرشتے
حضرت انس بن مالکؓ فرماتے ہیں: جب حق تعالیٰ نے تمام انسانوں کو بابل میں جمع کیا، تو (ان کے جمع کرنے کے لئے) مشرقی، مغربی، شمالی، جنوبی اور سمندری ہوائیں چلائیں، جنہوں نے ان کو بابل میں جمع کردیا۔ جب وہ اس روز جمع ہوئے تو اس انتظار میں رہے کہ ہمیں یہاں پر کیوں جمع کیا گیا ہے تو اچانک ایک منادی نے پکارا (تم انسانوں میں سے) جس نے مغرب کو اپنے داہنے اور مشرق کو اپنے بائیں کیا اور اپنا رخ قبلہ (کعبہ) کی طرف کیا تو آسمان والوں کی زبان بولے گا (یعنی اس کی قومی زبان عربی ہوگی)، تو یعرب بن قحطان کھڑا ہوا تو اس (منادی کرنے والے) فرشتے نے کہا: اے یعرب بن قحطان تو ہی وہ آدمی ہے، تو ہی وہ انسان ہے جس نے سب سے پہلے عربی میں کلام کیا۔ اس کے بعد یہ منادی فرشتہ اسی طرح ندائیں دیتا رہا کہ جس نے یہ اور یہ کیا تو اس کے لئے ایسا (ایسا) ہے، حتیٰ کہ (یہ سب موجود حضرات) بہتر (72) زبانوں میں بٹ گئے اور یہ آواز ختم ہوگئی اور زبانیں مختلف ہوگئیں اور خیر و شر، حیا، ایمان، صحت، بدبختی، دولت مندی، شرف، مروت، ظلم، جہالت، تلوار اور جنگ کے فرشتے نازل ہونے لگے اور یہ سب عراق میں جمع ہوگئے تو بعض نے بعض کو کہا تم بکھر جاؤ۔ تو ایمان کے فرشتے نے کہا میں مدینہ منورہ اور مکہ معظمہ میں رہوں گا اور حیاء کے فرشتے نے اسے کہا کہ میں بھی تمہارے ساتھ ہوں۔ بد بختی کے فرشتے نے کہا کہ میں دیہاتوں میں رہوں گا تو صحت کے فرشتے نے کہا کہ میں تمہارے ساتھ رہوں گا۔ ظلم اور ناانصافی کے فرشتے نے کہا میں مغرب (کے علاقوں) میں رہوں گا تو جہالت کے فرشتہ نے کہا میں تمہارے ساتھ رہوں گے (شاید اسی وجہ سے مغربی اقوام میں عموماً دینی علوم سے ناواقفیت ہے)۔ تلوار کے فرشتہ نے کہا کہ میں (علاقہ) شام میں رہوں گا تو جنگ کے فرشتہ نے کہا کہ میں بھی تمہارے ساتھ رہوں گا۔ دولتمندی کے فرشتہ نے کہا کہ میں بھی اسی علاقہ (بابل) میں رہوں گا تو مروت کے فرشتہ نے کہا میں آپ کے ساتھ رہوں گا تو شرف کے فرشتے نے کہا کہ میں تم دونوں کے ساتھ رہوں گا (شاید اسی شرف کی وجہ سے ملک شام میں ابدالوں کے رہنے کا حدیث میں ذکر آیا ہے)۔ (کتاب المجالسہ امام دینوری) (جاری ہے)
Next Post