معارف القرآن

0

معارف و مسائل
میدان حشر میں نور اورر ظلمت کے اسباب:
(2 ) مسند احمد اور طبرانی میں حضرت ابن عمرؓ سے روایت ہے کہ رسول اقدسؐ نے فرمایا:
جو شخص پانچوں نمازوں کی محافظت کرے گا (یعنی ان کے اوقات اور آداب کو پابندی کے ساتھ بجا لائے گا) اس کے لئے یہ نماز قیامت کے روز نور اور برہان اور نجات بن جائے گی اور جو اس پر محافظت نہ کرے گا تو اس کے لئے نور ہوگا نہ برہان اور نہ نجات اور وہ قارون اور ہامان اور فرعون کے ساتھ ہوگا۔
(3) اور طبرانی نے حضرت ابوسعیدؓ سے روایت کیا ہے کہ رسول اقدسؐ نے فرمایا کہ جو سورئہ کہف پڑھے گا قیامت کے روز اس کے لئے اتنا نور ہوگا جو اس کی جگہ سے مکہ مکرمہ تک پھیلے گا اور ایک روایت میں ہے کہ جو شخص جمعہ کے روز سورئہ کہف پڑھے گا، قیامت کے روز
اس کے قدموں سے آسمان کی بلندی تک نور چمکے گا۔
(4 ) امام احمدؒ نے حضرت ابوہریرہؓ سے روایت کیا ہے کہ رسول کریمؐ نے فرمایا کہ جو شخص قرآن کی ایک آیت بھی تلاوت کرے گا، وہ آیت اس کے لئے قیامت کے روز نور ہوگی۔
(5 ) دیلمی نے حضرت ابوہریرہؓ سے مرفوعاً روایت کیا ہے کہ مجھ پر درود بھیجنا پل صراط پر نور کا سبب بنے گا۔
(6 ) طبرانی نے حضرت عبادہ بن صامتؓ سے یہ حدیث روایت کی ہے کہ رسول اکرمؐ نے حج کے احکام بیان کرتے ہوئے فرمایا کہ حج و عمرہ کے احرام سے فارغ ہونے کے لئے جو سر منڈایا جاتا ہے تو اس میں جو بال زمین پر گرتا ہے وہ قیامت کے روز نور ہوگا۔
(7 ) مسند بزار میں حضرت ابن مسعودؓ سے مرفوعاً روایت ہے کہ منیٰ میں جمرات کی رمی کرنا قیامت کے روز نور ہوگا۔
(8 ) طبرانی نے بسند جید حضرت ابوہریرہؓ سے مرفوعاً روایت کیا ہے کہ جس شخص کے بال حالت اسلام میں سفید ہو جائیں، وہ اس کے لئے قیامت کے دن نور ہوگا۔
(9 ) بزار نے بسند جید حضرت ابوہریرہؓ سے مرفوعاً روایت کیا ہے کہ جو شخص خدا کی راہ میں جہاد میں ایک تیر بھی پھینکے گا اس کے لئے قیامت میں نور ہوگا۔
(10 ) بیہقی نے شعب الایمان میں بسند منقطع حضرت ابن عمرؓ سے مرفوعاً روایت کیا ہے کہ بازار میں خدا کا ذکر کرنے والے کو اس کے ہر بال کے مقابلے میں قیامت کے روز ایک نور ملے گا۔
(11 ) طبرانی نے حضرت ابوہریرہؓ سے مرفوعاً نقل کیا ہے کہ جو شخص کسی مسلمان کی مصیبت و تکلیف کو دور کر دے تو خدا تعالیٰ اس کے لئے پل صراط پر نور کے دو شعبے بنا دے گا، جس سے ایک جہان روشن ہو جائے گا، جس کی تعداد خدا کے سوا کوئی نہیں جان سکتا۔
(12 ) بخاری و مسلم نے حضرت ابن عمرؓ سے اور مسلم نے حضرت جابرؓ سے اور حاکم نے حضرت ابوہریرہؓ اور حضرت ابن عمرؓ سے اور طبرانی نے ابن زیادؒ سے روایت کیا ہے کہ ان سب نے بیان کیا کہ رسول اکرمؐ نے فرمایا تم ظلم سے بہت بچو، کیونکہ ظلم ہی قیامت کے روز ظلمات اور اندھیری ہوگی۔(جاری ہے )

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More