نذر الاسلام چودھری
شمالی فرانس میں مقامی میئر نے ایک سرکلر میں کتوں کے زیادہ بھونکنے کو جرم قرار دیا ہے اور تمام مالکان کو باور کرایا ہے کہ اگر کتا پالا ہے تو اس کی تربیت بھی کریں۔ اس کو زیادہ بھونکنے سے منع کریں۔ اگر کتے کے بھونکنے کی وجہ سے پڑوسی یا قصبہ والے ڈسٹرب ہوئے تو مقامی میئر آفس اور پولیس کی جانب سے اس کتے کے مالک پر 400 فرانک جرمانہ کیا جائے گا اور موقع پر وصول کیا جائے گا۔ جرمانے کے بعد بھی کتا زیادہ بھونکا تو اس کو گرفتار کرکے کتوں کے سرکاری شیلٹر میں بھیج دیا جائے گا۔ میئر آفس کا کہنا ہے کہ یہ حکم سٹی کونسل ممبران کے متفقہ فیصلے کے بعد دیا گیا ہے، جس کا مقصد کتوں کا منہ بند کرنے سے زیادہ صوتی آلودگی اور نفسیاتی مسائل کا خاتمہ ہے۔ فرانس کے شمالی شہر فیکوریس کے میئر، جین پیری نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ان کے پاس قصبہ بھر سے ایسی شکایات موصول ہورہی تھی جن میں مقامی باشندے شاکی تھے کہ ان کے پڑوسیوں کے کتے انتہائی’’بھونکو‘‘ ہیں اور بالخصوص رات کے اندھیرے میں مسلسل بھونک بھونک کر ہماری نیند اور سکون غارت کردیتے ہیں۔ فیکوریس کی مقامی پولیس نے بھی تصدیق کی ہے کہ اس کو کتوں کے بھونکنے کی درجنوں شکایات موصول ہوچکی تھیں۔ اس قصبہ کی سٹی کونسل کے ایک رکن کا ماننا تھا کہ قصبے میں کتوں کے زیادہ بھونکنے کی شکایات کا بنیادی کردار ایک مقامی کتے والی آنٹی ہیں، جنہوں نے درجنوں کتے پال رکھے ہیں۔ رات کو جب یہ کتے مل کر کورس کی شکل میں بھونکتے ہیں تو قصبہ کے لوگ پریشان ہوجاتے ہیں اور انہوں نے اس کتے والی آنٹی کیخلاف متعدد شکایات درج کرائی ہیں۔ جس پر سٹی کونسل کے ممبران نے جاکر ان خاتون کو سمجھایا کہ اس مسئلہ کا تدارک کریں۔ تو انہوں نے یہ کہہ کر کونسل ممبران کو ٹرخا دیا کہ وہ اپنے کتوں کے منہ نہیں باندھ سکتیں۔ کتوں کے بھونکنے کے حوالے سے سٹی میئر، جین پیری کی جانب سے جاری کردہ ہدایات میں کہا گیا ہے کہ مالکان کیلئے لازم ہے کہ وہ اپنے کتوں کو مارکیٹوں میں نہ لے جائیں۔ اگر مارکیٹ لے کر جائیں تو انہیں کار میں بند رکھیں اور نہ ہی ان کو کسی عوامی مقام پر باندھیں۔ مارکیٹوں میں کسی کتے کے بھونکنے سے عام افراد کی توجہ بٹتی ہے اور وہ ذہنی انتشار کا شکار ہوسکتے ہیں۔ دوسری جانب فیکوریس کے عوام کی ایک بڑی تعداد نے میئر کی جانب سے کتوں کے زیادہ بھونکنے پر پابندی اور مالکان پر 400 فرانک جرمانے کے اعلان کو مسترد کردیا ہے اور اس سلسلے میں عدالت سے رجوع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ فیکوریس کے شہری جون ہیریس کا کہنا ہے کہ میئر کی جانب سے کتوں کے بھونکنے پر پابندی غلط فیصلہ ہے۔ بھونکنا کتے کی فطرت ہے۔ وہ کسی خطرے سے خبردار کرنے کیلئے بھونکتا ہے اور مسلسل بھی بھونک سکتا ہے۔ اس لئے کتے کے بھونکنے کی حد مقرر نہیں کی جاسکتی۔ جبکہ جانوروں کے حقوق کی فرانسیسی تنظیموں نے بھی کتوں کے زیادہ بھونکنے پر پابندی اور جرمانہ کو انسانی اور حیوانی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ فرانس میں جانوروں کے حقوق کے ایک ایکسپرٹ، اسٹیفن لامارٹ نے میڈیا سے گفتگو میں کہا ہے کہ ایسا لگتا ہے اب سٹی کونسل کے ممبران کلیسا کی گھنٹیوں پر بھی پابندی عائد کردیں گے۔ اسٹیفن لامارٹ کا کہنا تھا کہ وہ بہت جلد مقامی عدالت میں کتوں کے بھونکنے پر پابندی کیخلاف مقدمہ دائرکریں گے۔ واضح رہے کہ فرانسیسی مارکیٹ میں ایسی متعدد سائنسی ایجادات آچکی ہیں جن کی مدد سے کتوں کے بھونکنے میں کمی لائی جاسکتی ہے۔ ان میں ایک ایجاد مارکیٹوں میں فروخت ہونے والا ’’ڈاگ نو بارکنگ کالر‘‘ بھی ہے، جس میں الیکٹرونک سسٹم کے تحت وائبریٹر دیا گیا ہے، جو کتے کے بھونکنے کی شروعات ہی میں الرٹ ہوکر وائبریٹنگ کا آغاز کردیتا ہے، جس کی وجہ سے کتا بھوکنا بھول جاتا ہے۔ لیکن بہت سے مالکان ایسے نو بارکنگ کالرز کو پسند نہیں کرتے اور ان کا کہنا ہے کہ کتے کا کام ہی بھونکنا اور خبردار کرنا ہے۔ اگر اس کے گلے میں یہ کالر پہنا دیں گے تو یہ اس جانور کی فطرت کے خلاف ہوگا۔ اسٹیفن لامارٹ نے مزید کہا ہے کہ کتے کا بھونکنا بہت اچھی علامت ہے اور یہ صحت مند کتے کی نشانی ہے۔ اگر آپ کا پالتو کتا زور زور سے بھونکتا ہے تو اس کا مطلب ہے کہ آپ ہوشیار ہوجائیں اور چیک کریں کہ کہیں کوئی چور تو آپ کے گھر میں نہیں گھس گیا ہے۔ بعض شہریوں کی جانب سے عدالت جانے کے اعلان پر فیکوریس کے میئر جین پیری کا کہنا ہے کہ کتوں کے عمومی طور پر بھونکنے پر کوئی پابندی نہیں ہے۔ البتہ مسلسل بھونکنے اور پڑوسیوں کی نیند اور آرام میں خلل پیدا ہونے پر کی جانے والی شکایات پر کیخلاف کارروائی کی جائے گی۔ میئر کے بقول بیشتر کتے رات رات بھر بھونکتے ہیں، جس سے نہ صرف صوتی آلودگی پیدا ہوتی ہے بلکہ بیماروں اور بزرگ شہریوں کیلئے نفسیاتی اور صحت کے مسائل بھی پیدا ہوتے ہیں۔ فرانسیسی میڈیا کے مطابق 2012ء میں فرانسیسی قصبہ سینٹ فولگرانٹس میں بھی کتوں کے زیادہ بھونکنے پر پابندی عائد کی جاچکی ہے اور اب تک عائد ہے۔
٭٭٭٭٭