ون ڈے ٹیم میں ٹی ٹوئنٹی اور ٹیسٹ پلیئرز بھرتی

0

قیصر چوہان
جنوبی افریقہ کیخلاف ٹیسٹ سیریز میں عبرتناک انجام کے بعد قومی سلیکشن کمیٹی نے ناہموار کنڈیشنز میں ون ڈے سیریز کیلئے نئے ’’قربانی کے بکرے‘‘ تیار کرلئے ہیں۔ حیرت انگیز امر یہ ہے کہ اس بار ون ڈے ٹیم میں ٹی ٹوئنٹی اور ٹیسٹ پلیئرز بھرتی کئے گئے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ او ڈی آئی اسپیشلسٹس کی کمی کے سبب سلیکٹرز آئوٹ آف فارم کھلاڑیوں کو شامل کرنے پر مجبور ہوئے۔ یوں ٹیسٹ بیٹسمین شان مسعود اور ٹی ٹوئنٹی کے اوسط درجے کے بلے باز طلعت حسین کو موقع دیدیا گیا ہے۔ جبکہ محمد حفیظ بھی ٹیم کا حصہ بن گئے ہیں۔ دوسری جانب ورلڈکپ سے قبل پروٹیز کیخلاف ون ڈے سیریز میں پاکستان کی درجہ بندی مزید خراب ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔ اس حوالے سے ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنے والے قومی کرکٹر نے ون ڈے ٹیم کا گرتے معیار کا ذمہ درا چیف انضمام الحق کو قرار دیا ہے۔
پی سی بی ہیڈ کوارٹر نیشنل کرکٹ اکیڈمی لاہور سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق جنوبی افریقہ ون ڈے سیریز کیلئے سلیکشن کمیٹی نے انوکھی ٹیم تشکیل دیدی ہے، جس میں ٹیسٹ اور ٹی ٹوئنٹی کھلاڑیوں کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ جبکہ لوئر آرڈر بیٹسمین آصف علی اور ون ڈے کے تجربہ کار پیسر جنید خان کو حیران کن طور پر ڈراپ کیا گیا ہے۔ ذرائع کے بقول سلیکٹرز نے موقف اختیار کیا ہے کہ شان مسعود کو ون ڈے ٹیم میں ٹیسٹ کارکردگی کی بنیاد پر شامل کیا گیا ہے۔ جبکہ ون ڈے ٹیم میں ٹی ٹوئنٹی کرکٹرز اس لئے شامل کئے گئے ہیں تاکہ مختصر دورانیے کی سیریز تک کھلاڑی فارم میں آسکیں۔ اس بات سے واضح ہوگیا ہے کہ ون ڈے سیریز بھی تجربات کی نذر ہونے جارہی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ورلڈکپ تک ریگولر کھلاڑیوں کو آزمانے کا فیصلہ اب سلیکٹرز پر بھاری پڑنا شروع ہوگیا۔ ڈومسیٹک سطح پر ایسے تجربہ کار کھلاڑی موجود ہیں جو ایک موقع کیلئے ترس رہے ہیں۔ لیکن مکی آرتھر کی پالیسی بتدریج قومی ون ڈے ٹیم کی کامیابی کے گراف میں گراوٹ کا باعث بن رہی ہے۔ جنوبی افریقہ کے خلاف ون ڈے سیریز کو ایئر 2019ء اوپنر کا نام دیا گیا ہے۔ ماہرین نے ٹیم میں دیگر فارمیٹ کے کھلاڑیوں کی شمولیت کو ہی ون ڈے ٹیم کی ناکامی کا سبب قرار دیا ہے۔ گزشتہ برس پاکستان کرکٹ ٹیم کو ون ڈے میچز کے نتائج کے اعتبار سے 22 فیصد کمی کا سامنا کرنا پڑا تھا، جوکہ ایک برس میں کسی بھی ٹیم کے نتائج میں سب سے بڑی گراوٹ ہے۔ رواں برس بھی پاکستان کرکٹ ٹیم کی ایک روزہ عالمی رینکنگ میں چھٹی پوزیشن پر تنزلی کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔ پاکستان اور جنوبی افریقا کے درمیان 5 میچوں پر مشتمل ایک روزہ سیریز میں پروٹیز کے ہاتھوں کلین سویپ یا 4-1 سے شکست کی صورت میں قومی ٹیم کو ایک درجہ پیچھے ہٹنا پڑے گا۔ گرین شرٹس نے پانچوں میچز میں پروٹیز کے خلاف فتح سمیٹی تو چوتھی پوزیشن حصے میں آئے گی۔ یاد رہے کہ جنوبی افریقہ اس وقت عالمی رینکنگ میں چوتھی پوزیشن پر ہے جبکہ پاکستان کی پانچویں پوزیشن ہے۔ مشکل کنڈیشنز میں ٹیسٹ سیریز ہارنے والی پاکستان ٹیم کیلئے ون ڈے سیریز جیتنا بھی سخت ہدف ہو گا۔ اس مشن کیلئے منتخب شدہ اسکواڈ پر کئی سوالات کھڑے ہوگئے ہیں۔ ٹیم میں شامل محمد حفیظ جو ڈیل اسٹین کا نام سننے سے ہی پریشان ہوجاتے ہیں، انہیں بھی موت کے کنویں میں دھکیل دیا گیا ہے۔ انہوں نے پہلے ہی جنوبی افریقہ کے خلاف ٹیسٹ سیریز کھیلنے سے معذرت کرتے ہوئے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا تھا۔ اور اب سلیکٹر ان کا ون ڈے کیریئر بھی ختم کرنے پر ’’تُل‘‘ گئے ہیں۔ انہوں نے گزشتہ برس 8 اننگ کے دوران صرف دو ففٹیاں بنائی۔ جبکہ تین اننگ میں تو وہ ڈبل فگر میں داخل ہی نہ ہوسکے۔ دریں اثنا نیوزی لینڈ کے خلاف 3 ون ڈے میچوں کی سیریز کیلئے اعلان کردہ اسکواڈ میں تین تبدیلیاں کی گئی ہیں اور آصف علی، حارث سہیل اور جنید خان کو ڈراپ کردیا گیا ہے۔آصف علی مسلسل مواقع ملنے کے باوجود توقعات پر پورا اترنے میں ناکام رہے جبکہ حارث سہیل انجری کے سبب سیریز نہیں کھیل سکیں گے۔ چیف سلیکٹر انضمام الحق نے 16 رکنی اسکواڈ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ فیصلہ سلیکشن کمیٹی، کوچ مکی آرتھر اور کپتان سرفراز احمد کی رضامندی سے کیا گیا ہے اور ہم نے رواں سال شیڈول ورلڈ کپ سمیت ون ڈے کرکٹ میں قومی ٹیم کے سامنے والے دیگر چیلنجز کو مدنظر رکھتے ہوئے کوشش کی کہ ٹیم میں زیادہ تبدیلیاں نہ کی جائیں۔ جنید خان کو ڈراپ کئے جانے کے سوال پر چیف سلیکٹر نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ فاسٹ بالر کو اپنی بالنگ پر مزید کام کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ فٹنس مسائل کے سبب وہ نیوزی لینڈ کے خلاف بھی مکمل سیریز نہیں کھیل سکے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ محمد عباس ہمارے ون ڈے کرکٹ کے منصوبے کا حصہ ہیں لیکن وہ حال ہی میں انجری سے صحتیاب ہوئے ہیں، لہٰذا ہم ان پر زیادہ بوجھ نہیں ڈالنا چاہتے اور مستقبل میں قومی ٹیم میں منتخب کئے جانے سے قبل مکمل آرام فراہم کرنا چاہتے ہیں۔ انضمام نے کہا کہ محمد عامر نے جنوبی افریقہ میں جاری ٹیسٹ سیریز میں اچھی بالنگ کی جس کے سبب وہ ہمارے لئے پہلا انتخاب بن گئے اور اس کی بدولت ہم نے عباس کو آرام دینے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ آصف علی کو غیرمستقل مزاجی اور توقعات کے مطابق کارکردگی نہ دکھانے پر ڈراپ کر کے حسین طلعت کو موقع دینے کا فیصلہ کیا ہے جو بیٹنگ کے ساتھ ساتھ بالنگ کی بھی صلاحیت رکھتے ہیں۔ حسین طلعت نے اب تک ون ڈے کرکٹ میں پاکستان کی نمائندگی نہیں کی، لیکن 11 ٹی 20 انٹرنیشنلز کا تجربہ رکھتے ہیں۔ جنوبی افریقہ کیخلاف ون ڈے سیریز کیلئے اعلان کردہ 16 رکنی اسکواڈ میں کپتان سرفراز احمد، فخر زمان، امام الحق، شان مسعود، محمد حفیظ، شعیب ملک، بابر اعظم ، شاہین آفریدی، عماد وسیم، شاداب خان، حسن علی، فہیم اشرف، عثمان شنواری، محمد عامر، محمد رضوان اور حسین طلعت شامل ہیں۔ ادھر قومی ٹیم کے ایک موجودہ کھلاڑی نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر انضمام الحق کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ لاہور سے تعلق رکھنے والے اوپننگ بیٹسمین کا کہنا ہے کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کی سلیکشن کمیٹی کمرشل بن چکی ہے۔ سلیکٹرز ٹیم کے انتخاب کے علاوہ بھی کئی نوکریاں کر رہے ہیں۔ جن سے ڈومسیٹک کرکٹرز میں مایوسی پھیل گئی ہے۔ اگر یہی حال رہا تو پاکستان کرکٹ ٹیم بھی ہاکی کی طرح ہوجائے گی۔ واضح رہے کہ پی سی بی، ٹی ٹین لیگ اور پی ایس ایل میں ملازمت کے بعد چیف سلیکٹر انضمام الحق نے امریکہ میں بھی پارٹ ٹائم جاب ڈھونڈ لی ہے۔ ڈومیسٹک کرکٹرز کو مسلسل نظرانداز کرنے والے چیف سلیکٹر امریکہ کی کرکٹ اکیڈمی میں بچوں کی صلاحیتیں نکھاریں گے۔ انضمام الحق نے ڈومیسٹک کرکٹ کے میچز دیکھنے کی ضرورت کم ہی محسوس کی ہے، یہی وجہ ہے کہ منتخب کردہ قومی ٹیم کی ناقص کارکردگی پر مسلسل انگلیاں اٹھائی جارہی ہیں، اس صورتحال میں بھی انضمام الحق نے ایک نجی کرکٹ اکیڈمی کو ایک ہفتہ دینے کا معاہدہ کیا ہے، وہ 16 سے 22 فروری تک نوجوان کرکٹرز کی کوچنگ کریں گے۔ ٭
٭٭٭٭٭

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More