کرپٹ حکام نے نیشنل ہائی وے کی اراضی بھی غیر قانونی الاٹ کردی-تحقیقات شروع

0

کراچی(رپورٹ: نواز بھٹو)دھابیجی میں نیشنل ہائی وے کی زمین غیرقانونی طریقے سے گوٹھ آباد اسکیم کے نام پر الاٹ کرنے والے کرپٹ حکام کے خلاف تحقیقات شروع کر دی گئیں ۔عدالتی احکامات کے باوجٍود انتظامیہ کی طرف سے غیر قانونی تعمیرات مسمار نہ کرنے پر نیب نے نوٹس جاری کردئیے ۔ محکمہ انسداد تجاوزات کو ڈی سی ٹھٹھہ سے ملکر تجاوزات کے خلاف کاروائی کی ہدایت کی گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق ڈی جی نیب کراچی کی طرف سے وزیر اعلیٰ، چیف سیکریٹری ، سیکریٹری بلدیات، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو اور ڈی سی ٹھٹھہ کو لکھے گئے لیٹر کے ذریعے گوٹھ آباد اسکیم دھابیجی میں 94-1993 میں ہاؤسنگ اسکیم ایکٹ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے غیر قانونی زمین الاٹ کرنے کی تفصیلات طلب کر لی گئی ہیں۔ لیٹر میں نیب حکام کا کہنا ہے کہ الاٹ کی گئی زمین نیشنل ہائی وے کے 220 فٹ کے اندر آتی ہے جو ہائی وے کی ہے اور گوٹھ آباد اسکیم کے تحت الاٹ نہیں کی جا سکتی۔ ذرائع کے مطابق نیشنل ہائی وے کے برابر میں سیکڑوں مکانات پر مشتمل کئی دیہات ایسے ہیں جنہیں ہائی وے کی زمین کی لیز تک دی گئی ہے ۔ لیٹر میں ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ اور سندھ ہائی کورٹ کی طرف سے تجاوزات کے خاتمے کے لئے جاری احکامات کی روشنی میں اس معاملے پر بھی قانونی طریقہ کار اختیار کیا جائے۔لیٹر میں مزید کہا گیا ہے کہ ہائی وے کی زمین غیر قانونی طریقے سے گوٹھ آباد اسکیم کے نام الاٹ کرنے کے معاملے کو متعلقہ فورم پر اٹھایا گیا اور تفصیلی غور کے بعد اس معاملے کو محکمہ بلدیات کے انسداد تجاوزات سیل کو ارسال کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ لیٹرمیں ہدایت کی گئی ہے کہ اس معاملے پر ڈپٹی کمشنر ٹھٹھہ سے مشاورت کے بعد قانون کے مطابق کارروائی کی جائے، الاٹیز کے خدشات کو بھی مد نظر رکھا جائے اور کارروائی سے نیب کراچی کو آگاہ کیا جائے۔نیب کی طرف سے جاری لیٹر میں کارروائی کا کوئی ٹائم فریم نہیں دیا گیا ۔ واضح رہے کہ اس وقت نیب کراچی میں درجنوں محکموں ، اداروں اور اتھارٹیز کے کرپشن کے سیکڑوں معاملات زیر التوا ہیں اور سندھ ہائی کورٹ نیب کراچی کی کارکردگی اور پراسیکیوشن پر کئی سوال کھڑے کر چکی ہے۔ حال ہی میں سندھ ہائی کورٹ نے ڈی جی نیب کو طلب کر کے کمزور پراسیکیوشن اور خراب کارکردگی پر سخت برہمی کا اظہار کیا تھا۔ عدالت کا کہنا تھا کہ ملزمان بڑے وکیلوں کی خدمات حاصل کر لیتے ہیں اور نیب پراسیکیوٹر ان کے سامنے دلائل تک نہیں دے سکتے اور نہ ہی وہ تیاری کر کے آتے ہیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More