فرشتوں کی ایک دعا:
فرمان خدا وندی ’’اور وہ اس کی ہیبت سے ڈرتے ہیں‘‘ کے متعلق حضرت وہیب بن الوردؒ فرماتے ہیں: مجھے یہ بات پہنچی ہے کہ بعض فرشتوں کی دعا یہ ہے: ’’اے ہمارے پروردگار! جہاں تک ہمارے دل آپ کی ہیبت کو نہیں پہنچے اس کے متعلق ہمیں اس روز معاف فرما دے جس دن آپ نے اپنے دشمنوں سے انتقام لینا ہے۔‘‘ (ابوالشیخ)
(فائدہ) یہ حضرت وہیب بن الورد ( سن وفات 153ھ) بہت اونچے درجے کے اولیاء میں ہیں۔ یہ احادیث کے راوی بھی ہیں اور مواعظ بھی ان سے منقول ہیں۔ ان کے بہت سے مواعظ کتاب ’’جہنم کے خوفناک مناظر‘‘ میں ملاحظہ کئے جا سکتے ہیں۔ ان کے مواعظ میں سے ایک یہ ہے کہ ان سے پوچھا گیا جو خدا کی نافرمانی کرتا ہے، اسے عبادت کرنے میں لذت حاصل ہوتی ہے؟ فرمایا نہیں۔ (حاشیہ الغماری علی الحبائک ص 118)
عبادت کی حالتیں:
حضرت ابن عمرو بن عاصؓ فرماتے ہیں: حق تعالیٰ نے فرشتوں کو اپنی عبادت کے لئے کئی اقسام پر پیدا فرمایا ہے، ان میں سے بعض فرشتے جب سے پیدا کئے گئے ہیں
قیامت تک کے لئے صف بستہ کھڑے ہیں اور بعض فرشتے جب سے پیدا کئے گئے ہیں قیامت تک کے لئے حالت رکوع میں اپنی عاجزی کا اظہار کر رہے ہیں اور کچھ فرشتے جب سے انہیں پیدا کیا گیا قیامت تک کے لئے سجدہ میں رہیں گے۔ پس جب قیامت کا دن ہوگا تو ان کو حق تعالیٰ اپنی زیارت سے مشرف کریں گے تو جب وہ خدا کریم کے چہرئہ مبارک کی طرف نظر کریں گے تو کہیں گے: آپ کی ذات پاک ہے، ہم نے آپ کی اس طرح سے عبادت نہیں کی، جس طرح سے کرنے کا حق تھا۔ (کتاب الرؤیہ امام بیہقی، ابن عسا کر)
کس کلمہ سے شیاطین کو ڈانٹتے ہیں؟:
حضرت یحییٰ بن سلیم طائقیؒ کے ایک استاد فرماتے ہیں: وہ کلمہ جس سے فرشتے شیاطین کو اس وقت ڈانٹتے ہیں، جب وہ باتیں چرا رہے ہوتے ہیں ’’ماشاء اﷲ‘‘ ہے۔ (کتاب الزہد امام احمد)
(فائدہ) یہ شیاطین آسمان کے قریب جاکر فرشتوں سے امور مستقبلہ وغیرہ کے متعلق باتیں چرا کر لاتے تھے جب حضورؐ مبعوث ہوئے تو اس وقت سے باتیں چرانے پر ان پر شہابے چھوڑے جاتے ہیں اور اس کلمہ ’’ماشاء اﷲ‘‘ سے بھی فرشتے اسی وقت ڈانٹتے ہیں۔ (جاری ہے)
Next Post