جوہانسبرگ ٹیسٹ کھیلنے سے بعض کرکٹرز کترانے لگے

0

امت رپورٹ
پاکستان کرکٹ ٹیم جنوبی افریقہ سے سیریز کا آخری ٹیسٹ کھیلنے کیلئے جوہانسبرگ پہنچ چکی ہے۔ تاہم شکستوں سے نڈھال کھلاڑیوں کے آخری معرکے سے قبل ہی حوصلے جواب دے گئے ہیں۔ جس کے سبب وائٹ واش کے خدشات ابھی سے نمایاں ہونے لگے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ جوہانسبرگ ٹیسٹ کھیلنے سے بعض کرکٹرز کترا رہے ہیں۔ اس سلسلے میں تین کھلاڑیوں نے مکمل طور پر ہتھیار ڈال دیئے ہیں۔ حیران کن طور پر کامیاب کپتان تصور کئے جانے والے سرفراز احمد بھی ان کھلاڑیوں میں شامل ہیں۔ اطلاعات ہیں کہ دو ٹیسٹ میں شکست کے بعد کھلاڑیوں سے ان کے تعلقات میں کشیدگی پیدا ہوگئی ہے، اور وہ اس صورت حال میں مزید شرمندگی کا سامنا کرنے کیلئے تیار نہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ آخری ٹیسٹ سے راہ فرار اختیار کرنے کیلئے ٹیم انتظامیہ کو طرح طرح کے جواز پیش کر رہے ہیں۔ ان کے بارے میں ڈریسنگ روم سے خبر لیک ہوئی ہے کہ انہوں نے ہیڈ کوچ مکی آرتھر کو اپنی جگہ رضوان کو آخری ٹیسٹ میں شامل کرنے کی درخواست کی ہے۔ ذرائع کے بقول ٹیم انتظامیہ نے ان کی درخواست قبول نہیں کی اور مزید کسی تنازعے سے بچنے کیلئے منت سماجت کر کے آخری ٹیسٹ کھیلنے پر آمادہ کرلیا ہے۔ لیکن کپتان سرفراز کے علاوہ بھی بعض دیگر کھلاڑیوں نے بھی جوہانسبرگ ٹیسٹ نہ کھیلنے کی ٹیم انتظامیہ سے درخواست کی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ اظہر علی نے بھی آخری ٹیسٹ کھیلنے سے معذری ظاہر کر دی ہے۔ تاہم ان کی درخواست فوری طور پر قبول کرلی گئی۔ ان کا متبادل ابتدائی طور پر وکٹ کیپر بیٹسمین رضوان کو بنایا گیا ہے۔ اسی طرح فخر زمان بھی خطرناک پروٹیز کینڈیشنز میں کھیلنے سے گھبرانے لگے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ فخر زمان چھٹی پوزیشن پر بیٹنگ کرنے کیلئے تیار نہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ چھٹے نمبر پر کھلانے سے اچھا ہے کہ کسی نئے کھلاڑی کو موقع دیا جائے۔ ایسی کنڈیشنز میں پہلی بار کرکٹ کھیلی۔ سیٹ ہونے میں کچھ وقت درکار ہوگا۔ ذرائع کے مطابق ٹیم انتظامیہ نے فخر زمان کو بھی آخری ٹیسٹ میں سائیڈ لائن کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ ان کی جگہ ٹیم میں آل رائونڈر فہیم اشرف کو موقع دیا جائے گا۔ جبکہ ٹیم انتظامیہ نے یاسر شاہ کی جگہ شاداب خان کو بھی ٹیم میں شامل کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ جنوبی افریقہ کے خلاف آخری ٹیسٹ میں پی سی بی انتظامیہ کو حتمی الیون کی تیاری میں دشواری کا سامنا ہے۔ قومی حتمی الیون میں سرفراز احمد، رضوان، بابر اعظم، اسد شفیق، شان مسعود، امام الحق، فہیم اشرف، شاداب خان، حسن علی، محمد عامر اور شاہین آفریدی کو شامل کئے جانے کا امکان ہے۔ دوسری جانب محمد عباس بھی اپنی موجودہ فٹنس سے مطمئن نہیں ہیں۔ انہوں نے بالنگ کے دوران گھٹنے کی درد کی شکایت بھی کی تھی۔ جس پر سرفراز احمد نے ان کو شدید تنقید کا نشانہ بنا یا تھا۔ کپتان نے دیگر بالرز کو بھی آڑے ہاتھوں لیا۔ ٹیم ذرائع کے مطابق فاسٹ بالرز نے سرفراز احمد کی تنقید پر ناگواری کا اظہار کیا ہے۔ بالرز کا مؤقف ہے کہ جیت ان ہی کی کارکردگی سے مل رہی ہے، لیکن کپتان کے تبصرے سے حوصلہ شکنی ہوئی۔ سرفراز احمد کو ایسے بیانات نہیں دینے چاہئیں۔ دوسری جانب جنوبی افریقہ میں پے در پے شکستوں کے بعد ڈریسنگ روم کا ماحول خراب ہو چکا ہے۔ کھلاڑیوں میں بڑھتی لفظی تکرار کو ٹیم انتظامیہ روکنے میں بے بس ہو چکی ہے۔ اس حوالے سے ٹیم میجنر نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین احسان مانی کو موجودہ صورتحال سے آگاہ کر دیا گیا ہے۔ بورڈ نے تنبیہ کی ہے کہ ڈریسنگ روم کی خبر لیک کرنے والے کھلاڑی کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ ادھر پی سی بی نے سرفراز احمد کے تیسرا ٹیسٹ نہ کھیلنے کی اطلاعات کو مسترد کر دیا ہے۔ ترجمان نے ان اطلاعات کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا کہ ایسی کوئی تجویز زیرغور نہیں ہے۔ جنوبی افریقہ کے خلاف تیسرے اور آخری ٹیسٹ میچ کیلئے قومی ٹیم جوہانسبرگ پہنچ گئی ہے۔ جنوبی افریقہ اور پاکستان کے درمیان جاری ٹیسٹ سیریز کا تیسرا اور آخری ٹیسٹ میچ جوہانسبرگ کے وانڈرز اسٹیڈیم میں 11 جنوری سے کھیلا جائے گا۔ ادھر جنوبی افریقہ کے کپتان ڈوپلیسی نے قومی ٹیم انتظامیہ کی جانب سے وکٹوں پر تنقید کو مسترد کر دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ خراب پرفارمنس پر پچز کو غیر معیاری نہیں کہنا چاہیے۔٭
٭٭٭٭٭

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More