بارش سے 3 اضلاع کے مکین اذیت میں پڑگئے

0

کراچی(رپورٹ:محمد نعمان اشرف) موسم سرما کی پہلی بارش نے بلدیہ عظمیٰ اور ضلعی انتظامیہ کی کارکردگی کا پول کھول دیا، 3 اضلاع کے مکین اذیت میں پڑ گئے، بارش شروع ہوتے ہی لیاقت آباد 9نمبر کی سڑک پر گڑھا پڑ گیا‘نکاسی کا نظام بہتر نہ ہونے کے باعث 2روز سے شہر کے مختلف علاقوں اور شاہراہوں پر جگہ جگہ پانی کھڑا رہا، مختلف علاقوں میں ترقیاتی کام کیلئے کی گئی کھدائی کی وجہ سے بارش کا پانی پڑتے ہی کیچڑ زدہ راستے شہریوں کیلئے عذاب بن گئے۔ وزیر بلدیات سعید غنی کے طوفانی دورے اور دعوے بھی کسی کام نہ آئے۔ شہر میں نیا داخل ہونے والا بارش کا سلسلہ ضلع جنوبی ،وسطی اور کورنگی کے لاکھوں مکینوں کیلئے اذیت بن گیا۔ اتوار کی رات شروع ہونے والی بارش کے بعد پیر کے روز لیاری، کیماڑی، سرجانی، نیوکراچی، لانڈھی، کورنگی، ملیر اور گڈاپ امیت نیپا چورنگی،گلشن چورنگی گلستان جوہر ،گلشن معمار،سہراب گوٹھ، شاہراہ پاکستان ،نیو کراچی،ناگن چورنگی، گولی مار، لسبیلہ، صدر، اولڈ سٹی ایریا،برنس روڈسمیت شہر کے دیگر علاقوں میں ہلکی و تیز بارش کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری رہی ۔ضلع وسطی میں بارش سے قبل علاقے کی صفائی ستھرائی اور نالے کی صفائی کے دعوے کیئے گئے تھے ،تاہم لیاقت آباد 9نمبر کے اطراف بارش شروع ہوتے ہی سڑک پر گڑھا پڑنے سے مکین خوف کا شکار ہوگئے۔ بارش تھم جانے کے بعد چیئرمین ریحان ہاشمی نے نارتھ ناظم آباد،بفرزون،کریم آبادسمیت لیاقت آباد کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا اور دعویٰ کیا کہ سینٹرل کے70فیصد علاقوں سے پانی کی نکاسی کا عمل مکمل کرلیا گیا ہے جبکہ ڈاکخانہ ،سی ایریا،سی ون ایریا ،سپر مارکیٹ،ناظم آباد گرین بیلٹ،واٹر پمپ چورنگی،فیڈرل بی ایریا، عائشہ منزل چورنگی اور نیو کراچی سمیت دیگر علاقوں میں تاحال بارش کا پانی سڑکوں اور گلی محلوں میں موجود ہے۔ گزشتہ ماہ بلدیہ عظمیٰ نے لیاقت آباد نمبر9 اور ملحقہ 5 یونین کونسلوں میں نئی سیوریج لائن ڈالنے کا کام مکمل کیا تھا اور سڑک کو ٹریفک کیلئے کھول دیا تھا ،تاہم بارش شروع ہوتے ہی مذکورہ سڑک بیٹھ گئی ،جس کے باعث ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہوئی ۔ مکینوں کا کہنا ہے کہ مذکورہ سڑک کی تعمیر کے حوالے سے میئرکراچی وسیم اور متعلقہ علاقوں کو کئی بار درخواستیں دی ہیں ،تاہم ان درخواستوں پر کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔ چیئرمین بلدیہ جنوبی ملک فیاض نے میونسپل کمشنربرکت اللہ میمن ودیگر متعلقہ افسران کیساتھ لیاری، صدر،ایمپریس مارکیٹ،ایم اے جناح روڈ،آئی آئی چندریگر روڈ،ٹاور،ڈینسوہال،بولٹن مارکیٹ،کھارادر،ہنگورہ آباد،آگرہ تاج کالونی، چاکیواڑہ سمیت دیگر علاقوں کا دورہ کیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ بلدیہ جنوبی کے محکمہ سینیٹیشن،بی اینڈ آر،ایم اینڈ ای اور باغات کاعملہ تمام تر ضروری مشینری اور سامان کے ساتھ مسلسل نکاسی آب کے کاموں میں مصروف ہے۔ انہوں نے کہا کہ لےاری اور صدر زون کے نشیبی علاقوں سے برشنگ، سیزپول اورڈی واٹرنگ پمپس کے ذریعے پانی نکالا جارہا ہے‘جبکہ مشاہدے میں آیا کہ لیاری ،صدر ،کالا پل ،بزرٹہ لائن ،پی این ٹی کالونی،شیریں جناح کالونی،برنس روڈ،شو مارکیٹ،کھارادر،جوبلی ،شاہ رسول کالونی اور ریلوے کالونی سمیت دیگر علاقے بارش کے باعث شدید متاثر ہیں۔ مذکورہ علاقوں میں 2دن سے جگہ جگہ پانی کھڑا ہے ،جب کہ کئی مقامات پر شہری اپنی مدد آپ کے تحت پانی کی نکاسی کا انتظام کرتے نظر آرہے ہیں۔ لیاری کے مختلف علاقوں میں ترقیاتی کام سست روی سے جاری ہے، جس کے باعث بار ش شروع ہوتے ہی مختلف گلیاں اور سڑکیں کیچڑ میں تبدیل ہوگئی ۔ ضلع کورنگی کے وائس چیئرمین احمر علی نے دعویٰ کیا ہے کہ کورنگی کراسنگ سے 12ہزار روڈ تک کہیں پانی موجود نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ چیئرمین کورنگی نیررضا لانڈھی،کورنگی،شاہ فیصل اور ملیر کا دورہ کرچکے ہیں اور انہوں نے ہمارے کام کو سرہا ہے۔ مشاہدے میں آیا کہ اللہ والا ٹاؤن، ناصر جمپ، کورنگی ڈھائی، الیاس گوٹھ، الواسع ٹاؤن، مہران ٹاؤن، کے ڈی اے اسکیم، زمان ٹاؤن، ضیا کالونی، ابراحیم حیدری،بلال کالونی،عوامی کالونی، بنگالی پاڑہ، گلشن مارکیٹ،زمان آباد، لانڈھی 6نمبر ،بابر مارکیٹ،لانڈھی 89،چراغ ہوٹل،شاہ فیصل قادری محلہ ،شاہ فیصل 2نمبر سمیت ملیر کے مختلف علاقے شدید متاثر ہیں، عوام کی منت سماجت کے باوجود مذکورہ علاقوں کے بلدیاتی نمائندے واٹر بورڈ پر ملبہ ڈال کر کام کرنے سے انکار کررہے ہیں، جس کی وجہ مکین اپنی مدد آپ کے تحت نکاسی کا انتظام کرتے نظر آئے۔بلدیہ عظمیٰ نے دعویٰ کیا ہے 15 سے زائد ٹیمیں رات سے ہی برساتی پانی کی نکاسی میں مصروف ہیں ،جبکہ شہر کی اہم اور مصروف شاہرایں پیر کے روز بھی پانی میں ڈوبی رہی، نکاسی کا نظام نہ ہونے کے باعث شارع فیصل کے مختلف مقامات پر پانی کھڑا رہا، جس کی وجہ سے ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہوئی جبکہ جناح اسپتال سے ملحقہ سڑکوں پر اتوار کے روز ہونے والی بارش کا پانی تاحال سڑکوں پر موجود ہے ۔ادھر کورنگی کی مرکزی شاہراہوں پر برساتی پانی موجود رہا ،جبکہ کورنگی روڈ اور کورنگی صنعتی ایریا روڈ کے مختلف مقامات پر جمع پانی سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ مشاہدے میں آیا کہ نمائش چورنگی،پٹیل پاڑہ ،ناظم آباد سمیت دیگر علاقوں میں شروع کئے گئے ترقیاتی کام بارش کے بعد شہریوں کیلئے اذیت بن گئے ہیں، بار ش شروع ہوتے ہی مذکورہ علاقے کیچڑ میں تبدیل ہوگئے، جس کی وجہ سے پیدل چلنا بھی دشوار ہوگیا ۔دوسری جانب وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے بھی بارش شروع ہوتے ہی شہرکے مختلف علاقوں کا دورہ کیا۔ سعید غنی شارع فیصل سے ہوتے ہوئے جب یونیورسٹی روڈ پہنچے تو وہاں سڑک کے دونوں اطراف پانی جمع تھا، جس پر وہ اپنی گاڑی سے اتر گئے۔ مذکورہ صورتحال پر سعید غنی نے ایک ہنگامی اجلاس بھی طلب کیا، جس میں کمشنر کراچی، اسپیشل سیکرٹری بلدیات، سیکرٹری کچی آبادی، ایم ڈی واٹر بورڈ، ایم ڈی سندھ سولڈ ویسٹ، تمام ڈی ایم سیز کے میونسپل کمشنرز، ایس ای، ڈسٹرکٹ کونسل کے ایم سی کے علاوہ سندھ سولڈ ویسٹ کے اعلیٰ افسران اور دیگر نے شرکت کی۔ اجلاس میں صوبائی وزیر نے تمام ڈ ی ایم سیز کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے شدید برہمی کا اظہار کیا اور ان کو کارکردگی کو مایوس کن قرار دیا۔ انہوں نے تمام افسران پر واضح کیا کہ کام کرنا نہیں چاہتے تو گھر چلیں جائیں۔ انہوں نے کہا کہ دو روز قبل بارش کی پیشنگوئی کے بعد انہیں ہدایات دی گئی تھی ،لیکن آج ایسا محسوس ہوا کہ کسی بھی ڈی ایم سی نے کوئی تیاری نہیں کی تھی۔ انہوں نے تمام افسران کو واضح کیا کہ جن جن افسران اور ملازمین نے کوتاہی برتی ہے ان کے خلاف کارروائی کی جائے اور انہیں شوکاز نوٹس جاری کئے جائیں ،تاہم اجلاس کے بعد بھی شہر کی اہم شاہراہوں اور گلی محلوں میں کسی قسم کے انتظامات نہیں کئے گئے ہیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More