فرشتوں کی نماز:
(حدیث) حضرت ابن عمرؓ سے مروی ہے کہ نبی کریمؐ نے ارشاد فرمایا:
(ترجمہ) آسمان میں خدا تعالیٰ کے کچھ فرشتے ایسے ہیں جو (سر جھکا کر) خشوع کی حالت میں کھڑے ہیں، اپنے سروں کو نہیں اٹھاتے، یہاں تک کہ قیامت قائم ہو جائے گی، بس جب قیامت قائم ہوگی تو اپنے سر اٹھا کر کہیں گے: اے ہمارے پروردگار! ہم نے آپ کی اس طرح سے عبادت نہیں کی، جس طرح سے عبادت کرنے کا حق تھا اور خدا کے دوسرے آسمان میں بھی کچھ فرشتے ایسے ہیں، جو سجدے کی حالت میں پڑے ہیں، وہ بھی اپنے سر نہیں اٹھاتے، یہاں کہ قیامت قائم ہو جائے گی، پس جب قیامت قائم ہوگی تو یہ اپنے سر اٹھائیں گے اور عرض کریں گے کہ ( اے باری تعالیٰ!) آپ کی ذات پاک ہے، ہم نے آپ کی عبادت اس طرح نہیں کی، جس طرح سے آپ کی عبادت کرنے کا حق تھا اور خدا کے تیسرے آسمان میں بھی کچھ فرشتے ایسے ہیں، جو حالت رکوع میں ہیں، وہ بھی اپنے سر نہیں اٹھاتے، یہاں تک کہ قیامت قائم ہوجائے گی، پس جب قیامت قائم ہوگی تو اپنے اسر اٹھائیں گے اور کہیں گے (اے باری تعالیٰ!) آپ کی ذات پاک ہے، ہم نے آپ کی اس طرح سے عبادت نہیں کی، جس طرح سے آپ کی عبادت کرنے کا حق تھا۔
تو حضرت عمرؓ نے عرض کیا: اے خدا کے رسول! یہ کیا پڑھتے ہیں؟ فرمایا پہلے آسمان والے تو یہ کہتے ہیں: سبحان ذی الملک والملکوت اور دوسرے آسمان والے کہتے ہیں: سبحان ذی العزۃ والجبروت اور تیسرے آسمان والے کہتے ہیں: سبحان الحی الذی لا یموت۔ (ابوالشیخ حاکم بیہقی فی شعب الایمان)
فرشتوں کی تسبیحات:
حضرت لوط بن ابی لوطؒ فرماتے ہیں: مجھے یہ بات پہنچی ہے کہ پہلے آسمان والوں کی تسبیح ’’سبحان ربنا الاعلی‘‘ ہے اور دوسرے والوں کی ’’سبحانہ و تعالیٰ‘‘ ہے اور تیسرے والوں کی ’’سبحانہ و بحمدہ‘‘ ہے اور چوتھے والوں کی ’’سبحانہ لا حول ولا قوۃ الا باﷲ‘‘ ہے اور پانچویں والوں کی ’’سبحانہ یحی الموتی وھو علی کل شیء قدیر‘‘ ہے اور چھٹے والوں کی سبحان الملک القدوس ہے اور ساتویں والوں کی ’’سبحان الذی ملا السموات السبع والارضین السبع عزۃ و وقارا‘‘ ہے۔ ( ابوالشیخ)(جاری ہے)
٭٭٭٭٭
Prev Post
Next Post