بد اخلاقی کا علاج :
حضرت علی المرتضیٰؓ سے روایت ہے کہ رسول اکرمؐ نے ارشاد فرمایا:
من سآی خلقہ من انسان او دابۃ فاذنوا فی اذنہ
ترجمہ: جو بد اخلاق ہو جائے، خواہ انسان ہو یا چویایہ، تو اس کے کان میں اذان دو۔ (رواہ الدیلمی، مرقات شرح مشکوٰۃ، جلد 2 ص 149)
فائدہ: جس کی عادت خراب ہو جائے یا کوئی نافرمان ہو جائے، خواہ انسان ہو یا جانور، اس کے کان میں اذان دی جائے، وہ فرمانبردار ہوگا اور اس کی عادت درست ہو جائے گی۔ اس طرح اگر بس، کار، یا کوئی بڑی گاڑی وغیرہ بار بار تنگ کر رہی ہو تو اس کے اندر اذان دی جائے اور اپنی طاقت کے مطابق کچھ صدقہ دیا جائے۔
اگر شیطان پریشان کرے اور ڈرائے:
حضرت سہیل بن ابی صالحؒ کہتے ہیں کہ میرے والد نے مجھے بنو حارثہ کے پاس بھیجا اور میرے ہمراہ ہمارا ایک بچہ یا ساتھی تھا۔ دیوار کی طرف سے کسی پکارنے والے نے اس کا نام لے کر آواز دی اور اس ساتھی نے جو میرے ہمراہ تھا، دیوار کی طرف دیکھا تو اس کو کوئی چیز نظر نہیں آئی، پھر میں نے اپنے والد صاحب سے اس کا تذکرہ کیا تو انہوں نے فرمایا اگر مجھے پتہ ہوتا کہ تمہیں یہ بات پیش آئے گی، تو میں تم کو نہ بھیجتا۔
لیکن (یہ بات یاد رکھو کہ) جب تم کوئی آواز سنو تو بلند آواز سے اذان کہو، کیونکہ میں نے حضرت ابوہریرہؓ کو حضور اکرمؐ کی یہ حدیث بیان کرتے ہوئے سنا ہے کہ جب اذان کہی جاتی ہے تو شیطان پیٹھ پھیر کر گوز مارتا ہوا بھاگتا ہے۔‘‘
فائدہ: جب شیطان کسی کو پریشان کرے اور ڈرائے اس وقت بلند آواز سے اذان کہنی چاہیے، کیونکہ شیطان اذان سے بھاگتا ہے۔ (جاری ہے)
٭٭٭٭٭
Prev Post
Next Post