جواب داخل نہ کرانے پر ایف آئی اے پراسیکیوٹر پر عدالت برہم

0

کراچی(اسٹاف رپورٹر) سندھ ہائیکورٹ نے ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے نام کے اخراج کے لیےرکن سندھ اسمبلی شرجیل انعام میمن کی جانب سے دائر درخواست پر وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے )کو جواب داخل کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔جمعے کو چیف جسٹس احمد علی ایم شیخ کی سر براہی میں 2رکنی بنچ نےسماعت کی۔ اس موقع پر عدالت نےوفاقی تحقیقاتی ادارے کی طرف سے جواب داخل نہ کرنے پر برہمی کا اظہار کیا ،دوران سماعت وفاقی تحقیقاتی ادارے کے پراسیکیوٹر نے عدالت کو آگاہ کیا کہ شرجیل میمن جیل میں ہیں اور وہ کرپشن کے سنگین الزامات کا سامنا کررہے ہیں، جس پر جسٹس عمر سیال کا کہنا تھا کہ ملزم جیل میں ہے یا کہیں بھی ای سی ایل نام شامل کرنا بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ علاوہ ازیں سندھ ہائیکورٹ نے میگا منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار سمت بینک کے اعلیٰ افسر طحہ رضا کے علاج سے متعلق دائر درخواست پر وفاقی تحقیقاتی ادارے ( ایف آئی اے) کے تفتیشی افسر کو شوکاز نوٹس جاری کردیا۔ ایک اور درخواست میں عدالت عالیہ نے شہری حکومت کی مبینہ اربوں روپے کے فنڈز میں خورد برد کی انکوائری اور اکاؤنٹ منجمد کرنے کے لیے دائر درخواست پر وفاقی وزیر آبی وسائل محمدفیصل واوڈا کو نوٹس جاری کردیا۔ جسٹس عمر سیال کا کہنا تھا کہ لگتا ہے اب محمد فیصل واوڈا کو کیس مزید چلانے میں کوئی دلچسپی نہیں رہی، وہ پیش ہوکر درخواست قابل سماعت ہونے سے متعلق عدالت کو مطمئن کریں ورنہ درخواست مسترد کردیں گے۔ سندھ ہائیکورٹ نے ایڈیشنل ڈائریکٹر کراچی ڈیولپمنٹ اتھارٹی(کے ڈی اے) سید عطا عباس زیدی کے خلاف نیب انکوائری سے متعلق تفتیشی افسر کو ملزم کے خلاف انکوائری ایک ماہ میں مکمل کر کے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔جمعے کو چیف جسٹس احمد علی ایم شیخ کی سر براہی میں 2رکنی بنچ کے روبرو ایڈیشنل ڈائریکٹر کے ڈی اے سید عطا عباس زیدی کے خلاف انکوائری سے متعلق کیس میں نیب کے تفتیشی افسر نے آگاہ کیا کہ عطا عباس بنیادی طور پر گریڈ 5کے ملازم ہیں، لیکن گریڈ 19کی چار اسامیوں پر فرائض سر انجام دے رہے ہیں، ریکارڈ سے ملزم نے پرسنل فائل غائب کی ہوئی ہے وہ فائل طلب کی جائے،پروموشن کی دستاویزات جعلی ہیں اس لئے فائل چھپائی جارہی ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More