زیرزمین پانی کے استعمال پر فی لیٹر1روپیہ وصولی کا حکم
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سپریم کورٹ نے زیر زمین پانی کے استعمال پر ایک روپیہ فی لیٹر قیمت عائد کرنے کا حکم دے دیا۔سپریم کورٹ نے انڈسٹری کی جانب سے زیر زمین پانی کے استعمال سے متعلق فیصلہ جاری کردیا، تفصیلی فیصلہ چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے تحریر کیا۔ فیصلے کے مطابق منرل واٹر اور مشروبات کی کمپنیوں سمیت ٹیکسٹائل، گارمنٹس، شوگر ملز، پٹرولیم ریفائرنیز اور دیگر انڈسٹریز سے بھی زیر زمین پانی کے استعمال پر ایک روپیہ فی لیٹر قیمت وصول کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔عدالتی فیصلے پر من و عن تعمیل کے لئے وفاقی و صوبائی حکومتوں، ایف بی آر اور متعلقہ اداروں کو بھی کہا گیا ہے اور فیصلے میں تنبہہ کی گئی ہے کہ پانی کی قیمت کا بوجھ صارفین پر منتقل نہیں کیا جائے گا، فیصلے میں منرل واٹر اور مشروبات کی کمپنیوں کو کارپوریٹ ذمہ داری کے تحت شجر کاری کی سر گرمیوں کو فروغ دینے کا بھی حکم دیا ہے اور کہا گیا ہے کہ کمپنیاں سالانہ 10ہزار درخت لگائیں۔فیصلے میں کہا گیا ہے کہ زیر زمین پانی کی قیمت کی مد میں حاصل ہونے والی رقم کو دیا میر بھاشا اور مہمند ڈیم کی تعمیر میں لگایا جائے، اور وصول ہونے والی رقم کو الگ اکاونٹ میں رکھا جائے گا۔ جب کہ فیصلے کی روشنی میں صوبائی حکومتوں کو پانی کی قیمت کا نوٹی فکیشن جاری کرنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔تحریری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ فیصلے پرعملدرآمد کے لئے خصوصی بینچ تشکیل دیا جائے گا، بینچ میں جسٹس عمرعطا بندیال، جسٹس فیصل عرب اور جسٹس اعجاز الااحسن شامل ہوں گے، خصوصی بنچ 31جنوری کو عدالتی فیصلہ پر عمل درآمد کے معاملے پر سماعت کرے گا۔