سندھ میں گیس بحران پر وزیراعلیٰ کااجتجاج-گورنر سے چپقلش

0

کراچی(اسٹاف رپورٹر/ایجنسیاں)وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے سندھ میں گیس بحران پر احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ وفاقی حکومت صوبے سے نا انصافی کر رہی ہے ۔پتہ نہیں آفت کہاں سے آئی ہے، ہوسکتا ہے کہ آئندہ کچھ دنوں میں کچھ اقدامات لینا پڑ جائیں۔وزیر اعلیٰ سندھ و گورنر عمران اسماعیل مشیروں کی تعیناتی کے معاملے پرایک دوسرے کے آمنے سامنے آ گئے ہیں ۔تفصیلات کے مطابق جمعہ کو سندھ اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے سندھ میں گیس بحران پر احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ گیس فراہم کرنے والا صوبہ سندھ ہی بحران کا شکار ہے۔ وزیراعظم کو آج دوسری بار خط لکھ دیا ہے جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ سندھ کو گیس میں اس کا حصہ دیا جائے۔سندھ کی گیس ضرورت15سو ایم ایم سی ایف ڈی ہے جبکہ وہ 2900 ایم ایم سی ایف ڈِی گیس پیدا کر رہا ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ جاری مالی سال کے7ماہ کے دوران قابل تقسیم آمدنی سےسندھ کوحصہ نہیں ملا۔گزشتہ مالی سال کے دوران بھی 10ارب روپےکم دیئے گئے ۔سندھ اپنی آمدنی 14بڑھا چکا ہے تاہم وفاق سے فنڈز نہ ملنے پر ترقیاتی بجٹ متاثر ہورہا ہے۔انہوں نے سیلزٹیکس کی وصولی بھی صوبے کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا اور وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کی جانب سے 18ویں ترمیم کو نہ چھیڑنے کے بیان کا خیر مقدم کیا ۔ادھر مشیروں کی تعیناتی کے معاملے پرگورنر سندھ عمران اسماعیل اور وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ ایک دوسرے کے آمنے سامنے آ گئے۔دونوں نے ایک دوسرے کی سمریاں روک لی ہیں ۔پیپلز پارٹی کو گورنر سندھ عمران اسماعیل پر اعتراض ہے جنہوں نے اعجاز جاکھرانی کو وزیر اعلیٰ کا مشیر بنانے کی سمری روک رکھی ہے۔ناصر شاہ بھی گورنر سندھ کو نہیں مناسکے۔اس سے قبل وزیراعلیٰ مراد علی شاہ تحریک انصاف کے امید علی جونیجو کوگورنر کا مشیر مقرر کرنے کی سمری روک چکے ہیں۔وزیراعلیٰ کا مؤقف ہے کہ گورنر سندھ کو مشیر مقرر کرنے کا قانونی اختیار نہیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More