سرکلر ریلوے بحالی کی قرارداد سندھ اسمبلی میں منظور

0

کراچی (رپورٹ: رفیق بلوچ) سندھ اسمبلی میں پیر کو گرما گرم بحث کے بعد کراچی سرکلر ریلوے کی بحالی کے حوالے سے قرار داد متفقہ طور پر منظور کی۔ تحریک التوا پر رائے دینے کے بجائے بیشتر اراکین نے ایک دوسرے پر الزامات کی بوچھاڑ کردی۔ ایجنڈے میں موجود 2018کی تحریک التوا نمبر 3پر اسپیکر کی اجازت سے بحث کی گئی۔ سعدیہ جاوید نے تحریک التوا بحث کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ وزیر ریلوے شیخ رشید نے دعویٰ کیا کہ وہ 25دسمبر 2018کو کراچی سرکلر ریلوے کو بحال کردیں گے۔ لیکن تاحال وہ ہوا میں تیر چلاتے رہے۔ وفاقی حکومت منصوبے کیلئے تیار نہیں ہے ،دعوے دھرے رہ گئے۔ صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ سید اویس شاہ نے بحث کو سمیٹتے ہوئے کہا کہ سرکلر ریلوے کو بحال کرنے کیلئے وفاقی حکومت اپنا کام کرے۔ ہم صوبائی حکومت اپنا کام کریں گے ،تاکہ کراچی شہر کے اہم پروجیکٹ کو دوبارہ بحال کریں۔ انہوں نے کہا کہ اس مسئلے پر پوائنٹ اسکورننگ کرنا بند کریں۔ تحریک التوا پر اپوزیشن لیڈر فردوس شمیم نقوی نے قرار داد کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ ہم کراچی سرکلر ریلوے کو جلد شروع کریں گے۔خواجہ اظہارالحسن نے بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ 1994میں ٹرانسپورٹ مافیا نے کراچی سرکلر ریلوے کو ایک سازش کے تحت بند کرایا۔ بحث میں بلال احمد، نندکمار، لیاقت علی آسکانی، ارسلان تاج، عمر عماری، راشد خلجی، نصرت سحر عباسی، شمیم ممتاز، شہزاد قریشی مرتضیٰ بلوچ، جاوید حنیف، راجہ رزاق و دیگر نے حصہ لیا۔ آخر میں صوبائی وزیر نے ایک قرار داد پیش کی کہ صوبائی حکومت، وفاقی حکومت سے درخواست کریں کہ سرکلر ریلوے کو بحال کیا جائے۔ اسپیکر نے قرار داد ایوان کے سامنے پیش کی جسے اتفاق رائے سے منظور کیا گیا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More