بری موت سے بچنے کا نبویؐ نسخہ
حضرت عثمانؒ کہتے ہیں حضرت حارثہ بن نعمانؓ کی بینائی جاچکی تھی۔ انہوں نے اپنی نماز کی جگہ سے لے کر اپنے کمرے کے دروازے تک ایک رسی باندھ رکھی تھی۔ جب دروازے پر کوئی مسکین آتا تو اپنے ٹوکرے میں سے کچھ لیتے اور رسی کو پکڑ کر دروازے تک جاتے اور خود اپنے ہاتھ سے اس مسکین کو دیتے۔ گھر والے ان سے کہتے کہ آپ کی جگہ ہم جا کر مسکین کو دے آتے ہیں۔ وہ فرماتے ہیں میں نے رسول اقدسؐ کو فرماتے ہوئے سنا ہے کہ مسکین کو اپنے ہاتھ سے دینا بری موت سے بچاتا ہے۔ (حیاۃ الصحابہ جلد 2 ص 234)
ظالم سے حفاظت کا نبویؐ نسخہ
حضرت ابو رافعؒ کہتے ہیں: حضرت عبد اللہ ابن جعفرؓ نے (مجبور ہوکر) حجاج بن یوسف سے اپنی بیٹی کی شادی کی اور بیٹی سے کہا: جب وہ تمہارے پاس اندر آئے تو تم یہ دعا پڑھنا:
لا الہ الا اللہ الحلیم الکریم سبحان اللہ رب العرش العظیم و الحمد للہ رب العالمین
ترجمہ: ’’اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، جو حلیم اور کریم ہے، اللہ پاک ہے جو عظیم عرش کا رب ہے اور تمام تعریفیں اللہ کے لئے ہیں، جو تمام جہانوں کا رب ہے۔‘‘
حضرت عبد اللہ بن جعفرؓ نے کہا: جب حضور اقدسؐ کو کوئی سخت امر پیش آتا تو آپؐ یہ دعا پڑھتے۔ راوی کہتے ہیں (حضرت عبداللہؓ کی بیٹی نے یہ دعا پڑھی جس کی وجہ سے) حجاج اس کے قریب نہ آسکا۔ (حیاۃ الصحابہ جلد 3ص 412)
فائدہ: کسی ظالم شخص یا حاکم کی طرف سے کسی مصیبت کے پہنچنے یا ناحق قید میں ڈال دینے کا خوف ہو تو مذکورہ نبویؐ دعا کو بار بار پڑھیں اور بچاؤ کی تدبیر بھی کریں، تاوقتیکہ وہ ظالم و حاکم دفع نہ ہو جائے۔ (جاری ہے)
٭٭٭٭٭